انٹرنیٹ ضروی ہے لیکن سکیورٹی کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں:پرساد

0
0

نئی دہلی؍؍حکومت نے آج راجیہ سبھا میں کہا کہ کمیونکیشن کے شعبے میں انقلاب کے پیش نظر انٹرنیٹ کی سہولت ضروری ہے لیکن محض اسی کے خاطر ملک کی سکیورٹی کے ساتھ کوئی بھی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا ۔انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے جمعرات کو ایوان بالا (راجیہ سبھا)میں ضمنی سوالات کے جواب میں کہا کہ کشمیر میں پانچ اگست کے بعدڈٖاک خدمات معطل نہیں کی گئی تھیں حالانکہ پورے ملک سے آنے والی ڈٖاک اور الیکٹرانک منی آرڈروں کو زیر قابو کرنے کے لیے اسپیڈ پوسٹ، رجسٹرڈ ڈاک اور پارسلوں کی بکنگ اور ٹرانسمیشن 5 سے 18 اگست تک کشمیر کے لیے الیکٹرانک منی آرڈروں کی بکنگ 13 سے 27 اگست تک عارضی طور پر معطل کی گئی تھیں۔مسٹر پرساد نے کہا کہ یہ اقدام سکیورٹی کی وجوہات کی بنیاد پر کیا گیا تھا اور اس سے انٹرنیٹ خدمات متاثر ہوئی تھی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ انٹرنیٹ ضروری ہے لیکن اس کے لیے سکیورٹی کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ اس وقت انٹرنیٹ کے غلط استعمال کا اندیشہ تھا اور حکومت کے خلاف غیر یقینی کا ماحول بنانے کے لیے کمیونکیشن کے ذرائع کے استعمال کو دھیان میں رکھتے ہوئے یہ قدم اٹھایا گیا تھا۔ مسٹر پرساد نے کہا کہ گذشتہ اگست میں ناخوشگوار حالات کے باوجود محکمہ ڈاک نے پوری ذمہ داری اور پابند عہدی کے ساتھ کام کیا۔ اس دوران ڈاک گھروں سے 94 کروڑ روپیے سے زیادہ کا لین دین ہوا اور 5 اگست کے بعد ڈاک گھر کے ذریعے سے 4 ہزار سے زیادہ پاسپورٹ ڈلیور کیے گئے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا