سری نگر، 10 نومبر (یو این آئی) وادی کشمیر میں اتوار کے روز ہڑتال کے بیچ پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی (ص) کی ولادت باسعات کی مناسبت سے منائے جانے والی عید میلاد النبی (ص) کی تقریبات انتہائی سادگی سے منائی گئیں کیونکہ جہاں انتظامیہ نے شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کنارے پر واقع آثار شریف درگاہ حضرت بل کی طرف جانے والی سڑکیں مسلسل دوسرے دن بھی خاردار تار سے بند رکھیں وہیں جشن میلاد کے جلوسوں کو نکالنے کی اجازت نہیں دی۔ وادی کشمیر کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے جب عید میلاد النبی (ص) کی تقریبات پر جزوی پابندی عائد کی گئی۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ احتیاط کے طور پر درگاہ حضرت بل میں بڑے اجتماع کی اجازت نہیں دی گئی تاہم وہاں حسب قدیم کی طرح خصوصی مجلس کا اہتمام ہوا جس میں درگاہ کے ارد گرد رہنے والے لوگوں نے شرکت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ درگاہ حضرت بل کو چھوڑ کر وادی میں کسی بھی جگہ لوگوں کی آزادانہ نقل وحرکت پر پابندیاں عائد نہیں تھیں تاہم جہاں دفعہ 144 سی آر پی سی نافذ رہنے کی وجہ سے جلوسوں کی اجازت نہیں دی جاسکی وہیں لوگوں نے مساجد، زیارت گاہوں اور خانقاہوں میں منعقد ہونے والی میلاد تقریبات میں بھرپور شرکت کی۔ دوسری جانب مرکزی حکومت کی طرف سے جموں کشمیر کے خصوصی درجے کی منسوخی اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلے کے خلاف وادی میں اتوار کو 98 ویں دن بھی معمولات زندگی متاثر رہے۔ وادی بھر میں بازار دن کے وقت بند رہے اور پبلک ٹرانسپورٹ جزوی طور پر معطل رہا۔ تاہم سری نگر کے سیول لائنز میں ہر اتوار کو لگنے والا سنڈے مارکیٹ کھلا رہا جس دوران وہاں گاہکوں کا خاصا رش دیکھا گیا جنہیں مختلف گھریلو چیزیں بالخصوص گرم ملبوسات کی خریداری میں مصروف دیکھا گیا۔اس دوران بابری مسجد – رام مندر متنازعہ اراضی ملکیت معاملے پر عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے پیش نظر وادی میں اتوار کو بھی ریاستی پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز الرٹ پر رہے۔ تاہم سرکاری ذرائع کے مطابق سری نگر کے کسی بھی حصے میں کرفیو کا نفاذ عمل میں نہیں لایا گیا ہے اور نہ کسی علاقے میں کوئی احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق انتظامیہ نے اتوار کے روز وادی میں کہیں بھی عید میلاد النبی (ص) کے جلوس برآمد کرنے کی اجازت نہیں دی۔ جنوبی کشمیر کے قصبہ پانپور جہاں سے ادارہ اوقاف اسلامیہ ٹرسٹ پانپور اور شاہ ہمدان میموریل ٹرسٹ کی طرف سے ہر سال عید میلاد کا بڑا جلوس برآمد ہوتا تھا، میں اتوار کو مقامی لوگوں کے مطابق جلوس برآمد کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ادھر سری نگر جہاں ہر سال عید میلاد کے موقع پر درجنوں چھوٹے بڑے جلوس برآمد ہوتے تھے، سے کسی بھی جلوس کے برآمد ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ذرائع نے بتایا کہ انتظامیہ نے مذہبی جماعتوں کے سربراہان کو پہلے ہی آگاہ کیا تھا کہ چونکہ وادی میں اس وقت دفعہ 144 نافذ ہے اس لئے سڑکوں پر جلوس برآمد کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے مزید کہا: ‘تاہم انہیں مساجد، زیارت گاہوں، خانقاہوں اور امام بارگاہوں میں عید میلاد کے مجالس کا اہتمام کرنے کی اجازت دی گئی ہے’۔ادھر آثار شریف درگاہ حضرت بل کی طرف جانے والی سڑکیں اتوار کو مسلسل دوسرے دن بھی سیل رہیں۔ حضرت بل کے ایک رہائشی نے یو این آئی اردو کو فون پر بتایا کہ کشمیر میں عید میلاد النبی (ص) کا سب سے بڑا اجتماع درگاہ حضرت بل میں ہوتا تھا لیکن امسال پہلی بار صرف نزدیکی محلہ جات کے لوگوں کو ہی درگاہ میں ہونے والی تقریب میں شریک ہونے دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ درگاہ حضرت بل میں عاشقان رسول (ص) موئے مقدس کے دیدار سے بھی فیضیاب ہوئے۔موصولہ اطلاعات کے مطابق سینکڑوں مساجد، زیارت گاہوں، خانقاہوں اور امام بارگاہوں میں عید میلاد النبی (ص) کی مناسبت سے خصوصی مجالس کا انعقاد کیا گیا۔ علمائے کرام اور ائمہ مساجد نے پیغمبر اسلام (ص) کی زندگی کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی جبکہ نعت خوانوں نے نعتیہ کلام پڑھے۔وادی کی مساجد، زیارت گاہوں اور خانقاہوں میں رات بھر جاری رہنے والی پرنور اور پروقار شب خوانی کی تقریبات میں سردی کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں عاشقان رسول (ص) وعظ و تبلیغ، درودواذکار، ختمات المعظمات اور نعت و منقبت میں محو رہے۔شب خوانی کی مجالس آثار شریف شہری کلاش پورہ، پنجورہ، صورہ، حضرت مخدوم صاحب اور دوسری عبادگاہوں میں بھی منعقد ہوئیں۔ جبکہ صوبہ جموں بالخصوص خطہ چناب و پیر پنچال اور خطہ لداخ کے لیہہ، کرگل اور دراس میں بھی پیغمبر اسلام حضرت محمد (ص) کی ولادت کے ضمن میں منائی جانے والی عید میلادالنبی کے سلسلے میں خصوصی مجالس کا انعقاد کیا گیا۔وادی کشمیر جہاں جشن عید میلاد النبی (ص) کی تقریبات کئی روز تک جاری رہیں گی، کے درجنوں تجارتی مراکز، مساجد، زیارت گاہوں اور اور دیگر عبادت گاہوں کو برقی قمقموں سے سجایا گیا ہے۔ بعض مقامات پر لوگوں نے اپنے گھروں کو بھی برقی قمقموں اور بتیوں سے سجایا ہے۔ دریں اثنا لیفٹیننٹ گورنر گریش چندرا مرمو نے جموں وکشمیر کے لوگوں کو عید میلاد النبی (ص) کے موقعہ پر مبارک باد دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ یہ مقدس دن جموں وکشمیر میں امن، ترقی اور خوشحالی کی نوید لے کر آئے گا۔مبارک بادی کے پیغام میں لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اسلام آپسی بھائی چارے، سادگی، ہمدردی اور اخلاقیات کا درس دیتا ہے اور ان اقدار پر روزمرہ کی زندگی کے دوران عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے