محکمہ دیہی ترقی میں اچانک کمیشن میں اضافہ!کوئی انصاف پسند نہیں یہاں؟

0
0

قلع درہال اور سرنکوٹ میں لوٹ کھسوٹ سے مزدور پیشہ لوگ پریشان
عمرارشدملک

راجوری : مرکزی حکومت کی طرف سے منر یگا اور دیگر اسکیموں کو عوام کی تعمیروترقی اور ان کے فائدے کے لئے شروع کیا گیا تھا تاکہ دیہی عوام کو خاص طور ان لوگوں کو فائدہ حاصل ہوسکے جن کے پاس کوئی روز گار نہیں ہے لیکن یہ صرف کتابوں تک ہی معدود ہے کیونکہ آج بھی کچھ علاقوں میں عوام کو بیوقوف بنانے والے آفیسران اور دیگر عملہ اپنے ذاتی مفاد کے لئے سرگرم ہیں ۔ تفصیلا ت کے مطابق ضلع راجوری کے بلاک قلع درہال اور پونچھ کے بلاک سرنکوٹ میں منریگا کے تحت کئے گے کاموں کا دو تین سال سے لوگوں کو میٹریل کی پے منٹ تک نہیں ہوئی جس وجہ سے لوگ کافی پریشان اور مشکلات میں مبتلا ہیں ۔پونچھ کے بلاک سرنکوٹ کی بات کرئے تو گزشتہ دو سالوں سے یہاں کافی لوٹ گھسوٹ کی گئی ہے اور جن لوگوں نے کام کئے ہیں انہوں نے ایڈوانس میں ہی کمیشن کی رقم ادا کردی تھی لیکن ابھی تک ان لوگوں کو ان کے کاموں میں استعمال ہوئے میٹریل کی ادائیگی نہیں ہوئی یہاں یہ کہنا بھی غلط نہ ہوگا کہ محکمہ دیہی ترقی میں ٹیکنکل سٹاف سمیت جی آر ایس اور دیگر آفیسران تک کی کُل کمیشن 30فیصد تک پہنچ گئی ہے اور اگر محکمہ دیہی ترقی کے چھوٹے بڑئے ملازمین کے زمین جائیداد اور دیگر بینک خاتے چیک کئے جائے تو ایک بہت بڑا اسکینڈل سامنے آسکتا ہے ۔یہاں بات صرف منریگا تک ہی معدود نہیں ہے بلکہ محکمہ دیہی ترقی کی دیگراسکیموں میں بھی کافی ہیرا پھیری کی جارہی ہے (سی ڈی پنچایت ، 14ایف سی ، 13ایف سی ،ایس بی ایم گرامین اور دیگر اسکیموں میں بھی ملازمین کی ملی بھگت سے کافی ہیرا پھیری کی جا رہی ہے ۔بلاک سرنکوٹ میں لوگوں نے کئی مرتبہ بی ڈی او آفیس کے باہر احتجاج بھی کئے لیکن پھر بھی ان کو انصاف نہیں ملا ۔بلاک سرنکوٹ میں دو سال کے اندر منریگا کے تحت کروڑوں روپے کے فنڈس آئے لیکن صرف منظور نظر اور سیاسی لیڈروں کے ایشاروں پر پے منٹ کی ادائیگی کی گئی اور غریب آج بھی اپنے حصے کی ادائیگی کا انتظار کررہے ہیں ۔ راجوری کے بلاک قلع درہال میں بھی منریگا اور دیگر دیہی اسکیموں میں کافی ہیرا پھیری کی جارہی ہے اور لوگوں سے کمیشن تو ایڈونس میں وصول کرتے ہیں لیکن پے منٹ کے وقت ان کو پھر سے نظر انداز کیا جاتا ہے اورصرف منریگا نہیں بلکہ ایس بی ایم اور دیگر اسکیموں میں بھی کمیشن وصول کی جاتی ہے اور اس میں بلاک کے چھوٹے بڑئے سب آفیسران شامل ہوتے ہیں ۔ قلع درہال کے لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کمپیوٹر اسسٹنٹ سے لیکر ٹیکنکل سٹاف تک اور جی آر ایس سے لیکر آفیسر تک ہر کوئی عام لوگوں کو دھوکہ دئے رہا ہے کیونکہ جب بھی فنڈس دستیاب ہوتے ہیں ہمیں کہا جاتا ہے کہ ابھی تک فنڈس نہیں آئے جبکہ فنڈس کس کس میں تقسیم کرنا ہے پہلے سے فہرست تیار کر کے رکھی ہوتی ہے ۔ لوگوں نے گورنرانتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ عوام کے ساتھ انصاف کیا جائے اور عوام کو دھوکہ دینے والے ملازمین کو یہاں سے ہٹایا جائے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا