یو این آئی
الور//دہلی میں بڑھتی آلودگی کے بعد قومی دارالحکومت خطے (این سی آر)میں بائلر اور کوئلے سے چلنے والی صنعتوں پر روک لگانے پر راجستھان میں الور ضلع کے اہم صنعتی علاقے بھیواڑی میں سیکڑوں فیکٹریاں بند ہونے سے ہزاروں مزدور بے روزگار ہوگئے ہیں۔بھیواڑی علاقے میں پچھلے دس دن سے تقریباً 340فیکٹریاں بند پڑی ہیں اور دس ہزار سے زیادہ مزدور بے روزگار بیٹھے ہیں۔بحران کی مار جھیل رہی صنعتوں کو اب دوسرا جھٹکا آلودگی کے طورپر لگا ہے جہاں آلودگی کے نام پر این سی آر علاقے میں فیکٹریوں کو بند کئے جانے کا حکم دیا ہے ۔راجستھان آلودگی کنٹرول بورڈ نے بھیواڑی کے تقریباً 340صنعتوں کو بند کرنے کی ہدایت دی ہے ۔اس کا اثر براہ راست مزدووروں کے مستقبل پر پڑ رہاہے اور ہزاروں مزدوروں کے سامنے روزی روٹی کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے ۔ان میں زیادہ تر مزدور راجستھان کے علاوہ دیگر ریاستوں کے ہیں۔اس سے مزدور بے روزگاری بڑھی ہے اور کاروباروں کو شدید نقصان ہورہاہے ۔ابھی یہ پتہ نہیں ہے کہ کاروبارکب شروع ہوں گے ۔آلودگی کے نام پر یہ پابندی اور تقریباً 15دن تک چل سکتی ہے ۔اگر یہی حالات طویل وقت رہے تو مزدوروں کے سامنے اور بھی مسئلے بڑی شکل اختیار کرسکتے ہیں۔ماحولیات کے آلودگی کنٹرول اتھاریٹی نے الور اور بھرت پور کے سبھی اسٹون کریشر اور ہاٹ مکس پلانٹ پر پابندی لگائی لیکن بھیواڑی میں کوئلے اور بائلر سے چلنے والی صنعتوں پر بھی روک لگانے کی ہدایت دی ہے ۔پہلے یہ ہدایت صرف پانچ دن کے لئے تھی لیکن اب اسے بڑھانے سے صنعتوں کے سامنے شدید بحران پیدا ہوگیاہے ۔