اُمت مسلمہ کے پاس قرآن کریم اور سیرت طیبہ عظیم سرمایہ :ذوالفقار نقشبندی

0
0

مفتی فیض الوحید کی تصنیف ’سراج المنیرا‘کی رسم رونمائی انجام دی
جموں//قرآن کریم اور نبی آخر الزماں حضرت محمدﷺ کی سیرت اُمت مسلمہ کی دنیا اور آخرت میں کامیابی کے لئے عظیم سرمایہ ہے لیکن بدقسمتی سے اللہ اور اُس کے رسول ؐکی رسی کو مضبوطی سے نہ پکڑنے کی وجہ سے آج اُمت یتیم اور محرومیت کی زندگی گذارنے پر مجبور ہے۔آخرت میں کامیابی کے ساتھ ساتھ دنیا کے اندر ہرمسئلہ سے سرخروئی کا نسخہ موجود ہونے کے باوجود ہم طرح طرح کے مسائل ومشکلات کا شکار ہیں۔اخلاقی اقدار کی گراوٹ، بے راہ روی، بے حیائی، بے پردگی، موبائل فون اور انٹرنیٹ کے غلط استعمال کی وجہ سے سماجی وخاندانی تانا بانا ہی بکھر چکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار نامور عالمِ دین مولانا پیر ذوالفقار نقشبندی مجددی نے مدینہ مسجد بٹھنڈی جموں میں منعقدہ ایک دینی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اِس مجلس کا اہتمام مدرسہ مرکز االمعارف بٹھنڈی کے مہتمم مفتی فیض الوحید کی سیرت ِ طیبہ پراُردو تصنیف ’سراج المنیرا‘کی رسم اجراء کے سلسلہ میں کیاگیاتھا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں فرزندانِ توحید نے شرکت کی۔ذوالفقار نقشبندی نے والدین پرزور دیاکہ وہ گھروں کے اندر اسلامی ماحول تیار کریں جہاں اُن کے بچوں کی صحیح ذہنی نشونما ہو، گھروں کے اندر غیر ضروری طور موبائل فون کا استعمال نہ کریں۔ بچوں کے سامنے والدین لڑائی جھگڑا اور تلخ کلامی نہ کریں۔ والدین نے تعلیم وتربیت کے وقت غفلت نہ برتی جائے،انہیں اسلامی معاشرہ میں ڈالنے کے لئے گھر میں امن وسکون اور سازگار ماحول تیار کریں۔موصوف نے موبائل فون کے مناسب استعمال پر زور دیتے ہوئے کہاکہ کوشش کریں کہ انٹرنیٹ کا استعمال زیادہ نہ کریں، اگر زیادہ ضروری ہوتو پندرہ منٹ استعمال کر کے آئندہ تین گھنٹوں تک ڈاٹا آف کردیں، شام10بجے کے بعد گھرمیں بچوں کو فون استعمال کرنے نہ دیں اور فون جمع کر کے صبح نماز ِ فجر کی ادائیگی کے بعد بچوں کو دیں۔قرآن کریم کی تلاوت فی پارہ روزانہ چاند کی تاریخ کے ساتھ ساتھ کریں۔موصوف نے مفتی فیض الوحید کی طرف سے قرآن کریم کی روشنی میں ’سیرت طیبہ‘پر بہترین تصنیف مرتب کرنے کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ ہرمسلمان کو رسول پاک ْﷺ کی زندگی کے بارے میں پتہ ہونا چاہئے، تبھی ہم دوسروں کو بتاسکیں گے، اس لئے کوشش کریں کہ سیرت طیبہ سے متعلق تصانیف کا مطالعہ کریں اور زیادہ سے زیادہ معلومات جمع کرنے کی کوشش کریں۔ یہ تقریب صبح11بجے سے 2بجے تک رہی۔ دور دراز علاقہ جات سے آئے مدرسہ کے طلبا اور حضرات کے لئے ظہرانے کا بھی انتظام کیاگیاتھا۔ آخر میں مفصل دعا کے بعد اِس روح پرور مجلس کا اختتام ہوا۔ یاد رہے کہ یہ کتاب فیض الوحید نے پہلے گوجری زبان میں لکھی تھی جس کا اب اُردو ترجمہ کیاگیاہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا