’حالات کی تاریکی پہ سفیدچادرکی چمک‘

0
0

کشمیر میں برف وباراں کا سلسلہ شروع؛مغل روڑ اور سری نگر۔ لیہہ شاہراہ بند
یواین آئی/تنویرپونچھی/آکاش ملک

سرنکوٹ/پونچھ/سرینگر؍؍وادی کشمیر میں محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی رات سے میدانی علاقوں میں بارشوں جبکہ بالائی علاقوں بالخصوص شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں برف باری کا سلسلہ شروع ہوتے ہی سخت سردی نے پوری وادی کو محاصرے میں لے لیا ہے۔محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق وادی میں منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو ہی میدانی علاقوں میں بارشیں جبکہ بالائی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ شروع ہوا۔ متعلقہ محکمہ نے وادی میں 8 نومبر تک موسمی حالات خراب رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ادھر برف وباراں کا سلسلہ شروع ہوتے ہی وادی میں سردی کی لہر نے لوگوں کو گرم ملبوسات زیب تن کرنے اور کانگڑیوں اور ہیٹروں کو استعمال کرنا شروع کیا ہے اور سرکاری وغیر سرکاری دفاتر میں گرمی کے بندوبست کے لئے گیس و لکڑی و کوئلہ جلا کر گرمی کا انتظام کرنا بھی شروع ہوا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق لوگوں نے سڑکوں پر کوڑا کرکٹ جلا کر گرمی کا بندوبست کیا۔خراب موسمی حالات کے پیش نظر شوپیاں کو پونچھ سے جوڑنے والے مغل روڑ کو احتیاطی طور پر ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند رکھا گیا ہے نیز سری نگر۔ لیہہ قومی شاہراہ بھی ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند کی گئی ہے تاہم سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے کھلی ہے۔شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں دوپہر تک ہی کم سے کم دس انچ برف جمع ہوئی تھی اور برف باری کا سلسلہ جاری تھا۔ گنڈولہ کے ایک عہدیدار نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ برف باری کے بیچ گنڈولہ کا آپریشن جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ افروٹ میں ایک فٹ سے ڈیڑھ فٹ برف جمع ہوئی تھی اگر برف باری جاری رہی تو شام تک دو فٹ سے زیادہ برف جمع ہونے کی توقع ہے۔ گلمرگ میں قائم ایک ہوٹل کے مالک نے بتایا کہ برف باری شروع ہونے سے سیاحوں کے آنے کی آمد میں اضافہ متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ فی الوقت یہاں سیاحوں کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہے لیکن برف سے لطف اندوز ہونے کے لئے بیرون ریاست وملک کے سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہونے کی امید ہے۔اس دوران گلمرگ میں موجود گجرات سے تعلق رکھنے والے سیاحوں کے ایک گروپ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں کبھی بھی برف کو گرتے ہوئے نہیں دیکھا تھا۔ انہوں نے کشمیریوں کی مہمان نوازی کو بھی خوف سراہا۔ ان کا کہنا تھا: ‘ہم پہلی بار آئے ہیں لیکن بہت اچھا محسوس ہورہا ہے۔ ایسا نظارہ جنت میں ہوگا۔ ہم نہیں جانتے تھے کہ اتنا اچھا اور خوبصورت نظارہ دیکھنے کو ملے گا۔ یہاں کے لوگ بہت اچھے ہیں۔ مدد کرنے والے لوگ ہیں۔ سیاحوں کو یہاں آنے سے گھبرانا نہیں چاہیے’۔دریں اثنا ٹور آپریٹروں کے ایک گروپ نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ امسال بھی سال گزشتہ کی طرح ماہ نومبر میں ہی برف باری ہوئی لیکن یہاں سیاحوں کی بہت ہی کم تعداد موجود ہے اور موجودہ حالات کے پیش نظر سیاحوں کی اچھی خاصی تعداد میں وارد وادی ہونے کی امید نہیں کی جاسکتی۔ ایک ٹور آپریٹر نے کہا کہ بیرون ریاست و ملک کے سیاح شاید امسال یہاں برف باری سے لطف اندوز ہونے سے محروم ہوں گے۔ انہوں نے کہا: ‘موجودہ حالات کے پیش نظر امسال شاید بیرون ریاست وملک کے سیاح یہاں برف باری سے لطف اندوز ہونے سے محروم ہوں گے’۔ ایک سرکاری عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا کہ سیاحوں سے متعلق ایڈوائزری ہٹائے جانے کے بعد 1200 سیاحوں بشمول 600 غیر ملکی سیاحوں نے گلمرگ کی سیر کی۔یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے وادی میں ایک ایڈ وائزری جاری کی تھی جس میں یہاں مقیم سیاحوں اور یاتریوں کو وادی چھوڑنے کی ہدایات دی گئی تھیں تاہم بعد ازاں زائد از دو ماہ کے بعد متذکرہ ایڈوائزری کو واپس لیا گیا اور وادی کو سیاحوں کے لئے محفوظ قرار دیا گیا۔اس دوران وادی کی مشہور سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام میں گزشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 2 اعشاریہ 2 ڈگری اور 4 اعشاریہ پانچ ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ موسم نے اچانک کروٹ بدلی اور پیرپنجال کے بلند وبالاپہاڑوں نے برف کی سفید چادراوڑھ لی،جس کے بعد تاریخی مغل شاہراہ پرٹریفک نظام ٹھپ ہوگیاہے۔پیر پنچال پہاڑی سلسلے اور دیگر مقامات پر پیر کی شام دیر گئے ہلکی برف باری ہوئی جس کے نتیجے میں مغل روڈ پر برف جمع ہوئی ۔ گزشتہ رات سے ہی پونچھ ضلع کی بلند چوٹیاں سردی کی شدید لپیٹ میں ہیں اور درجہ حرارت بھی نقطہ انجماد کے قریب تر آ چکا ہے رات سے لگاتار ہو رہی بارش کے باعث درجہ حرارت میں بھی لگاتار کمی آ رہی ہے اور پونچھ کی بلند چوٹی جو ڈوڈہ پیر کے نام سے مشہور ہے آج برف سے ڈھک چکی ہے علاقے میں رہنے والے عوام سردی سے لرز اٹھے ہیں سردی کی شدت سے لوگ کانپتے ہوئینظر آئے اور جگہ جگہ آگ جلا کر بیٹھے ہوے دکھائی دیے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا