4گھنٹے کی مسافت36گھنٹوں میں طے 

0
0

 

کپوارہ ۔ٹنگڈار رابطہ سڑک پر ٹریفک کی آوا جاہی بحال
سرینگر  / کپوارہ ۔ ٹنگڈار رابطہ سڑک پر اگرچہ ٹریفک کی آواجاہی بحال کر دی گئی ہے تاہم رابطہ سڑک کی خستہ حالی کے نتیجے میں 4 گھنٹے کی مسافت 36 گھنٹوں میں طے ہوئی ۔ کرناہ سے کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے نامہ نگار نے اس ضمن میں جو تفصیلات فراہم کیں ، کے مطابق کپوارہ ۔ ٹنگڈار رابطہ سڑک پر اگرچہ دونوں اطراف سے گاڑیوں کی آمد و رفت بحال کر دی گئی تاہم گزشتہ دنوں سرینگر اور کپوارہ کی طرف رواں دواں 150 مسافر و مال بردار گاڑیاں چوکی بل کے مقام پر درماندہ ہوکر رہ گئیں ۔ نامہ نگار کے مطابق درماندہ مسافروں کو خون جمانے والی سردی میں ایک دن اور 2 راتیں کاٹنی پڑیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ 29 کی صبح 7 بجے سرینگر سے گاڑیاں کرناہ کی طرف روانہ ہوئی تاہم انہیں چوکی بل کے مقام پر روک دیا گیا جس کے نتیجے میں انہیں یہاں ایک دن اور 2 راتیں گزارنی پڑیں ۔ مسافروں میں خواتین ، بچے اور بزرگ شہری بھی شامل تھے ۔ نامہ نگار کے مطابق جب چوکی بل سے ٹنگڈار کی طرف گاڑیوں کو جانے کی اجازت دی گئی تو سادھنا ٹاپ کے مضافات میں گاڑیاں دوبارہ درماندہ ہوئیں ۔ درماندہ مسافروں نے کرناہ کے سابق ایس ڈی ایم عبدالمجید خان نے کے این ایس کے نامہ نگار کو بتایا کہ موت و حیات کی کشمکش میں مبتلاء رہنے کے بعد 4 گھنٹے کی مسافت 36 گھنٹوں میں طے ہوئی ۔ مذکورہ سابق افسر کا کہنا تھا کہ ایک طرف خون کو جمانے والی سردی اور دوسری جانب برفانی راستے کے ساتھ ساتھ فوج کی جانب سے 3 چیک پوسٹس کے مقام پر چیکنگ کے نتیجے میں گاڑیوں کی رفتار کچھوے کی رہی اور اس طرح 4 گھنٹے کی مسافت 36 گھنٹوں میں طے ہوئی ۔ اس ضمن میں ایس ڈی ایم کرناہ ڈاکٹر بلال محی الدین بٹ نے کے این ایس کے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ مذکورہ شاہراہ پر مسافر گاڑیوں درماندہ ہوئی تھی تاہم اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ڈرائیور حضرات گاڑیوں کے ٹائروں پر زنجیر کا استعمال نہیں کرتے ہیں جس کے نتیجے میں گاڑیاں کئی مقامات پر پھنس کر رہ جاتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ٹریفک کو رک رک کر چلنا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سادھنا ٹاپ کے مقام پر برفانی تودے گر آئے تھے جس کے نتیجے میں گاڑیوں کو آگے جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے رکائوٹوں کو ہٹانے کے حوالے سے شروع کئے کام کا از خود جائزہ لیا اور ہنگامی بنیادوں پر رابطہ سڑک کو بحال کر دیا گیا ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا