افتخار حسین شاہ
سرنکوٹ //انجمن روداد البشر کی جانب سے ڈاک بنگلہ سرنکوٹ میں ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا جسکی صدارت انجمن کے چئیرمین محمد عزیز خان نے کی۔اجلاس کے دوران مقررین نے تحصیل انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سرنکوٹ میں اعلی آفیسران کی پشت پناہی میں غریب عوام کے ساتھ لوٹ کھسوٹ کی جا رہی ہے اور انتظامیہ کو کوئی فکر و اندیشہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ سرنکوٹ میں کھاد کی بہت زیادہ قلت پائی جا رہی ہے اور اگر کہیں پر دستیاب بھی ہے تو اضافی قیمت وصولی جا رہی ہے۔انہوں نے سرنکوٹ میں پانی کو قلت کو لیکر کہا کہ سرنکوٹ کے متعدد علاقوں میں پانی کی سخت قلت پائی جا رہی ہے۔خاص طور پر پوٹھہ سنئی ،ہاڑی مرہوٹ اور گھونتل میں پانی کی سخت قلت ہے انہوں نے کہا کہ ان علاقوں کی عوام شدید مشکلات سے دوچار ہے اور پانی کی قلت پائی جا رہی ہے انہوں نے اعلیٰ حکام سے کہا ہے کہ سرنکوٹ میں بعض ملازمین پچھلے کئی دہائیوں سے ایک ہی کرسی پر بیٹھے ہوئے ہیں اور نظام کو خراب کیا ہوا ہے ان کو فوری طور پر کسی دوسری جگہ منتقل کیا جائے تاکہ لوگوں کے حقوق کو بچایا جا سکے۔انہوں نے محکمہ رورل ڈیولپمنٹ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ محکمہ رشوت کا اڈہ بن چکا ہے اور کسی کو بھی لوگوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر برائے دیہی ترقی کی جانب سے بے بانگ کا نعرہ بلند کیا جا رہا ہے دوسری طرف غریب لوگوں کو اپنے ہی کاموں کی اجرت نہیں مل پا رہی ہے۔مقررین نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ لوگوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پہ حل کیا جائے ورنہ تنظیم احتجاج کا رخ لے گی جس کی ذمہ دار موجودہ حکومت اور ضلع انتظامیہ ہو گی۔اس موقعہ پر تنظیم کی جانب سے ایک وفد اے ای ای محکمہ پی ایچ ای سے ملاقی ہوا اور سرنکوٹ اور دیہی علاقوں میں پانی کی قلت کو لیکر شکایت کی جس پر اے ای ای پی ایچ ای نے تمام مسائل سماعت کرنے کے بعد یقین دہانی کروائی کہ ان کے مطالبات کو پورا کیا جائے گا۔