لوگوں میں ناراضگی پائی جارہی ہیں ، جو کچھ بھی لوگوں سے سُنا حکومت کو اس بارے میں آگاہی فراہم کی جائے گی /وجاہت حبیب ا ﷲ
سرینگریو پی آئی // کشمیر کے دورے پر آئے سیول سوسائٹی ممبران نے سرینگر کے کئی ہوٹلوں میں عوامی وفود سے ملاقات کی جس دوران مختلف طبقہ ہائے فکر سے وابستہ افراد نے اُنہیں موجودہ صورتحال کے بارے میں آگاہی فراہم کی۔ معلوم ہوا ہے کہ سیول سوسائٹی ممبران کو نظر بند لیڈروں کے ساتھ ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ وجاہت حبیب ا ﷲ کا کہنا تھا کہ جموںوکشمیر کے حوالے سے مرکزی حکومت نے جو فیصلہ لیا اُس سے لوگوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ جو کچھ بھی ہم نے دیکھا اس بارے میں مرکزی حکومت کو آگاہ کرئینگے۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق یشونت سنہا کی سربراہی میں کشمیر کے دورے پر آئے سیول سوسائٹی ممبران نے شہر کے کئی ہوٹلوں میں مختلف طبقہ ہائے فکر سے وابستہ افراد سے ملاقات کی جس دوران کافی دیر تک موجودہ صورتحال کو لے کر گفت وشنید ہوئی۔ معلوم ہوا ہے کہ سیول سوسائٹی ممبر وجاہت حبیب ا ﷲنے سرینگر کے ایک ہوٹل میں متعدد عوامی وفود سے ملاقات کی ۔ ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران عوامی وفود نے وجاہت حبیب ا ﷲکو کشمیر کی موجودہ صورتحال کے بارے میں جانکاری فراہم کی ۔ وجاہت حبیب ا ﷲ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ وہ یہاں سیاسی لیڈر شپ کے ساتھ ساتھ عام شہریوں کے ساتھ بھی ملاقات کرنے کی غرض سے آئے ہوئے۔ ذرائع کے مطابق ان میٹنگوں کے دوران لوگوں نے نظر بند سیاسی لیڈروں کی رہائی اور انٹرنیٹ بحالی کا مطالبہ کیا۔ وجاہت حبیب ا ﷲکے ساتھ ملنے آئے ایک عوامی وفود نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ملاقات کے دوران اُن سے کشمیر کی صورتحال کے بارے میں جانکاری فراہم کی گئی ۔ وفود میں شامل ذی عزت شہریوں نے بتایا کہ کشمیر میں امن و امان کے قیام کی خاطر فور ی طورپر کوششیں ہونی چاہئے جبکہ موبائیل انٹرنیٹ خدمات کی بحالی سے بھی فیصلہ لیا جانا چاہئے تاکہ لوگوں ک جن مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے اُنہیں راحت مل سکے۔ نمائندے نے وجاہت حبیب اﷲ کے حوالے سے بتایا کہ سیول سوسائٹی ممبران کو نظر بند سیاسی لیڈروں کے ساتھ ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وجاہت حبیب ﷲ نے کہاکہ دفعہ 370کی منسوخی کو لے کر لوگوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی شہری ہونے کے ناطے ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم کشمیر کے لوگوں سے بات کرئے اور اُن کے مسائل حل کرنے کی طرف توجہ مبذول کرئے۔ انہوںنے کہاکہ 370کی منسوخی کا معاملہ قانونی ہے اس پر عدالتیں ہی فیصلہ کرئے گی لوگوں کو اس بارے میں قانون کا استعمال کرنا چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ روز مرہ کے مسائل حل کرنا ہمارا فرض ہے اورا س سلسلے میں حکومت کو جوابدہ بنانے کی بھر پور سعی کی جائے گی۔ اسکول اور کالج بند رہنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں وجاہت حبیب ا ﷲنے کہاکہ وہ یہ معاملہ حکومت کی نوٹس میں لائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نظر بند لیڈروں کے ساتھ ساتھ شوپیاں، پلوامہ اور اننت ناگ جانا چاہتے تھے تاہم حکومت نے ہمیں اس کی اجازت نہیں دی۔ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ جنوبی کشمیر جانا خطرے سے خالی نہیں لہذا وہ صرف سرینگر میں ہی عوامی وفود کے ساتھ ملاقات کرسکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مختلف طبقہ ہائے فکر سے وابستہ وفود کے ساتھ ملاقات کی جس دوران وادی کشمیر کی صورتحال پر گفت وشنید ہوئی ۔ پاکستان دہشت گردی کو سرکاری پالیسی کے طور پر استعمال کررہا ہے