بھونیشور؍؍ ہندوستانی ہاکی کیلئے گھریلو میدان پر اولمپک کا ٹکٹ حاصل کرنے کے لحاظ سے جمعہ اور ہفتہ کے دن سب سے اہم مقابلے ہونے جا رہے ہیں جہاں ممتاز کلنگا اسٹیڈیم میں سینئر مرد ہاکی ٹیم روس اور خاتون ہاکی ٹیم امریکہ کے خلاف اولمپک کوالیفائنگ مقابلے کھیلنے اتریں گی۔اڑیسہ کے بھونیشور واقع کلنگا اسٹیڈیم میں 2020 ٹوکیو اولمپکس کے کوالیفائنگ مقابلے کھیلے جائیں گے جہاں دنیا کے پانچویں نمبر کی مرد ٹیم من پریت سنگھ کی قیادت میں روس کے خلاف ہر حال میں جیت کے ساتھ اولمپکس کا ٹکٹ حاصل کرنے کے مقصد سے اترے گی جبکہ رانی رامپال کی قیادت میں نویں رینکنگ والی خاتون ٹیم امریکہ کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے کھیلے گی۔ہندستانی مرد ہاکی ٹیم نے اس سال بھونیشور میں اور خواتین ٹیم نے ہیروشیما میں ایف آئی ایچ سریز فائنلس جیتنے کے بعد اولمپکس کوالیفائنگ کے فائنل مرحلے میں جگہ بنائی ہے اور اب ٹوکیو کا ٹکٹ حاصل کرنے کے لیے اسے روس اور امریکہ کو ہرانا ہوگا۔نئے فارمیٹ کے مطابق اولمپکس کوالیفائرس میں دو میچ ہوں گے جس میں پوائنٹس کی بنیاد پر فیصلہ ہوگا کہ کون سی ٹیم اگلے سال ٹوکیو اولمپکس میں کھیلے گی۔ جیتنے پر تین پوائنٹس اور ڈرا رہنے پر ایک پوائنٹس حاصل کریں گے ۔ اگر پوائنٹس برابر رہتے ہیں تو پھر گول اوسط دیکھا جائے گا اور اگر گول بھی برابر رہتے ہیں تو شوٹ آؤٹ کا سہارا لیا جائے گا۔ اگر شوٹ آؤٹ برابر رہتا ہے تو سڈن ڈیتھ سے اولمپکس میں جانے والی ٹیم کا فیصلہ ہوگا۔ہندستانی مرد ٹیم کا اپوزیشن روس کے خلاف پچھلا ریکارڈ اچھا رہا ہے اور آخری بار جب اسی میدان پر دونوں ٹیموں کا ایف آئی ایچ سریز فائنلس میں ایک دوسرے سے سامنا ہوا تھا تب میزبان ہندستان نے اسے 10-0 سے شکست دی تھی۔ اگرچہ 22 ویں رینکنگ کی روسی ٹیم کو اس بار یقین ہے کہ وہ بہتر کارکردگی کرے گی ۔روسی ٹیم کے کپتان ڈینس شپاچیو نے کہاکہ ہندستان بہت اچھی ٹیم ہے اور ہم سے درجہ بندی میں بھی کافی اوپر ہے ۔ لیکن ہم ان کے خلاف اچھا کھیل دکھانے کے لیے تیار ہیں ہم نے اولمپکس کوالیفکیشن کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنی تیاریاں اسی حساب سے کی ہیں ۔روسی ٹیم جہاں اس بار بلند حوصلے اور بہتر تیاری کا جذبہ دکھا رہی ہے وہیں اہم مقابلے سے پہلے ہندستان کو ڈریگ فلکر اور دفاعی کھلاڑی ورون کمار کے زخمی ہو جانے سے جھٹکا لگا ہے ۔ ان کی جگہ اب بیریندر لاکڑا کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جنہوں نے کوالیفائنگ سے پہلے ٹیم کے ساتھ جم کر مشق کی۔ ورون کی جگہ ٹیم میں لائے گئے لاکڑا ایک بہترین دفاعی کھلاڑی ہیں جو 170 سے زیادہ بین الاقوامی میچ کھیل چکے ہیں۔ہندستانی کوچ من پریت نے بھی تسلیم کیا ہے کہ یہاں تک کہ اگر ان کی ٹیم کا ریکارڈ روس کے خلاف اچھا رہا ہے لیکن وہ اسے کم تر سمجھنے کی غلطی نہیں کر سکتے ہیں۔ کوچ گراہم ریڈ نے بھی کہا ہے کہ روس میزبان ٹیم کو نقصان پہنچا سکتی ہے ۔ ٹیم انڈیا میں سریندر کمار اور جونیئر ورلڈ کپ ٹیم کے کھلاڑی ھرمنپریت سنگھ پر سب کی نگاہیں رہیں گی جو دفاعی لائن کے اہم کھلاڑی ہیں۔ڈریگ فلکر روپندر پال سنگھ اور ٹیم میں ورون کی جگہ شامل ہوئے لاکڑا بیک لائین کے مضبوط کھلا[؟]ي ہیں۔ گزشتہ سال ایشیائی کھیلوں میں مایوس کن کارکردگی کے بعد ٹیم سے باہر ہوئے روپندر کیلئے اس بار خود کو ثابت کرنے کا یہ سنہری موقع ہو گا۔ اس کے علاوہ مڈفیلڈرز میں کپتان من پریت، ہردک سنگھ، للت ساگر پرساد تجربہ کار چہرے ہے یں جبکہ فارورڈ لائن میں مندیپ سنگھ، آکاشدیپ سنگھ، ایس وی سنیل اور للت کمار اپادھیائے اہم ہوں گے جبکہ گول کیپرز میں تجربہ کار پی آر شریجیش اور کرشن بہادر پاٹھک پر بھاری ذمہ داری رہے گی۔دوسری طرف ہندستان کو دوسرا اولمپک ٹکٹ دلانے کا ذمہ خواتین پر رہے گا جو دنیا کی 13 ویں نمبر کی ٹیم امریکہ سے کھیلے گی۔ رانی کی قیادت والی خاتون ٹیم گزشتہ کافی عرصے سے کوالیفائنگ کی تیاریوں میں مصروف ہے اور ڈریگ فلکر گرجیت کور ، فارورڈ لالریمسیامي اور گول کیپر سویتا ٹیم کی سب سے زیادہ باصلاحیت کھلاڑی ہیں جنہیں گھریلو حالات میں فتح کی پوری امید ہے ۔خواتین ٹیم کیلئے اگرچہ پہلی بار گھریلو میدان پر کھیلنے کا دباؤ بھی رہے گا۔ لیکن کپتان رانی اور ٹیم کی کھلاڑیوں کو امید ہے کہ گھریلو شائقین کی حوصلہ افزائی سے ان کا حوصلہ بڑھے گا۔ لیکن کوچ شرڈ مرینے کا خیال ہے کہ کیتھلین شارکي کی کپتانی والی امریکی ٹیم کے خلاف ہندستان کو اپنی بہترین کارکردگی کرنا ہوگی۔ہندستانی خاتون ٹیم کا آخری بار امریکہ سے مقابلہ 2018 کے خواتین ورلڈ کپ میں ہوا تھا جہاں ہندستان نے 1-1 کا ڈرا کھیلا تھا۔اولمپکس کے لیے 2020 اولمپکس کے لئے مردوں میں جاپان، ارجنٹینا، جنوبی افریقہ، بیلجئیم، آسٹریلیا، اسپین، ہالینڈ، کینیڈا پہلے ہی کوالیفائی کر چکے ہیں جبکہ خواتین میں جاپان، ارجنٹینا، جنوبی افریقہ، ہالینڈ، نیوزی لینڈ، اسپین، چین اور آسٹریلیا نے اپنا مقام پکا کر لیا ہے ۔