صدر جموں وکشمیر میں قید تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی صدر جموں وکشمیر میں قید تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی اور تمام تعلیمی اداروں کے کھلنے میں مداخلت کریں : بھیم سنگھ

0
0

لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍جموں وکشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسر بھیم سنگھ نے ، جو سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے منتخب سینئر ایکزیکیوٹیو رکن بھی ہیں ،آج نئی دہلی میں ہندستان کے صدر رامناتھ کووند سے مانگ کی کہ وہ جموں وکشمیر میں قانون کی حکمرانی واپس لانے کے لئے مداخلت کریں کیونکہ لیفٹننٹ گورنر کو ریاست میں قانونی اور سیاسی معاملات میں مداخلت کرنے کا اختیار حاصل نہیں ہے۔پروفیسر بھیم سنگھ نے جموں وکشمیر میں گزشتہ تین مہینہ سے تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کے سینئرلیڈروں کی قیدپر افسوس کا اظہار کیا جو کشمیر میں حراستی مراکز میں قید میں ہیں جن میں سنٹور ہوٹل اور گیسٹ ہاوس وغیرہ شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ قانون اس کی اجازت نہیں دیتا کہ کسی بھی شخص ( خواہ ہندستان کا شہری نہ ہو)کو مقدمہ  یا ایف آئی آر کے بغیر تین مہینہ سے زیادہ حراست میں رکھا جائے او ر ایسا کرنا غیرقانونی ، غیر آئینی ہے، جو آئین کے چیپٹر ۔3میں دیئے گئے بنیادی حقوق کی خلاف ورز ی ہے جو  5اگست 2019کو صدر کے ذریعہ آرٹیکل 35-A کو، جسے 14 مئی 1954کو صدر کے آرڈی ننس سے جموں وکشمیر میں فذ کیا گیا تھا، ہٹانے کے بعد ریاست میں نافذ ہوگئے ہیں۔ اس کے بعد تین سابق وزرائے اعلی سمیت کسی بھی شخص کو پی ایس اے کے تحت قید میں رکھا جانا غیرقانونی اور بنیادی حقوق کی خلا ف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بھی دلچسپ ہے کہ حکومت ہند کشمیر میں ان31سیاسی قیدیوں کی دیکھ بھال میں اب تک 2کروڑ 63لاکھ روپے خرچ کرچکی ہے۔انہوں نے صدر پر زور دیا کہ حریت کانفرنس سمیت جموں وکشمیر کی تمام تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کی جلد از جلد قومی یکجہتی کونسل کی میٹنگ بلائیں۔انہوں نے صدر سے درخواست کی کہ وہ اس میں تاخیر نہ کریں کیونکہ جموں وکشمیر کے لوگ نہایت خراب صورتحال سے گزر رہے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا