سکھ پروگریسو فرنٹ نے 2023 آنندمیریج ایکٹ کے قوانین کو مسترد کر دیا

0
52

اندراج پر بھاری جرمانوں کے خلاف احتجاج؛امتیازی قواعد کے خلاف سکھ رہنماوں کی مشترکہ جدوجہد

لازوال ڈیسک

 

جموں؍؍ایس بلویندر سنگھ نے، جو سکھ پروگریسو فرنٹ کے رہنما ہیں، اپنے ساتھیوں ایس سورندر سنگھ وزیرد، ایس منجیت سنگھ بالی (جنرل سیکریٹری)، ایس راجندر سنگھ سْودان (جوائنٹ سیکریٹری) اور ایس تیجندر سنگھ (ایس جی پی سی جموں کے رکن) کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں 2023 آنند میریج ایکٹ کے قوانین کے حوالے سے اپنی گہری مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے انتظامیہ کی جانب سے آنند میریج ایکٹ کے مسودہ قواعد کے معاملے میں غیر مناسب رویے کی سخت تنقید کی۔

https://www.progressivesikhfoundation.org/
غلط انتظامی طریقہ کار: بلویندر سنگھ نے کہا کہ انتظامیہ نے عوامی جائزہ اور رائے کے لیے مسودہ قواعد فراہم نہیں کیے، جبکہ ہمسایہ یوٹی لداخ نے دو بار ، پہلی بار 20 جون 2023 کو اور دوسری بار 23 جنوری 2024 کو‘عوامی رائے طلب کی تھی۔مساوات کی خلاف ورزی: انہوں نے اس ایکٹ کے موجودہ مسودے میں کئی خامیوں کی نشاندہی کی، خاص طور پر شادی کے اندراج کے لیے عائد بھاری فیس اور جرمانوں پر۔ انہوں نے بتایا کہ سکھ شادیوں کا اندراج ہندو شادی ایکٹ کے تحت مفت کیا جاتا ہے۔ تاہم، جموں وکشمیریوٹی انتظامیہ کی جانب سے 30 نومبر 2023 کو جاری کردہ قواعد میں ابتدائی رجسٹریشن کے لیے عدالت کے اسٹامپ کی فیس کے ساتھ سخت جرمانے بھی شامل کیے گئے ہیں، جسے انہوں نے انتہائی قابل اعتراض اور امتیازی قرار دیا۔
لداخ کا مقابلہ: ایس بلویندر سنگھ نے کہا کہ لداخ کے آنند میریج ایکٹ کے تحت سیکشن 6(1) میں صرف 50 روپے کی بنیادی فیس کا ذکر ہے اور شادی کے بعد اندراج کے لیے کسی جرمانے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ جبکہ جموں وکشمیریوٹی میں آنند میریج ایکٹ کے تحت حکومت نے بنیادی فیس 1500 روپے اور تین ماہ کے بعد اندراج کے لیے 2000 روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔
سکھ پروگریسو فرنٹ کا مطالبہ: سکھ پروگریسو فرنٹ نے ان امتیازی دفعات کی سخت مذمت کی اور موجودہ حکومت سے مداخلت کی اپیل کی کہ وہ ان مالی رکاوٹوں کو ختم کرے۔ فرنٹ نے مطالبہ کیا کہ سکھ شادیوں کا اندراج آنند میریج ایکٹ کے تحت بلا معاوضہ ہونا چاہیے، جیسا کہ ہندو شادی ایکٹ اور اسپیشل میریج ایکٹ کے تحت ہے۔ انہوں نے اس کے ساتھ ہی چند دیگر معمولی ترمیمات کا بھی مطالبہ کیا، جیسے کہ سکھ جوڑوں کے لیے اپنی شادیوں کا اندراج خصوصی طور پر آنند میریج ایکٹ کے تحت لازمی بنانا۔اس پریس کانفرنس نے نہ صرف سکھ کمیونٹی کی تشویشات کو اجاگر کیا بلکہ ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک مضبوط آواز فراہم کی۔ سکھ پروگریسو فرنٹ نے واضح کیا کہ وہ سکھوں کے حقوق کی دفاع کریں گے اور ان کے مفادات کی خاطر آواز بلند کرتے رہیں گے۔

https://lazawal.com/?cat=

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا