والٹینگو برفانی طوفان سے متاثرہ کنبوں کی مکمل باز آباد کاری کیلئے علمی اقدامات اُٹھائے جائیں: جاوید احمد رانا
لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍وزیر برائے جل شکتی، جنگلات وماحولیات اور قبائلی اَمور جاوید احمد رانا نے آج اِنتظامیہ کے سینئر اَفسروں کے ساتھ ایک میٹنگ والٹنگو برفانی طوفان کے متاثرین کی باز آباد کاری کا جائزہ لیا۔اُنہوں نے قبائلی آبادی سے متعلق متعدد مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا تاکہ ان کے جلد حل کئے جاسکیں۔میٹنگ میں چیف سیکرٹری اَتل ڈولو ، پرنسپل سیکرٹری داخلہ و ڈِی ایم آر آر اینڈ آر چندر کربھارتی ،ضلع ترقیاتی کمشنر کولگام اطہر عامر کے علاوہ دیگر متعلقہ اَفسران نے شرکت کی۔
https://en.wikipedia.org/wiki/Javed_Ahmed_Rana
اِس موقعہ پروزیر موصوف نے ضلع کولگام کے والٹینگو میں سال 2005 ء میں برفانی طوفان سے متاثرہ اَفراد کی حالت زار پر روشنی ڈالی اور حکومت کی طرف سے ابھی تک ان کی بازآبادکاری نہیں کی گئی ہے۔اُنہوں نے اِنتظامیہ پر زور دیا کہ وہ ان گھرانوں کی بحالی کے لئے کوششیں کریں اور ان کے لئے ایک ماڈل کالونی قائم کریں جس میں سکول ، ہسپتال ، بہتر سڑکیں اور رہائشیوں کے لئے دیگر مفید سہولیات شامل ہوں۔
وزیر نے کہا کہ اِس کمیونٹی کی فلاح و بہبود اوّلین ترجیح ہونی چاہیے اور اِس حکومت کے ایجنڈے میں بھی یہ ہے کہ بدلتے وقت کے تقاضوں کے مطابق ان کے طرزِ زندگی کو بہتر بنانے کے لئے ان کے لئے دستیاب سہولیات کو بہترین بنایا جائے۔اُنہوں نے اس زیرِ اِلتوأ اِنسانی مسئلے کو سنجیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے پر زور دیا۔ اُنہوں نے کہا کہ محکمہ قبائلی امور اُن کے لئے بہتر طریقے سے آباد ہونے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے بھی اَقدامات کرے گا۔
چیف سیکرٹری نے وزیر کو یقین دِلایا کہ قبائلی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو شروع کرنے کے لئے فنڈز کی کوئی کمی نہیں ہے۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ حکومت ان کنبوں کی باعزت طریقے سے بازآبادکاری کے لئے ہرممکن اقدام اُٹھائے گی۔اُنہوں نے ضلعی اِنتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ نامکمل چھوڑے گئے اپارٹمنٹ بلاکوں کے بقیہ کام کو شروع کرنے کی تجویز پیش کریں۔ اُنہوں نے اُنہیں مشورہ دیا کہ وہ نئی تجویز تیار کرنے سے پہلے زمینی ضروریات کا پتہ لگائیں۔
اِس سے قبل ضلع ترقیاتی کمشنر کولگام اَطہر عامر نے میٹنگ کو والٹینگو گاؤں میں 2005 کے برفانی طوفان سے متاثرہ افراد کی بحالی کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔اُنہوں نے بتایا کہ 120 متاثرہ کنبوںمیں سے 70 کنبوں کی پہلے ہی بحالی کی جاچکی ہے اور باقی 44 کنبوں کے لئے 3 اپارٹمنٹ بلاکوں پر 80 فیصد تک کام مکمل ہوچکا ہے اور اُنہیں ڈِسٹرکٹ کیپیکس کے تحت شروع کیا جائے گا کیوں کہ اُن کی طرف سے ضروری اِنتظامی منظوری اور تکنیکی منظوری حاصل کی گئی ہے۔میٹنگ میں جن دیگر امور پرتبادلہ خیا ل کیا گیا ان میں ٹرائبل ریسرچ اِنسٹی چیوٹ کی تیاری ، ضلع قبائلی دفاتر کا کام اور اس کے لئے عملے کی فراہمی کے علاوہ قبائلی کمیونٹی کے رہائشی علاقوں کے دیگر مسائل شامل ہیں۔