لازوال ڈیسک
جموںجموں و کشمیر میں آباد گجروں نے سماجی رابطہ ویب سائٹوں کے ذریعے گوجری کو آٹھویں شیڈول میں شامل کرنے کیلئے قومی سطح کی مہم کا آغاز کیا ہے ۔واضح رہے اس مہم کاآغاز ٹرائبل ریسرچ اینڈ کلچرل فاﺅنڈیشن کی جانب سے ڈاکٹر جاوید راہی کی قیادت میں ہوا اس موقع پر طلباءاور معززین بھی موجود تھے ۔ڈاکٹر جاوید راہی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گوجری کو آٹھویں شیڈول میں شامل کرنے کیلئے اس مہم کا آغاز سماجی رابطہ سائٹ ٹویٹر، فیس بک، یو ٹیوب، واٹس ایپ، انسٹاگرا اور ایم میل کے ذریعہ کیا جا رہا ہے تاکہ اس دیرینہ مانگ کو ملک بھر میں پھیلا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا پہلا مقصد بارہ ریاستوں میں آباد گجر طبقہ کو آپس میں یکجہ کرنا ہے تاکہ گوجری کو قومی سطح پر قبول کیا جائے ۔موصوف نے کہا کہ جموں و کشمیر میں گوجری بولنے والوں کی تعداد بیس لاکھ کے قریب ہے اور اس زبان کی طرف حکومت کی خصوصی توجہ کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت گوجری کی ایک ہزار کے قریب کتابیں موجود ہیں۔واضح رہے تیرھویں صدی کے صوفی بزرک حضرت امیر خسروؒ نے ہندوستان کی بڑی اٹھارہ زبانوں میں گوجری کو بھی شامل کیا ہے جبکہ کئی تحقیق نگاروں اور تاریخدانوں کہا ہے کہ گوجری زبان راجستھانی، گجراتی، اردو اور ہریانوی زبانوں کی ماں ہے اور جموں و کشمیر کے آئین چھٹے شیڈول میں گوجری زبان کو شامل کیا گیا ہے ۔مقررین نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کشمیری، ڈوگری اور دیگر زبانوں کے بولنے والوں سے، سیاسی جماعتوں اور سماجی تنظیموں سے اس مسئلہ میں مدد طلب کی ہے ۔