قیدیوں کو سہولیات میسر نہیں ،فورسز پر ہراساں کرنے کا لگایا الزام
سرینگر؍ :کے این ایس / ایم ایل اے ہوسٹل میں نظر بند مین اسٹریم لیڈران کے افراد خانہ نے فورسز پر دوران ملاقات ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ۔انہوں نے کہا کہ قیدیوں تک ضروری سامان پہنچانے کیلئے رسائی نہیں دی گئی ۔ ادھر صوبائی انتظامیہ نے نظر بند مین اسٹریم لیڈران کے افراد خانہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ نظر بند لیڈران کو معقول سہولیات فراہم کی جارہی ہیں ۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق حال ہی میں سب جیل قرار دئیے گئے سنتورہوٹل سے ایم ایل اے ہوسٹل منتقل کئے گئے 33 مین اسٹریم لیڈران میں سے کئی لیڈران کے افراد خانہ نے بدھ کے روز اپنے عزیز و اقارب سے ملاقاتیں کیں ۔ اس دوران ایم ایل اے ہوسٹل واقع مولانا آزاد روڑ کے باہر کئی نظر بند لیڈران کے افراد خانہ نے صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہاں مقید مین اسٹریم لیڈران کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نظر بند مین اسٹریم لیڈران کو معقول سہولیات فراہم نہیں کی جارہی ہے اور بقول ان کے نظر بند لیڈران کے ساتھ غیر انسانی سلوک رواں رکھا جارہا ہے ۔ ایک نظر بند لیڈر کے قریبی رشتہ دار نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہیں قیدیوں تک ضروری سامان پہنچانے کیلئے رسائی نہیں دی گئی ۔ ان کا کہنا تھا کہ فورسز نے ان کی گاڑی کو ایم ایل ہوسٹل سے باہر رکھنے کیلئے کہا جس میں مقید لیڈران کیلئے ضروری سامان تھا ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے مقید لیڈران کیلئے کون سا سامان لایا ہے ؟ تو انہوں نے کہا کہ گرمی کے آلات کے بغیر بھی ضروری سامان ہوتا ہے جو مقید لیڈران کو دینا ضروری ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایم ایل ہوسٹل میں نظر بند لیڈران کو دیگر لیڈران کی طرح اپنی رہائشگاہوں پر نظر بند رکھنا چاہئے تاکہ وہ بنیادی سہولیات سے محروم نہ رہ سکے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم ایل اے ہوسٹل میں مقید مین اسٹریم لیڈران کو بہتر فرش کی سہولیت بھی دستیاب نہیں ہیں ۔ انہوں نے فورسز پر الزام لگایا کہ دوران ملاقات انہیں ہراساں بھی کیا گیا ۔ ایک اور مقید مین اسٹریم لیڈرکے قریبی رشتہ دار نے بتایا کہ ایم ایل اے ہوسٹل میں مقید لیڈران طرح طرح کی مشکلات میں مبتلاء ہوگئے ہیں کیونکہ بقول ان کے یہاں مقید لیڈران کو معقول اور بنیادی سہولیات فراہم نہیں کی جارہی ۔ ایم ایل اے ہوسٹل کے گردونواح میں سیکورٹی کے کڑے انتظامات کئے گئے ہیں ، جس دوران یہاں زنانہ سی آر پی ایف اہلکاروں کی تعیناتی بھی عمل میں لائی گئی تھی ۔ بدھ کے روز ایم ایل اے ہوسٹل میں مقید کئی مین اسٹریم لیڈران کے افراد خانہ اور دیگر رشتہ داروں نے ملاقاتیں کیں اور یہ سلسلہ دن بھر جاری رہی ۔ پولیس نے اجازت نامہ کے بعد یہاں مقید لیڈران کے قریبی رشتہ داروں اور عزیز و اقارب کو ان سے ملنے دیا ۔ یاد رہے کہ حالیہ دنوں سب جیل قرار دئیے گئے سنتور ہوٹل سے تقریباً 33 مین اسٹریم لیڈران کو ایم ایل ہوسٹل منتقل کیا گیا ۔ ادھر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ یہاں مقید لیڈران کے قریبی رشتہ داروں کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے بعد انتظامیہ نے یہ من بنا لیا ہے کہ انہیں جموں یا ادھمپور منتقل کیا جاسکتا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں جگہوں کی نشاندہی کی جارہی ہے جہاں پر ان مین اسٹریم لیڈران کو احتیاطی حراست میں رکھا جائیگا ۔ ادھر صوبائی انتظامیہ نے نظر بند مین اسٹریم لیڈران کے افراد خانہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ نظر بند لیڈران کو معقول سہولیات فراہم کی جارہی ہیں ۔ ایک اعلیٰ انتظامی افسر نے بتایا کہ نظر مین اسٹریم لیڈران کو تمام تر اعلیٰ بنیادی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں ۔