بہار ایس ایس سی

0
0
عبدالغنی
9931222982
:ہروہ شخص کامیاب و کامران اور بامراد ہے جس نے دلجوئی اور یکسوئی کے ساتھ اپنے مقررہ ہدف کا تعین کرنے کے بعد اس کے حصول کے لئے جانفشانی کی ہے۔
         فی زمانہ تعلیمی ترقی کا گراف بڑھتا جارہا ہے یہ دور سائنس و ٹیکنالوجی کا دور ہے۔دنیا کے بیشتر شعبئہ حیات میں اب پروفیشنل وخوب سے خوب تر افراد کارکن عملہ اور افسران تقرر یا بحال کئے جارہے ہیں۔اب محض اعلی تعلیم کا حصول یا ڈگریوں کے جمع کرلینے بھر سے ترقی کی راہیں ہموار نہیں ہوسکتی ہیں بلکہ تعلیمی ترقی کے بعد روزگار کے حصول کے لئے حکمت عملی،پیہم کدوش اور ایماندارانہ انداز میں محنت کرنے کی ضرورت پڑتی ہے  سرکاری نوکری سے لیکر پرائیویٹ سیکٹر کے جاب  تک کے حصول کے لئے اب امیدواروں کو اپنی لیاقت، استعداد اور پروفیشنل صلاحیت کا مظاہرہ کرنا پڑتی ہے مگر مشاہداتی بات ہے کہ اقلیتی طبقہ کے نوجوان اعلی تعلیم یافتہ اور پروفیشنل ڈگری ہولڈر ہو کے بھی  روزگار کے حصول کے مرحلے میں دیگر طبقوں سے پیچھے رہ جاتے ہیں اس کے اہم وجوہات میں کیرئر کاؤنسلنگ کا فقدان اور محنت و تگ ودو سے جی چرانا شامل ہے بلکہ ایک پرسیپشن(مفروضہ) یہ بھی ہے کہ”کچھ بھی کرلو ہم کامیاب نہیں ہوسکتے ہمارے ساتھ تعصب برتا جائے گا”حالانکہ حقیت ایسا نہیں ہے چونکہ مقابلہ جاتی یا دیگر امتحانوں میں امیدواروں کے ساتھ بھید بھاؤ کا تناسب نہ کے برابر ہے بحالی یا تقرری میرٹ کی بنیاد پرہوتی ہے۔دور حاضر میں ماضی کے بنسبت  روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوا ہے البتہ امیدواروں کے درمیان کامپٹیشن بھی بڑھا ہے۔اب باوقار جاب کے حصول کے لئے مقابلہ جاتی امتحانات سمیت امیدواروں کو محنت طلب اور صبرآزما  دشوار گزار مرحلے طے کرنے ہوتے ہیں۔اگر ہمت و حوصلہ اور محنت و مشقت کو حرزجاں بنالیا جائے تو کامیابی یقینی ہے اللہ رب العزت کسی کی محنت اور کوشش کو کبھی ضائع نہیں کرتا ہے دنیا کی تاریخ بھی بھری پڑی ہے کہ جذبئہ صادق کی فتح ہوئی ہے اور دنیا میں جدو جہد کرنے والوں کو سرخروئی حاصل ہوئی ہے ہروہ شخص کامیاب و کامران اور بامراد ہےجس نے دلجوئی اور یکسوئی کے ساتھ اپنے مقررہ ہدف کا تعین کرنے کے بعد اس کے حصول کے لئے جانفشانی کی ہے۔
گزشتہ دس پانچ سالوں کا اگر جائزہ لیں تو آپ پائیں گے کہ دیگر موضوعات اور زبان کے ساتھ بہار کی دوسری سرکاری زبان اردو بھی روزگار کے حصول کا اہم ذریعہ رہا ہے مگر اقلیتی نوجوانوں کا ایک بڑا طبقہ اسکولنگ کے بعد کالج میں 100 نمبر کا اردو پڑھنے سے بھی گریزاں نظر آتے ہیں مگر جب کبھی کسی ویکنسی کا اشتہار جاری ہوتا ہے تو یہ مطالبہ بھی زور پکڑنے لگتاہےکہ یہ اردو داں کے ساتھ زیادتی ہے لہذا انٹرمیڈیٹ میں 50 نمبر کا اردو پڑھنے والے طلبہ کو بھی موقع دیا جائے جو کہ اصولی طور پر قطعی مناسب نہیں ہے جس نے پہلے اردو کو پڑھے جانے کے قابل نہیں سمجھا ان کے لئےاب مطالبہ کا کیا جواز ہے۔
ابھی تازہ ویکنسی بہار اسٹاف سلیکشن کمیشن پٹنہ (بی ایس ایس سی )کی جانب سے جاری ہوا ہے جس میں مختلف زمروں کے کل 1500 عہدے ہیں اور ریزرو کٹیگری سمیت خواتین کے لئے بھی رزرویشن کا التزام ہے مذکورہ ویکنسی کے لئے اپلائی کرنے والے امیدوار صحیح سمت میں رہنمائی کے منتظر ہیں مختلف جگہوں سے احباب ٹیلیفون کال کے ذریعہ اس سے متعلق معلومات کے خواہش مند ہوتے ہیں مذکورہ ویکنسی کے خواہش مند امیدواروں کے لئے چند گزارشات ہیں اگر اس کے مطابق تیاری کی جائے تو ضرور کامیابی ملے گی انشاء اللہ!
بی ایس ایس سی کی جانب سے جاری اشتہار کے مطابق تین الگ الگ زمرے جس میں محکمہ کابینہ سکریٹریٹ(اردو ڈائریکٹوریٹ ) کے ماتحت راج بھاشا اردو کے کل 9 عہدے ہیں اس میں تعلیمی کوالیفکیشن کسی ریکوگنائزاڈ یونیورسٹی سے گریجویشن اردو آنرس/مساوی ڈگری یا پوسٹ گریجویشن ہے اگزام کا نصاب اردو گرامر،زبان کی فہم اور تخلیق، اردو میں مختصر نویسی،اردو مضمون نویسی،ہندی سے اردو ترجمہ،اردو سے ہندی ترجمہ،انگریزی سے اردو ترجمہ اور انگریزی سے ہندی ترجمہ شامل ہے جبکہ دوسرا ویکنسی اردو ٹرانسلیٹر(مین) کا ہے جس میں کل 202 عہدے ہیں اس میں اپلائی کے لئے  کوالیفیکیشن کسی بھی ریکوگنائزاڈ یونیورسٹی سے اردو آنرز کے ساتھ گریجویشن یا مساوی(مولانا مظہرالحق عربی فارسی یونیورسٹی پٹنہ سے عالم اردو آنرز) ہے اس میں کل دو پرچہ اور 200 نمبر کے امتحانات ہوں گے پہلے پرچہ میں اردو گرامر،اردو ادب،زبان کا علم،اردو میں مختصر نویسی اور اردو مضمون نویسی سے متعلق سوال ہوگا جبکہ دوسرے پرچہ میں ہندی سے اردو ترجمہ،اردو سے ہندی ترجمہ،انگریزی سے ہندی میں ترجمہ شامل ہے باالتفصیل اس زمرہ کے ابتدائی یعنی پی ٹی امتحان کا نصاب اس طرح ہے کہ اردو گرامر(واحد جمع،تذکیر و تانیث،اضداد،ترجمہ اور دوسرے پرچہ میں زبان وادب سے غالب،شاد عظیم آبادی،شوق نیموی،جمیل مظہری،رضا نقوی واہی،کلیم عاجز،امداد امام اثر،کلیم الدین احمد،اختر اورینوی،سہیل عظیم آبادی اور وہاب اشرفی کے حیات وخدمات پر سوالات ہوں گے نیزاردو سے ہندی لفظ کی تخلیق اور ہندی سے اردو لفظ کی تخلیق اس کے علاوہ جنرل اسٹڈیز کے سوالات پوچھے جائیں گے دوسرے مینس امتحان جو تحریری یعنی سبجیکٹو ہوگا اس کے نصاب کے پہلے پرچہ میں اردو گرامر،علم بلاغت وعروض،واحد جمع،تذکیرو تانیث،محاورے، ضرب المثل،اصطلاحات ہندی/ردو، اردو ادب اور زبان کا علم،اردو کے مشہور شاعر( مذکورہ بالا) اردو کے مشہور نثر نگار سرسید احمد خان،امدام امام اثر،کلیم الدین احمد،اختر اورینوی،عبدالمغنی،انجم مانپوری،شکیلہ اختر،سہیل عظیم آبادی،کلام حیدی اور وہاب اشرفی سے متعلق ان کی حیات و خدمات پر مشتمل سوالات پوچھے جائیں گے جبکہ دوسرے پرچہ میں ترجمہ کے سوالات ہوں گے جو 100 نمبر کا ہوگا ویکنسی کا تیسرا مگر عہدوں کے تعداد کے لحاظ سے نہایت اہم قدرے آسان ہے معاون اردو ٹرانسلیٹر کے کل 1294 عہدے ہیں اس میں اپلائی کے لئے تعلیمی لیاقت یعنی کوالیفکیشن کسی بھی بورڈ یا یونیورسٹی سے 100 نمبر کے ساتھ انٹرمیڈیٹ یا مساوی ڈگری ہے اس کے بھی دو پرچہ ہیں پہلا پرچہ 100 نمبر کا جس میں صرف اردو گرامر،اردو میں مختصر نویسی اور اردو مضمون نویسی موضوع سے سوال پوچھے جائیں گے جبکہ دوسرا پرچہ بھی 100 نمبر کا ہوگا اس میں ہندی سے اردو ترجمہ، انگریزی سے اردو ترجمہ اور انگریزی سے ہندی میں ترجمہ کے سوالات پوچھے جائیں گے۔
تینوں زمروں کے امتحان میں دو دو پرچے ہوں اور دونوں ہی پرچہ 100 نمبر ہوگا یعنی  90 منٹ میں کل 200 کے نمبرات کے سوالات پوچھے جائیں گے بی ایس ایس سی کے اصول و ضوابط کے مطابق چالیس ہزار سے زیادہ درخواست جمع ہونے کی صورت میں تینوں زمروں کا امتحان دو مرحلہ میں ہوگا پہلا پی ٹی (ابتدائی) دوسرا مینس  تینوں ہی زمرہ میں دو پرچوں کا امتحان ہوگا  یعنی 3 گھنٹہ کا ایک پرچہ اور 3 گھنٹہ کا ایک پرچہ جبکہ دو مرحلہ کا امتحان ہونے کی صورت میں 90 منٹ کا ابتدائی امتحان ہوگا جو آبجیکٹیو ہوگا کامیاب ہونے لئے جنرل زمرے کے امیدوراوں کو 40 فیصد جبکہ پچھڑے طبقات کے لئے 36 اور 34 فیصد مارکس لانا زمی ہے اپلائی گزشتہ 4 نومبر سے جاری ہے جو آئندہ 30 نومبر تک جاری رہے گا عمر کی حد فیس،،کٹیگری،نصاب اور دیگر تفصیلات کے لئے بی ایس ایس سی کے ویب سائٹ کا وزٹ کیا جاسکتا ہے۔
مذکورہ امتحان میں کامیاب کے لئے کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوسکتا ہے اس کے نصاب کے مطابق نصاب کے مطابق موضوعات کا تفصیلی مطالعہ ناگزیر ہے اور وقت بھی ہے چونکہ ابھی امتحان کی تاریخ کا تعین نہیں ہوا ہے نصاب کے مطابق اردو زبان و ادب،ہندی زبان،انگریزی زبان کے علاوہ ترجمہ نگاری اور مختصر نویسی پر کامل دسترس بہت ضروری ہے۔امیدواروں کو زبان کی باریکی،الفاظ کا فارمیشن اور مضمون نویسی پر ابھی سے محنت کرنا چاہیے علاوہ ازیں جن مشہور شعراء اور نثر نگار کے اسماء نصاب میں شامل ہے ان کے حیات و خدمات کا عمیق مطالعہ کیا جائے تاکہ ان کے متعلق کوئی گوشہ تشنہ نہ رہ پائے اردو ٹرانسلیٹر اور معاون اردو ٹرانسلیٹر کے اس امتحان میں بہار اسکول اگزامنیشن بورڈ کے نصاب کے علاوہ اردو قواعد حصہ اول، دوم مؤلفہ شفیع احمد صدیقی مرحوم،مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد کے گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کے نصابی کتب اور کتاب فن ترجمہ نگاری ممدو معاون ثابت ہوگی امیدواروں کو الفاظ کے ذخیروں میں اضافہ کے لئے متواتر اردو،ہندی اور انگریزی ڈکشنری کا مطالعہ بھی کرنا چاہیے اس کے علاوہ موضوعات کے عین مطابق کتب،میگزین اور مواد کے لئے ویب سائٹس ریختہ ،این سی پی یو ایل کا آفشییل ویب سائٹ اور اردو چینل ڈاٹ کام سے استفادہ کیا جاسکتا ہے جہاں سے بیش قیمتی اور نایاب کتابیں محض ایک کلک میں ڈاؤنلوڈ کیا جاسکتا ہے مذکورہ بالا تمام تیاریوں کے علاوہ امتحانات میں کامیابی کے لئے میدواروں کو ہمیشہ  ہوشمندی اور زیرکی کا مظاہرہ کرنا چاہیے فارم پرکئے جانے کی آخری تاریخ 30 نومبر 2019 ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا