میوہ خریدنے کی سرکاری اسکیم مذاق

0
0

سرکاری ایجنٹ اے گریڈ میوہ کو سی گریڈ قرار دے رہے ہیں : باغ مالکان

سرینگر؍ :کے این ایس / شمالی کشمیر کے باغ مالکان نے میوہ خریدنے کی سرکاری اسکیم کو ایک مذاق سے تعبیر کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ فروٹ منڈی سوپور میں قائم محکمہ ہارٹی کلچر کے فروٹ مارکیٹنگ دفتر میں تعینات سرکاری ایجنٹ اے گریڈ میوہ کو سی گریڈ قرار دے کر باغ مالکان کی تذلیل کر رہے ہیں ۔ فروٹ گروئورس اینڈ ڈیلرس ایسو سی ایشن مائور زون نے کہا کہ میوہ خریدنے کی سرکاری اسکیم کسی بھی طور باغ مالکان کیلئے فائدہ مند ثابت نہیں ہورہی ہے ۔ کشمیر نیوز سروس کے مطابق شمالی کشمیر کے باغ مالکان نے سرکاری اسکیم کے تحت میوہ خریدنے کے عمل پر بڑا سوالیہ لگاتے ہوئے کہا کہ باغ مالکان کے ساتھ نہ صرف ناروا سلوک رواں رکھا جارہا ہے بلکہ ان کی تذلیل بھی کی جاتی ہے ۔ فروٹ گروئورس اینڈ ڈیلرس ایسو سی ایشن مائور زون کے صدر راجہ اکبر نے کے این ایس کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ شمالی کشمیر کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے باغ مالکان جب اپنا میوہ بھیجنے کیلئے فروٹ منڈی سوپور میں قائم محکمہ ہارٹی کلچر کے فروٹ مارکیٹنگ دفتر پہنچے تو ان کے ساتھ بھونڈا مذاق کیا گیا ۔ ان کا الزام ہے کہ یہاں سرکاری اسکیم کے تحت میوہ کی خرید و فروخت ہوتی ہے ۔ راجہ اکبر نے بتایا کہ فروٹ مارکیٹنگ دفتر سوپور میں این اے ایف ای ڈی نامی کمپنی نے اپنے ایجنٹ رکھے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں وہ یہاں اپنا میوہ لے کر پہنچے تو مذکورہ کمپنی کے ایجنٹ منوج نے ان کے اے گریڈ میوہ کو سی گریڈ قرار دیا ۔ راجہ اکبر نے کہا کہ مذکورہ نجی کمپنی کے ایجنٹ کا یہ طریقہ کار نہ صرف باغ مالکان کی تذلیل ہے بلکہ ان کے ساتھ مذاق بھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ ایجنٹ اے گریڈ میوہ کی ایک پیٹی کو 300 روپے دے رہے تھے جبکہ انہوں نے یہی پیٹی فروٹ منڈی میں مقامی تاجروں کو 600 روپے میں فروخت کی ۔ فروٹ گروئورس اینڈ ڈیلرس ایسو سی ایشن مائور زون کے صدرنے مزید بتایا کہ سرکاری اسکیم کے تحت میوہ کی خرید و فروخت کا سلسلہ فوری طور پر بند ہی ہونا چاہئے کیونکہ یہ اسکیم باغ مالکان کیلئے فائدہ مند ثابت نہیں ہورہی ہے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا