( یو این این)بولیویا کے سابق صدر ایووموریلز جنہوںنے گزشتہ رودزفوج اورپولیس کی حمایت کھودینے کے بعدبولیویاکے صدرکے عہدے سے استعفٰی یاہے ،نے کہاہے کہ ان کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے ہیں ۔یہ بات موریلز نے ایک ٹوئیٹ میں بتائی۔انہوں نے کہا ’’میں دنیااوربولیویاکے عوام کوآگاہ کرناچاہتاہوں کہ ایک پولیس اہلکارنے کھلے عام کہاہے کہ اس کومیرے خلاف غیرقانونی گرفتاری کے حکم پرعملدرآمدکی ہدایت کاحکم ملاہے‘‘،تاہم پولیس کمانڈرولادی میریوری کالڈیرون نے مقامی ٹیلی ویژن چینل یونائیٹل کوبتایاکہ اس طرح کاکوئی وارنٹ گرفتاری موجودنہیں ہے ۔موریلزنے یہ بھی کہاکہ متشددگروپوں نے ان کے گھرپرحملہ کیا،انہوںنے تحریرکیاکہ شورش پسند قانون کی حکمرانی کوتباہ کررہے ہیں ۔اس اثناء موریل کے استعفے پرمنتج ہونے والے تین ہفتوں سے جاری مظاہروں کے قدامت پسندرہنمالوئیس فرنینڈوکماچونے کہاہے کہ سابق صدرکی گرفتاری کاوارنٹ جاری کیاگیاہے ۔کماچونے کہاہے کہ حکام وسطی کوچابانباخطے کے علاقے چاپارے میں موریلزکوتلاش کررہے ہیں ۔کماچونے تحریرکیاہے کہ فوج نے ان کاصدارتی طیارہ لے لیاہے اوروہ چاپارے میں چھپاہواہے وہ اس کوتلاش کررہے ہیں ۔موریلزنے ٹیلی ویژن پراپنے استعفے کااعلان چاپارے سے ہی کیاتھا۔ ادھر ایووموریلزکاصدرکے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعدبولیویاکے دارالحکومت میں گزشتہ روزنقاب پوش مظاہرین نے وینزویلاکے سفارتخانے پردھاوابولا،یہ بات سفارتکارکے حوالے سے بتائی گئی ہے ۔ وینزویلاکے صدرنکولس مدوروموریلزکے ایک مضبوط اتحادی ہیں اورانہوںنے گزشتہ روزپیش آنے والے واقعے کوبغاوت قراردیکراس کی مذمت کی ہے ۔موریلزنے متنازعہ الیکشن کے بعدکئی ہفتوں تک جاری رہنے والے مظاہروں کی وجہ سے استعفیٰ دیدیاہے ۔ڈائنامائٹ اورڈالوسے لیس نقاب پوش افرادنے بولیویامیں وینزویلاکے سفارتخانے پرحملہ کرلیاہے ،ہم ٹھیک اورمحفوظ ہیں لیکن وہ ہماراقتل کرناچاہتے ہیں ،یہ بات سفیرکرسبیلی گونزیل نے سرکاری خبررساں ایجنسی اے بی آئی کوبتائی۔اے بی آئی کے حوالے سے ایجنسی نے رپورٹ دی ہے کہ ’’اس بربریت کورپورٹ کرکے ہماری مددکریں ‘‘۔انہوںنے یہی بیان کیوباکی خبررساں ایجنسی پرنسالاطیناکوبھی دیاہے ۔