متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان ، لوگوں نے لگا یا بی جے پی کارکنوں پر حملہ کرنے کا الزام ، پولیس نے تحقیقات شروع کردی
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍بانڈی پورہ کے تلیل گجران علاقے میں اس وقت سنسنی کا ماحول دیکھنے کو ملا جب منگل کی شام ممبر اسمبلی گریز نظیر احمد خان کی ریلی پر ہجوم نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک درج کے قریب افراد زخمی ہو گئے ۔ ادھر پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملہ میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق گریز کے گجران علاقے میں ہجوم نے ممبر اسمبلی گریز نظیر احمد خان گریزی کی ریلی پر حملہ ۔ عینی شاہدین کے مطابق علاقے میں ہجوم نے ریلی پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں ایک درجن افراد زخمی ہوئے جبکہ کئی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
https://en.wikipedia.org/wiki/Nazir_Ahmad_Khan_(Indian_politician)
انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کو علاج کیلئے اسپتال لے جایا گیا، جن میں سے تین کو سرینگر کے اسپتال میں منتقل کیا گیا۔اہلکار نے بتایا کہ قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، اور مزید تفتیش جاری ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔جھڑپ شروع ہوتے ہی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے دھوئیں کے گولوں کا استعمال کیا اور حالات کو قابو میں کیا۔
دریں اثناء ممبر اسمبلی گریز نظیر احمد خان نے بی جے پی کارکنوں اور بی جے پی لیڈر فقیر محمد خان کے رشتہ داروں پر الزام لگایا کہ وہ ان کے خلاف الیکشن ہار گئے تھے، انہوں نے گجراں میں ریلی کی آمد کو نشانہ بنایا۔جواب میں بی جے پی لیڈر فقیر خان کے بیٹے ڈی ڈی سی طلیل اعجاز احمد خان نے کہا کہ نظیر خان کی ریلی میں لوگوں نے ان کے کارکنوں کے گھروں پر پتھراؤ کیا اور انہیں مشتعل کیا۔