جوکالا محلہ جموں وارڈ نمر 2خستہ حالی کا شکار
کارپوریٹر سے بات کریں تو بدتمیزی پر اتر آتا ہے،عوام
محمد جعفربٹ /پریتی مہاجن
جموں //جہاں سرکار سوچھ بھارت کی بات کرتا ہے تو وہیں کچھ جگہیں ایسی بھی دیکھنے کو ملتی ہیں جہاں انتظامیہ نے سوچھ بھارت کا جنازہ نکا دیا ہے اس طرح کا ایک معاملہ جولاکا محلہ جموں ،وارڈ نمبر دو میں سامنے،جہاں کی گلیا اور نالیا ں گندگی سے بھری پڑی ہیں،یہاں کی عوام نے انتظامیہ اور جموں میونیسپل کارپوریشن پر طرح طرح کے سوالات اُٹھائے ،انہوں نے نمائیندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری یہ نالی آج سے ڈیڑہ سال پہلے توڑی گئی تھی اور دوبارہ سے تعمیر کرنے کا افتتاح کیا گیا لیکن ابھی تک اسے تعمیر نہیں کیا گیا انہوں نے کہا کہ گلی سے دروازوں تک چار چار فٹ کا گیپ بنگیا ہے ایسے میں اگرکسی بیمار شخص کو اسپتال لے جانا پڑے تو اتنی بڑی چھلانگ لگا کر کیسے ان گلیوں کو پار کیا جا سکتا ہے ،انہوں نے کہا کہ ہم کافی بار میڈیا والوں کے ساتھ اس بارے میں بات کر چکے ہیں ،لیکن ابھی تک ہماری اس مشکلات کا کوئی بھی حل نہیں نکالا گیا ۔انہوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جلد از جلد ہمارے اس مسئلے کو حل کیا جائے،کیوں کہ ہمیں اس کی وجہ سے کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پچھلے دو سال سے ہمارا یہی مسئلہ رہا ہے لیکن ابھی تک کسی نے ہماری طرف دھیان نہیں دیا انہوں نے کہا کہ ہمارے بچے اسکول جاتے ہیں اور ان نالیوں کو پار کرنا ان کے لئے مشکل ہو جاتا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہاں کے بزرگ ادھر سے چلتے ہیں تو ان کا چلنا یہاں دشوار ہو جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہاں کہ کارپوریٹر سے بات کی جائے تو وہ بدتمیزی پر اتر آتا ہے ،اور جھگڑا شروع کر دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس آدمی کو یہاں سے نکالا جائے تاکہ وارڈ نمبر دو کی حالات سدھر سکے ۔انہوں نے کہا کہ اس نالی میں اس قدر گندگی پھیلی ہوئی ہے کہ یہاں پر رہنے والے انسان بیمار پڑ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ڈیڑہ سال پہلے سے اس نالی کی یہ حالت ہے لیکن ابھی تک اس کو سدھارا نہیں گیا ۔انہوں نے سرکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ سرکار گرین سیٹی اور کلین سیٹی بنانے کی بات کر رہی ہے لیکن یہاں پر اس قدر گندگی پھیلی ہوئی ہے کہ لوگ بیمار ہو رہے ہیں ۔انہوں نے جموں میونیسپل کاپوریشن سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہاں رات کو اس قدر اندھیرا ہوتا ہے کہ جانور بھی خوف کھا جائیں ،حالانکہ یہاں کے لئے سٹریٹ لائیٹس بھی دی گئی ہیں لیکن وہ کہاں گئی ہمیں پتا نہیں ۔جب صحافیوں نے کارپوریٹر سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ جب سے میں نے کام کرنا شروع کیا ہے تب سے سے میں اس سسٹم کو سدھارنے کی کوشش کر رہا ہوں اور میں زمینی سطح سے کام شروع کر رہا ہوں اور اسی طرح ٹال مٹول کر اس نے خود کو صیح ثابت کرنے کی کوشش کی۔