بوپی میں اوپن میرٹ کوٹے کو منقسم کرنے کا الزام

0
0

والدین سراپا احتجاج ، گورنر انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل
کے این ایس

سرینگر؍؍بورڈ آف پروفیشنل انٹرنس ایگزامنیشن ( بوپی ) میں اوپن میرٹ کوٹے کو منقسم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے طلبہ کے والدین نے انکشاف کیا کہ مذکورہ بورڈ ایک مرتبہ پھر بے ضابطگیوں کا مرتکب ہورہا ہے ۔ والدین نے کہا کہ 4 میڈیکل کالجوں کو نظر انداز کرکے ایک میڈیکل کالج کو ترجیح دی جارہی ہے جس کے نتیجے میں مستقبل کے ڈاکٹر کونسلنگ کرنے سے محروم ہورہے ہیں ۔ ادھر بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ الزامات بے بنیاد ہیں اور تمام تر طریقہ کار ضابطے کے تحت عملایا جارہا ہے ۔ والدین کے ایک وفد نے کے این ایس کے دفتر پہ آکر بتایا کہ بوپی میں اوپن میرٹ کوٹے کو منقسم کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نیٹ کے تحت منتخب ہوئے طلبہ کی پروفیشن کونسلنگ میں بے ضابطگیاں عمل میں لائی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیٹ امتحانات کے تحت جموں میڈیکل کالج کیلئے 150 ، سرینگر میڈیکل کالج کیلئے 150 ، اسکمز میڈیکل کالج کیلئے 100 اور نئے 4 میڈیکل کالجوں کیلئے 400 سیٹیں مختص رکھی گئیں ہیں اور یہ تمام سیٹیں اوپن میرٹ کے تحت پر کی گئیں ۔ والدین کا الزام ہے کہ مذکورہ اوپن میرٹ کوٹے کو منقسم کرکے نہ صرف 4 کالجوں کی نشستوں میں 30، 30 سیٹوں کو بڑھایا گیا بلکہ میرٹ کی بنیاد پر منتخب طلبہ کو پروفیشن کونسلنگ سے محروم رکھا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غریب والدین کے بچوں نے دن رات محنت کرکے نیٹ کے امتحانات میں کامیابی حاصل کی لیکن بقول ان کے بورڈ کے خود ساختہ ضوابط کے تحت ان طلبہ کو پروفیشن کونسلنگ کی فہرست سے الگ کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیریل نمبر کے تحت طلبہ کو کونسلنگ کیلئے منتخب کیا جانا ہے لیکن بورڈ حکام سیرئیل نمبر کی فہرست کو ہی نظر انداز کر رہی ہے اور ایک نجی میڈیکل کالج پر ساری توجہ مرکوز کی جارہی ہے جس کی وجہ سے میرٹ کے تحت منتخب ہوئے طلبہ کا مستقبل مخدوش ہونے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر فوری طور پر بورڈ حکام نے اپنا رویہ ترک نہیں کیا تو وہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے پر بھی مجبور ہوجائیں گے ۔ ادھر بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ والدین کے الزامات بے بنیاد ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تمام طریقہ کار ضابطے کے تحت عملایا جارہا ہے اور اگر کسی کو بھی اس حوالے سے خدشہ ہے تو وہ رابطہ قائم کرکے اپنے تحفظات کو دور کراسکتا ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا