سب جیل سنتور ہوٹل کے اخراجات

0
0

نظر بند مین اسٹریم لیڈران پر 3کروڑ روپے کا خرچہ
دوسری جگہ منتقلی کا فیصلہ فی الحال محفوظ،کئی مقامات کی نشاندہی،معاملہ زیر غور
کے این ایس

سرینگر؍؍وادی کشمیر کا مشہور و معروف ’سنتور ہوٹل‘ جوکہ اس وقت سب جیل میں تبدیل ہوچکا ہے ، میں نظر بند مین اسٹریم لیڈران کی دوسرے مقام پر منتقل کرنے کا فیصلہ ہنوز محفوظ ہے کیونکہ ابھی تک ضلع انتظامیہ یا سیکورٹی ایجنسیوں نے اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا ۔ ادھر ذرائع نے اس بات کا انکشاف کیا کہ اب تک یہاں نظر بند مین اسٹریم لیڈران پر 3.25 کروڑ روپے کا خرچہ آیا ہے اور اس حوالے سے ریاستی انتظامیہ کو آگاہ کیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق سنتور ہوٹل کے42کمرے نظر بند مین اسٹریم لیڈران کے زیر استعمال ہیں جبکہ یہاں ہر طرح کی سہولیات دستیاب ہیں ۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق 5 اگست سے ڈل جھیل کے کنارے واقع سنتور ہوٹل میں نظر بند درجنوں مین اسٹریم لیڈران کی دوسری جگہ منتقلی کا فیصلہ ابھی بھی محفوظ ہے ۔ ضلع انتظامیہ کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ اگرچہ مذکورہ نظر بند مین اسٹریم لیڈران کی دوسری جگہ منتقلی کا منصوبہ زیر غور ہے ، تاہم ابھی تک اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ مین اسٹریم نظر بند لیڈران کو دوسری جگہ منتقل کرنے کے حوالے سے کئی مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے تاہم ابھی تک اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ نظر بند مین اسٹریم لیڈران کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا معاملہ زیر غور ہے لیکن ابھی تک سیکورٹی ایجنسیوں نے بھی اس حوالے سے ہری جھنڈی نہیں دکھائی ۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی ایجنسیوں کی جانب سے ہری جھنڈی ملنے کے بعد ہی سنتور ہوٹل میں نظر بند مین اسٹریم لیڈران کو دوسری جگہ منتقل کیا جائیگا ۔ ادھر سب جیل میں تبدیل ہوئے سنتور ہوٹل کے ذرائع نے بتایا کہ یہاں مقید مین اسٹریم لیڈران کے زیر استعمال 42 کمرے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سنتور ہوٹل بین الاقوامی طرز کی سہولیات فراہم کرتا ہے جبکہ یہاں 24 گھنٹے یعنی ایک دن کیلئے فی کمرے کا کرایہ 7200 روپے ہے جبکہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جموں وکشمیر انتظامیہ نے ہوٹل انتظامیہ کو فی کمرہ کیلئے 800روپے فی دن کے حساب سے دینے پر رضامندی ظاہر کی جبکہ مذکورہ کمرے کا کرایہ کئی گنا زیادہ ہے ۔ انہوں نے مذکورہ 5 ستارہ ہوٹل کی منیجمنٹ ذرائع نے مزید بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے انہیں یہ کبھی نہیں بتایا گیا کہ یہاں مقید مین اسٹریم لیڈران کو جیل مینول کے تحت سہولیات فراہم کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہوٹل انتظامیہ یہاں مقید لیڈران کو مہمانوں کی طرح ہی سہولیت فراہم کر رہی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک مذکورہ مقید لیڈران کو فراہم کی جانے والی سہولیات پر 3 کروڑ سے زائد روپے کا خرچہ آیا ہے اور اس حوالے سے جموں و کشمیر کی انتظامیہ کو آگاہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رقومات کی ادائیگی کیلئے اگرچہ جموں و کشمیر کی انتظامیہ کو آگاہ کیا گیا ،لیکن ابھی تک وہاں سے کوئی جواب نہیں آیا ۔ادھر ذررائع سے معلوم ہوا ہے کہ سنتور ہوٹل میں نظر بند مین اسٹریم لیڈران کے اخراجات کے حوالے سے جموں وکشمیر کی انتظامیہ نے مرکزی وزارت داخلہ کو بھی آگاہ کیا ہے ۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کم ازکم30مین اسٹریم لیڈران سب جیل قرار دیئے گئے سنتور ہوٹل میں نظر بند ہیں ۔ سنتور ہوٹل کی منیجمنٹ کے ذرائع نے بتایا کہ ہوٹل میں گرمی سے لیکر سبھی انتظامات دستیاب ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ جموں وکشمیر کی انتظامیہ کی جانب سے یہاں نظر بند مین اسٹریم لیڈران کی دوسری جگہ منتقلی کے حوالے سے تاحال ہوٹل منیجمنٹ کو کوئی اطلاع نہیں ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا