محکمہ فلڈ کنٹرول راجوری کی کارکردگی پر سوالیہ نشان

0
0

غیر ضروری جگوں پر باندھ تعمیر لیکن آبادی والے علاقے نظر انداز
عمرارشدملک

راجوری : محکمہ اریگیشن اینڈ فلڈ کنٹرول راجوری صرف نام بڑے درشن چھوٹے کیونکہ 2014تباہ کن سیلاب میں ہوئے نقصان نے محکمہ پول کھول دی تھی لیکن پھر بھی محکمہ کی آنکھیں نہیں کھلی کیونکہ آج چار سال گزرنے کے بعد بھی محکمہ صرف کاغذی کاروائی ہی کررہا ہے ۔تفصیلات کے مطابق 2014کے سیلاب میں جو نقصان ہوئے تھے آج تک ان کی مرمت نہیں کی گئی مشال کے طور پر درہالی پُل تا سالانی پُل تک کے علاقے میں لوگوں کے گھروں کے اندر سیلاب کا پانی چلا گیا تھا اور کافی نقصان بھی ہوا تھا لیکن اس کے بعد سیلاب کے روک تھام کے لئے بھی انتظامیہ اور خاص طور پر محکمہ اریگیشن اینڈ فلڈ کنٹرول نے بھی کچھ نہیں کیا ۔ ذرائع نے بتایا کہ محکمہ فلڈ کنٹرول ان علاقوں میں کام کرتا ہے جہاں ضرورت نہیں ہوتی اور جہاں ضرورت ہے وہاں صرف درخواست جمع کرنے کا رواجی سلسلہ جاری رکھا ہے اور ہر ایک کو صرف ایک ہی بات بتائی جاتی ہے کہ فنڈس دستیاب ہونے پر کام ہوگا اور ضرورت مند بھی اسی اُمید پر واپس چلے جاتے ہیں ۔ راجوری قصبہ کے درہالی پُل تا سلانی پُل تک دریا کے قریب تقریباً دس ہزار آبادی آباد ہے لیکن ان کی طرف کسی کی توجہ نہیں ہے جبکہ غیر ضروری جگوں پر بڑے بڑے باندھ تعمیر کئے جارہے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ محکمہ فلدکنٹرول راجوری جنوری ،فروری اور ،مارچ کے مہینے میں مختلف علاقوں میں خود ہی ڈیپارٹمنٹل کام کرتے ہیں جس سے فنڈس کی لوٹ مار کی جاتی ہے اس میں محکمہ کے نگران سے لیکر ایگزیکٹو ا نجینئر تک سب ملوث ہے ۔ ذرائع کے مطابق ضلع پلان فنڈس بھی مرامت والے کاموں کے نام پر نکالے جاتے ہیں اور ضرورت مند صرف انتظار میں ہی رہے جاتے ہیں ۔ ضلع انتظامیہ اس بار محکمہ اریگیشن اینڈ فلڈ کنٹرول راجوری کے کاموں کو زمینی سطح پر چیک کرے تاکہ معلوم ہوسکے کے کام کہا اور کس نے کیا ہے ۔ وارڈ نمبر 4راجوری (دریا کے قریب ) کے لوگوں نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ دریا کے ساتھ ساتھ مضبوط باندھ تعمیر کرے جس سے ضرورت مندلوگوں کے گھروں کو تحفظ فراہم ہوسکے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا