جے جے پی اتحاد سے بنے گی حکومت
یواین آئی
چندی گڑھ؍؍وزیراعلی منوہر لال کھٹر دوسری بار ہریانہ کے وزیر اعلی بنیں گے ۔ انہیں آج یہاں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) قانون ساز پارٹی کا متفقہ طور پر لیڈر منتخب کر لیا گیا۔پارٹی کے 40 نو منتخب اراکین اسمبلی کی یہاں یونین گیسٹ ہاؤس میں تقریبا 11.30 بجے میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ میں مرکزی وزیر روی شنکر پرساد اور پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری ارون سنگھ بطور مرکزی مشاہد اور ریاستی معاملات کے انچارج انل جین بھی موجود تھے ۔ تقریباً دس منٹ تک جاری رہنے والی اس میٹنگ میں پارٹی اراکین کے لیڈر کے عہدہ کے لئے مسٹر کھٹر کے نام کی تجویز پیش کی گئی جسے سب نے متفقہ طور پر رضامندی کا اظہار کیا۔ مسٹر کھٹر کو پارٹی اراکین کا لیڈر منتخب ہوتے ہی انہیں مٹھائیاں کھلا کر اور مالا پہناکر مبارکباد دینے کے لیے پارٹی کے سینئر رہنماؤں کا تانتا لگ گیا۔مسٹر کھٹر نے اس موقع پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے گزشتہ پانچ سال صاف ستھری حکومت کی ہے اور آگے وہ جے جے پی اور دیگر ممبران اسمبلی کو ساتھ لے کر صاف ستھری حکومت دینے کا وعدہ کرتے ہیں۔ انہوں نے انہیں پارٹی اراکین کا لیڈر منتخب ہونے کے لیے پارٹی کے سینئر رہنماؤں اور ممبران اسمبلی کاشکریہ ادا کیا۔کھٹر کی قیادت میں بی جے پی کی ریاست ہریانہ میں اس بار حکومت جن نائیک جنتا پارٹی ( جے جے پی ) کے ساتھ اتحاد میں بنے گی۔ وہ جے جے پی رہنماؤں کے ساتھ آج شام ہی گورنر ستیہ دیو نارائن آریہ سے ملاقات کر کے حکومت بنانے کا دعوی پیش کریں گے ۔ اس سے قبل جے جے پی کے اراکین کی بھی یہاں دوپہر میں میٹنگ ہونے جارہی ہے جس میں پارٹی اراکین کے لیڈرکا انتخاب ہوگا۔کھٹر کے دوسری بار وزیر اعلی بننے کی حلف برداری کی تقریب دیوالی کے دن ہی چنڈی گڑھ میں ہی ہونے کا امکان ہے ۔ مخلوط حکومت میں دو نائب وزیر اعلی ہوں گے ۔ ان میں ایک بی جے پی کے سینئر لیڈر انل وج ہوں گے اور دوسرا نائب وزیر اعلی کا عہدہ جے جے پی کو جائے گا جس میں نینا چوٹالہ کے نام پر مہر لگنا طے مانا جا رہا ہے ۔ کھٹر حکومت کی نئی کابینہ کی تشکیل دیوالی کے بعد کی جائے گی۔بی جے پی کو اس اسمبلی انتخابات میں 40 سیٹیں ملی تھیں اور اس طرح وہ اکثریت کے اعداد و شمار سے چھ سیٹ پچھڑ گئی ہے ۔ ایسے میں ریاست میں مستحکم حکومت بنانے کے لئے اس نے جے جے پی کے ساتھ آزاد اسمبلی ارکان کو بھی اپنے ساتھ لیا ہے ۔جے جے پی نے 10 سیٹیں جیتی ہیں جبکہ سات آزاد ممبر اسمبلی ہیں۔ ریاست کی 90 رکنی اسمبلی میں حکومت کے پاس اب 57 ممبر اسمبلی ہوں گے تو اکثریت کے جادو کے اعداد و شمار سے 11 زیادہ ہیں۔2014 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو 47 سیٹیں ملی تھیں اور ریاست میں اس نے سب سے پہلے اپنے دم پرحکومت بنائی تھی۔