بھارت کا دفاعی مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے:مودی

0
29
PM addressing the gathering during the inauguration of TATA Aircraft Complex for manufacturing C-295 aircraft at TATA advanced systems limited (TASL) Campus at Vadodara, in Gujarat on October 28, 2024.

کہامیک ان انڈیا، میک فار دی ورلڈ:سی-295 ہوائی جہاز کا کارخانہ نئے بھارت کے نئے ورک کلچر کی عکاسی کرتا

ہے

لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍وزیر اعظم نریندر مودی اور اسپین کے وزیر اعظم مسٹر پیڈرو سانچیز نے آج گجرات کے وڈودرا میں ٹاٹا ایڈوانس سسٹم لمیٹڈ (ٹی اے ایس ایل) کیمپس میں C-295 طیاروں کی تیاری کے لیے ٹاٹا ایئرکرافٹ کمپلیکس کا مشترکہ طور پر افتتاح کیا۔ دونوں وزرائے اعظم نے اس موقع پر لگائی گئی نمائش کا جائزہ بھی لیا۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ سپین کے وزیر اعظم مسٹر پیڈرو سانچیز کا بھارت کا یہ پہلا دورہ ہے اور دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری آج ایک نئی سمت کی جانب گامزن ہے۔ C-295 طیاروں کی مینوفیکچرنگ کے ٹاٹا ایئر کرافٹ کمپلیکس کے افتتاح کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مضبوط ہوں گے، بلکہ ’میک ان انڈیا، میک فار دی ورلڈ‘ کے مشن کو بھی رفتار ملے گی۔ وزیراعظم مودی نے اس موقع پر ایئربس اور ٹاٹا کی پوری ٹیم کو اپنی نیک خواہشات پیش کیں۔ وزیر اعظم نے آنجہانی رتن ٹاٹا جی کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔

https://www.pmindia.gov.in/en/prime-ministers-office/
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ C-295 طیاروں کی فیکٹری نیو انڈیا کے نئے ورک کلچر کی عکاسی کرتی ہے اور کہا کہ ملک میں کسی بھی پروجیکٹ کے آئیڈیا سے لے کر عمل درآمد تک بھارت کی رفتار یہاں دیکھی جا سکتی ہے۔ اکتوبر 2022 میں فیکٹری کا سنگ بنیاد رکھے جانے کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ مرکز اب C-295 طیاروں کی مینوفیکچرنگ کے لیے تیار ہے۔ پروجیکٹوں کی منصوبہ بندی اور عمل آوری میں ہورہی بے انتہا تاخیر کو ختم کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے وزیر اعظم نے گجرات کے وزیر اعلیٰ کے طور پر وڈودرا میں بمبارڈیئر ٹرین کوچ مینوفیکچرنگ مرکز کے قیام کو یاد کیا اور کہا کہ فیکٹری پیداوار کے لیے ریکارڈ وقت میں تیار تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’اس فیکٹری میں بنی میٹرو کوچز آج دیگر ممالک کو برآمد کیے جا رہے ہیں۔‘ وزیراعظم مودی نے یقین ظاہر کیا کہ آج کی افتتاحی مرکز میں بنائے گئے ہوائی جہاز بھی برآمد کیے جائیں گے۔
وزیراعظم نے اسپین کے مشہور شاعر انتونیو ماچاڈو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جیسے ہی ہم ہدف کی طرف چلنا شروع کرتے ہیں، ہدف کی طرف راستہ خود بخود بن جاتا ہے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بھارت کا دفاعی مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام آج نئی اونچائیوں کو چھو رہا ہے، وزیراعظم مودی نے کہا کہ اگر 10 سال پہلے ٹھوس اقدامات نہ کیے جاتے تو آج اس منزل تک پہنچنا ناممکن ہوتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک دہائی قبل دفاعی مینوفیکچرنگ کی ترجیح اور شناخت درآمد کے بارے میں تھی اور کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ بھارت میں اتنے بڑے پیمانے پر دفاعی مینوفیکچرنگ ہو سکتی ہے۔ وزیراعظم نے ریمارکس دیے کہ حکومت نے ایک نئے راستے پر چلنے کا فیصلہ کیا، بھارت کے لیے نئے اہداف مقرر کیے، جس کے نتائج آج واضح ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دفاعی شعبے میں بھارت کی تبدیلی اس بات کی مثال ہے کہ کس طرح صحیح منصوبہ اور شراکت داری امکانات کو خوشحالی میں بدل سکتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسٹریٹجک فیصلوں نے گزشتہ دہائی کے دوران بھارت میں ایک متحرک دفاعی صنعت کی ترقی کو ہوا دی ہے۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ’ہم نے دفاعی مینوفیکچرنگ میں پرائیویٹ شعبے کی شرکت کو بڑھایا، عوامی شعبے کی اکائیوں کو زیادہ موثر بنایا، آرڈیننس فیکٹریوں کو سات بڑی کمپنیوں میں تبدیل کیا اور ڈی آر ڈی او اور ایچ اے ایل کو بااختیار بنایا۔‘ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش اور تمل ناڈو میں دفاعی راہداریوں کے قیام سے اس شعبے میں نئی توانائی آئی ہے۔ آئی ڈی ای ایکس (دفاعی مہارت کے لیے اختراع) اسکیم کا ذکرکرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ اس نے پچھلے پانچ چھ سالوں میں تقریباً 1000 دفاعی اسٹارٹ اپس کی ترقی کو آگے بڑھایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت کی دفاعی برآمدات میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران 30 گنا اضافہ ہوا ہے، ملک اب 100 سے زائد ممالک کو آلات برآمد کر رہا ہے۔
وزیر اعظم نے ہنر مندی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر زور دیا اور کہا کہ ایئر بس-ٹاٹا فیکٹری جیسے منصوبے ہزاروں ملازمتیں پیدا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیکٹری 18,000 ہوائی جہاز کے کل پرزوں کی مقامی تیاری میں معاونت کرے گی، جس سے پورے بھارت میں ایم ایس ایم ایز کو بے پناہ مواقع ملیں گے۔ اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ بھارت آج بھی دنیا کی بڑی طیارہ کمپنیوں کے کل پرزوں کا سب سے بڑا سپلائر ہے، وزیراعظم مودی نے کہا کہ نئی ہوائی جہاز کی فیکٹری بھارت میں نئی مہارتوں اور نئی صنعتوں کو بڑا فروغ دے گی۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ وہ آج کے پروگرام کو ٹرانسپورٹ ہوائی جہاز کی تیاری سے آگے دیکھ رہے ہیں۔ پچھلی دہائی میں بھارت کے ہوا بازی کے شعبے کی بے مثال ترقی اور تبدیلی کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیراعظم مودی نے تبصرہ کیاکہ بھارت ملک کے سیکڑوں چھوٹے شہروں کو ہوائی رابطہ فراہم کر رہا ہے، جبکہ ساتھ ہی بھارت کو ہوا بازی کا مرکز بنانے اور ایم آر او ڈومین بنانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ماحولیاتی نظام مستقبل میں میڈ ان انڈیا، شہری ہوائی جہاز کے لیے بھی راہ ہموار کرے گا۔ یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ مختلف بھارتی ایئر لائنز نے 1200 نئے طیاروں کا آرڈر دیا ہے۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ اس کا مطلب صرف یہ ہے کہ نئی افتتاحی فیکٹری مستقبل میں بھارت اور دنیا کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائننگ سے لے کر شہری ہوائی جہاز مینوفیکچرنگ تک اہم کردار ادا کرے گی۔
وڈودرا شہر کو ایم ایس ایم ایز کا گڑھ قرار دیتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ یہ شہر بھارت کی ان کوششوں میں ایک تعامل کے طور پر کام کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہر میں ایک گتی شکتی یونیورسٹی بھی ہے، جو بھارت کے مختلف شعبوں کے لیے پیشہ ور افراد کو تیار کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ودوڈرا میں فارما سیکٹر، انجینئرنگ اور ہیوی مشینری، کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکل، بجلی اور توانائی کے آلات جیسے کئی شعبوں سے متعلق بہت سی کمپنیاں تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب یہ پورا خطہ بھارت میں ایوی ایشن مینوفیکچرنگ کا ایک بڑا مرکز بننے جا رہا ہے۔ وزیراعظم نے حکومت گجرات اور اس کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل اور ان کی پوری ٹیم کو ان کی جدید صنعتی پالیسیوں اور فیصلوں کے لیے مبارکباد دی۔
وڈودرا کوبھارت کا اہم ثقافتی شہر قرار دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ وہ اسپین سے آنے والے تمام دوستوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے بہت خوش ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت اور اسپین کے درمیان ثقافتی تعلق کی اپنی اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ فادر کارلوس ویلے اسپین سے آکر گجرات میں آباد ہوئے اور اپنی زندگی کے پچاس سال گزارے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فادر ویلے نے ثقافت کو اپنے افکار اور تحریروں سے مالا مال کیا تھا۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ انہیں بھی فادر ویلے سے ملنے کی سعادت نصیب ہوئی اور حکومت ہند نے انہیں ان کی عظیم شراکت کے لئے پدم شری سے نوازا۔
وزیراعظم مودی نے کہا کہ یوگا اسپین میں بھی بہت مقبول تھا اور بھارت میں بھی ہسپانوی فٹ بال کو پسند کیا جاتا تھا۔ ریال میڈرڈ اور بارسلونا کلبوں کے درمیان کل ہونے والے فٹ بال میچ کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بارسلونا کی زبردست جیت بھارت میں بھی موضوع بحث تھی اور دونوں کلبوں کے شائقین کا جوش بھارت میں بھی ویسا ہی تھا جیسا کہ اسپین میں ہے۔ بھارت اور اسپین کی کثیر جہتی شراکت داری پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ چاہے یہ کھانا ہو، فلمیں ہوں یا فٹ بال، عوام سے عوام کے مضبوط رابطے نے ہمیشہ ہمارے تعلقات کو مضبوط کیا ہے۔ وزیراعظم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ بھارت اور اسپین نے 2026 کو ثقافت، سیاحت اور مصنوعی ذہانت اے آئی کے بھارت-اسپین سال کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ آج کی تقریب بھارت اور اسپین کے درمیان مشترکہ تعاون کے بہت سے نئے پروجیکٹوں کی حوصلہ افزائی کرے گی۔ انہوں نے ہسپانوی صنعت اور اختراع کاروں کو دعوت دی اور انہیں بھارت آنے اور ملک کی ترقی کے سفر میں شراکت دار بننے کی ترغیب دی۔اس موقع پر گجرات کے گورنر آچاریہ دیوورت، گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل، مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور مرکزی وزیر برائے امور خارجہ ایس جے شنکر و دیگر موجود تھے۔

https://lazawal.com/?cat=

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا