’’عسکریت اور نکسلوا د کے خلاف فیصلہ کن جنگ شروع کرنے کی ہدایت

0
0

‘مرکزی وزیر داخلہ کی سربراہی میں نئی دہلی میں جموں وکشمیر کی صورتحال پر میٹنگ ،سیکورٹی فورسز گائوں گائوں ، گھر گھر جا کر لوگوں کے ساتھ روابط کو مضبوط کرئے شر پسند عناصر اور ملی ٹینٹوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، نکسلواد اور ملی ٹینسی کے خلاف فیصلہ کن مہم چلانے کی ضرورت/ وزیر داخلہ امیت شاہ

سرینگر//یو پی آئی مرکزی وزیر داخلہ کی سربراہی میں نئی دہلی میں جموںوکشمیر کی تازہ ترین سیکورٹی صورتحال پر میٹنگ منعقد ہوئی جس دوران سی پی آر پی ایف کے آفیسران پر زور دیا کہ وہ عسکریت اور نکسلواد کے خلاف فیصلہ کن مہم شروع کئے۔وزیر داخلہ نے میٹنگ کے دوران بتایا کہ جموںوکشمیر میں صورتحال پوری طرح سے معمول پر ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ عسکریت پسندوں کے عزائم کو ناکام بنانے کی خاطر سخت فیصلے لینے کی ضرورت ہے۔ وزیر داخلہ کے مطابق امن و امان کے قیام کی خاطر سبھی ایجنسیوں کو مستعد رہنے کی ضرورت ہے۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق نئی دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی سربراہی میں جموںوکشمیر کی سیکورٹی صورتحال پر ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس میں پیرا ملٹری فورسز کے سینئر آفیسران نے وزیر داخلہ کو کشمیر اور نکسل متاثرہ ریاستوں کے بارے میں جانکاری فراہم کی۔ معلوم ہوا ہے کہ میٹنگ کے دوران وزیر داخلہ کو بتایا گیا کہ جموںوکشمیر میں حالات معمول پر آرہے ہیں اور لوگوں کی جانب سے بھی انتظامیہ کو بھر پور تعاون مل رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر چہ شر پسند عناصر کی جانب سے حالات میں رخنہ ڈالنے کی کوششیں ہو رہی ہیں تاہم سیکورٹی ایجنسیاں ملی ٹینٹوں کے عزائم کو ناکام بنانے کی خاطر پوری طرح سے مستعد ہیں۔ میٹنگ کے دوران مرکزی وزیر داخلہ کو آگاہ کیا گیا کہ جموںوکشمیر میں ملی ٹینٹوں کو پنپنے کا موقع فراہم نہیں کیا جائے اور ایسے افراد کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی جو ملی ٹینٹوں کا ساتھ دے رہے ہیں۔ پیرا ملٹری فورسز کے آفیسران کا مزید کہنا تھا کہ وادی کی صورتحال میں کافی بہتری آئی ہے اور 5اگست کے بعد سے کوئی بڑا ناخوشگوار واقع رونما نہیں ہوا جبکہ لوگ بھی امن و امان کو برقرار رکھنے کی خاطر سیکورٹی فورسز کو تعاون فراہم کر رہے ہیں۔ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہاکہ لوگوں کے جان ومال کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جانا چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ سیکورٹی ایجنسیاں گھر گھر اور گائوں گائوں جا کر لوگوں کے ساتھ روابط مضبوط کرئے تاکہ شر پسند عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے۔ انہوںنے کہاکہ عسکریت پسندوں کے خلاف سخت پالیسی اختیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینک دیا جاسکے۔ ا نہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت لوگوں کے جان ومال کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر زمینی سطح پر کام کر رہی ہے اور ایسے افراد کو کے خلاف سخت کارروائی ہوگی جو لوگوں کو تشدد کیلئے اُکسا رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ امن و امان میں رخنہ ڈالنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کی ضرورت ہے ۔ امیت شاہ نے اس موقع پر سی آر پی ایف آفیسران پر زور دیا کہ نکسلواد کے خلاف فیصلہ کن مہم چلانے کی ضرورت ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا