‘مسجد کے احاطے ، دروازوں سے فورسز کا جمائو ہٹایا جائے : انجمن اوقاف
سرینگر؍ :کے این ایس / انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے تاریخی جامع مسجد میں گزشتہ 16 جمعہ سے نماز جمعہ اور نماز پنج گانہ کی ادائیگی پر ریاستی انتظامیہ کی جانب سے عائد پابندی پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ جامع مسجد کے احاطے اور تمام دروازوں سے فورسز کے جمائو کو فوری طور پر ہٹاکر خوف و ہراس کے ماحول کو ختم کیا جائے ، تاکہ مسلمانان کشمیر جو مختلف اطراف و اکناف اور اضلاع سے اس عظیم عبادتگاہ میں نماز کی ادائیگی کیلئے ہیں، بے خوف و خطر اپنے دینی فرائض انجام دے سکیں ۔ کشمیر نیوز سروس (کے این ایس ) کو موصولہ بیان کے مطابق یہ بات واضح کی گئی کہ جامع مسجد کوئی مقامی مسجد نہیں بلکہ کشمیر کی سب سے بڑی عبادتگاہ ہے ، جہاں نہ صرف اطراف و اکناف سے بلکہ کشمیر کے مختلف اضلاع سے لوگ نماز ادا کرنے کے متمنی رہتے ہیں اور انجمن اوقاف کی یہی کوشش ہے کہ مرکزی جامع مسجد میں نماز خوشگوار طریقے سے بحال ہوسکے ، جس کیلئے حالات کا خوف و ہراس سے پرے ہونا اشد ضروری ہے ۔ اس لئے ریاستی انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ جامع مسجد کے احاطے اور تمام دروازوں سے فورسز کا جمائو ہٹائیں اور انجمن اوقاف کو یہ موقع دیا جائے کہ وہ مسجد پاک جو کہ گزشتہ ساڑھے 3 ماہ سے زائد عرصے سے مسلسل بند ہے ، کی صفائی و ستھرائی اور دیگر داخلی امور سائونڈ سسٹم وغیرہ کو اولین فہرست میں بحال کرنے کی کوشش کرے ، تاکہ وہاں نماز کی ادائیگی سے آںے والے زائرین کو کسی قسم کی دلت اور تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔