ضرورت ہے ہم سر سید کے بتائے راستے کو اپنائیں اور اور سر سید کی تعلیمات کو دنیا تک پہنچائیں:پروفیسر ڈاکٹر امجد علی بابر
تنویر پونچھی
پونچھ؍؍ سر سید احمد خان جو کہ دنیائے عالم میں دور جدید کے عظیم مفکر مانے جاتے ہیں اور اس وقت وہ ہندی تہذیب کو انگریزی کے ساتھ جوڑ کر ایک ایسے دور کی تلاش میں تھے کہ ہندوستانی بھی انگریزی سیکھیں اور مغربی علوم و فنون جان کر انگریزوں سے مقابلہ کریں مگر یہ بات اس وقت کے لوگوں کے ذہنوں میں نہ اتری اور انہوں نے سر سید احمد خان کی خداداد شخصیت پر طرح طرح کے الزامات لگائے جن کے سر سید علیہ الرحمہ نے جوابات بھی دیے اور انتہائی کوششوں کے بعد وہ ایک ادارہ قائم کرنے میں کامیاب ہوے جس کو آج عالمی سطح پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے نام سے جانا جاتا ہے اور دنیا بھر کے طلبائ وہاں سے تعلیم حاصل کر کے مختلف ممالک میں بڑے بڑے عہدوں و وزارتوں تک پہنچ چکے ہیں۔ آج سر سید احمد خان کی تعلیمات پر ڈگری کالج پونچھ کے شعبہ اردو میں ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں کالج کے طلباء نے سر سید احمد خان کی سماج کے تئیں قربانیوں کو یاد کیا اور سامعین کو سر سید کیا چاہتے تھے اور آج کے دور میں سر سید کی تعلیمات کی اہمیت پر مفصل و مدلل خطاب بھی کیے۔ پروگرام کے بعد پروفیسر ڈاکٹر امجد علی بابر نے اخباری نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ آج وقت کی ضرورت ہے کہ ہم سر سید کے بتائے راستے کو اپنائیں اور اور سر سید کی تعلیمات کو دنیا تک پہنچائیں انہوں نے مذید بتایا کہ یوم سر سید یعنی 17 اکتوبر کو ہی سر سید علیہ الرحمہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے اس پروگرام کا انعقاد کیا جانا تھا مگر کچھ وجوہات سے پروگرام کو منعقد کرنے میں تھوڑا وقت لگ گیا۔