وادی میں انٹرنیٹ بحالی کے دور دور تک امکانات دکھائی نہیں دے رہے ہیں

0
0

مرکزی وزارت داخلہ اور جموں وکشمیر انتظامیہ کے درمیان ’’شرطیہ ‘‘انٹرنیٹ بحالی(برانڈ بینڈ) پر غور وغوض ہو رہا ہے مخصوص سپیڈ پر اہم سرکاری دفاتر اور جن ہوٹلوں میں سیاح مقیم ہیں اُنہیںہی اس دائرے میں لایا جارہا ہے

سرینگر //وادی کشمیر میں انٹرنیٹ بحالی کے دور دور تک امکانات دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔ تاہم مرکزی وزارت داخلہ اور جموںوکشمیر انتظامیہ کے درمیان ’’شرطیہ ‘‘انٹرنیٹ بحالی پر غو ر وغوض ہورہا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ سرکاری دفاتر اور جن ہوٹلوں میں سیاح مقیم ہیں وہاں پر مخصوص سپیڈ اور سخت شرائط کی بنیاد پر ہی برانڈ بینڈ سہولیات کو بحال کرنے پر گفت وشنید ہورہی ہے۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق پچھلے کئی دنوں سے اخبارات میں شہ سرخیوں کے ساتھ خبریں شائع ہور ہی ہیں کہ وادی کشمیر میں انٹرنیٹ کی بحالی کا امکان ہے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ اس بارے میں ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ اور جموںوکشمیر انتظامیہ کے درمیان ’’شرطیہ ‘‘انٹرنیٹ بحالی پر غور وغوض ہو رہا ہے تاہم سیکورٹی ایجنسیوں کا ماننا ہے کہ انٹرنیٹ کو بحال کرنے سے شر پسند عناصر فائدہ اُٹھا سکتے ہیں جبکہ من گھڑت مواد سوشل میڈیا پر بھی اپ لوڈ کرنے کا امکان ہے جس کی وجہ سے حالات میں رخنہ پڑنے کا احتمال ہے۔ ذرائع کے مطابق چونکہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں کہاکہ بہت جلد جموںوکشمیر میں انٹرنیٹ کو بحال کیا جائے گا اس سلسلے میں وزارت اورجموںوکشمیر انتظامیہ کے درمیان بات چیت ہور ہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق صرف سرکاری دفاتروں اور سیاحوں کی سہولیات کیلئے ہوٹلوں کیلئے برانڈ بینڈ سہولیات مخصوص سپیڈ پر بحال کرنے کا امکان ہے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ جن اداروں میں برانڈ بینڈ سہولیات کو بحال کیا جائے وہاں پر سوشل میڈیا (فیس بک ، ٹویٹر ،  وائٹس اپ وغیرہ ) پر چلانے پر سختی کے ساتھ پابندی عائد رہے گی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک مرکزی وزارت داخلہ نے شرطیہ انٹرنیٹ کی بحالی کا بھی حتمی فیصلہ نہیں لیا تاہم اتنا ضرور ہے کہ اس پر آفیسران کے درمیان گفت وشنید ہو رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اخبارات کی اگر بات کی جائے تو اُنہیں بھی برانڈ بینڈ سہولیات میسر نہیں ہوگی اور مزید کئی ہفتوں تک اُنہیں انتظار کرناپڑرسکتا ہے۔ واضح رہے کہ پچھلے تین ماہ سے جموںوکشمیر میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع ہے جس کی وجہ سے تمام شعبوں سے وابستہ افراد کو نقصان سے دوچار ہوناپڑرہا ہے۔ اگر چہ اپوزیشن پارٹیوں نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں جموںوکشمیر میں انٹرنیٹ سہولیات کو بحال کرنے کے ضمن میں اپنی آواز بلند کی تاہم ابھی تک مرکزی حکومت نے اس سلسلے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا ہے۔ کئی قومی روز ناموں نے وزارت داخلہ کے سینئر آفیسر کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ مخصوص سپیڈ پر شرطیہ بنیاد پر برانڈ بینڈ سہولیات کو بحال کرنے پر غور وغوض ہو رہا ہے تاہم ابھی تک مرکزی وزارت داخلہ نے حتمی فیصلہ نہیں لیا ہے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا