کشتواڑ میں رولر آپریٹر کی موت ، نجی کمپنی کیخلاف زبردست احتجاج

0
0

سابق وزیر جی ایم سروری نے مظاہرین کا ساتھ دیا؛کہاہرکارکن کی جان قیمتی،حفاظتی اقدامات اورجوابدہی لازمی

بابر فاروق
کشتواڑ؍؍کشتواڑ ضلع میں جمعہ کے روز اس وقت کشیدگی بڑھ گئی جب مقامی لوگوں نے جے پی کمپنی کے پاور پروجیکٹ سائٹ پر ایک حادثے میں ہلاک ہونے والے رولر آپریٹر غلام حسین ڈار کی موت کے خلاف احتجاج شروع کر دیا۔ غلام حسین ڈار، جو کہ ڈوڈپیٹھ کشتواڑ کے رہائشی اور پانچ بیٹیوں کے والد تھے، کو ڈانگدورو میں کام کے دوران ایک ٹینکر نے ٹکر مار دی، جس سے ان کی موت واقع ہوگئی۔ اس افسوسناک واقعے کے بعد عوام میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، اور پاور پروجیکٹ کمپنیوں کے حفاظتی اقدامات پر شدید سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

https://en.wikipedia.org/wiki/G._M._Saroori
مرحوم کے اہل خانہ، مقامی لوگوں اور کمیونٹی رہنماؤں نے اس مبینہ غفلت کے خلاف احتجاج کیا، جس نے غلام حسین ڈار کی زندگی چھین لی، اور ان کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا۔ احتجاج میں سابق وزیر برائے محکمہ تعمیرات عامہ (آر اینڈ بی) جی ایم سروری بھی شامل ہوئے، جنہوں نے غمزدہ خاندان کا ساتھ دیا اور مظاہرین کے مطالبات کو تقویت دی۔ سروری کی موجودگی نے اس احتجاج کو مزید تقویت بخشی اور علاقے میں ان بڑے پیمانے کے منصوبوں میں حفاظتی اقدامات اور احتساب کے مسائل پر توجہ دلائی۔
یہ افسوسناک حادثہ اس وقت پیش آیا جب ڈار، جو پروجیکٹ کے ہیوی مشینری کے قریب کام کر رہے تھے، ایک ٹینکر کی زد میں آ گئے اور شدید چوٹوں کے باعث موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ عینی شاہدین اور مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پروجیکٹ سائٹ پر ناکافی حفاظتی اقدامات اس حادثے کا سبب بنے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ کمپنی کی جانب سے کارکنوں کی حفاظت کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے، حالانکہ اس سے پہلے بھی اس قسم کے واقعات پیش آچکے ہیں۔
جلد ہی غلام حسین ڈار کی موت کی خبر پورے علاقے میں پھیل گئی، اور بڑی تعداد میں لوگ ضلع اسپتال کشتواڑ کے سامنے جمع ہو کر احتجاج کرنے لگے۔ مظاہرین نے کمپنیوں پر انسانی زندگیوں کو نظرانداز کر کے منافع کو ترجیح دینے کا الزام لگایا۔ جی ایم سروری کی شرکت سے مظاہرین کو مزید حوصلہ ملا۔ سروری نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’ہر کارکن کی زندگی قیمتی ہے اور ان کمپنیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنا چاہیے۔ ہم غلام حسین ڈار کے لیے انصاف اور تمام کارکنوں کے لیے بہتر حفاظتی اقدامات کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔‘‘اہل علاقہ اور مظاہرین نے غلام حسین ڈار کی موت پر فوری تحقیقات، ان کے خاندان کے لیے مناسب معاوضہ، اور پروجیکٹ سائٹس پر حفاظتی انتظامات بہتر بنانے کا مطالبہ کیا۔

https://lazawal.com/?cat=20#

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا