آئے دنوں آن لائن تعلیمی طریقہ کار نے نوجوان نسل میں موبائل کی لت کے بارے میں کئی خدشات کو جنم دیا ہے۔کیونکہ موبائل کا زیادہ استعمال ہمارے بچوں کی جسمانی اور ذہنی تندرستی پر مضر اثرات مرتب کرتا ہے۔ یہ لت کا باعث بن سکتا ہے، سماجی تعاملات میں رکاوٹ بن سکتا ہے،
اور ان کی تعلیمی کارکردگی کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔علاوہ ازیں موبائل کی لت طلباء کو آن لائن سیکھنے کے کاموں پر توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے۔ کیونکہ اس دوارن اطلاعات کو چیک کرنے، سوشل میڈیا فیڈز کے ذریعے سکرول کرنے، یا دیگر غیر تعلیمی سرگرمیوں میں مشغول ہونے کی مسلسل خواہش بچوں کی توجہ ہٹا سکتی ہے اور ان کی ترقی کو روک سکتی ہے۔ موبائل کی لت اکثر آن لائن سیکھنے کے ماحول میں پیداوری میں کمی کا باعث بنتی ہے۔ طلباء اپنے کورس ورک اور اسائنمنٹس کو نظر انداز کرتے ہوئے، غیر تعلیمی سرگرمیوں پر ضرورت سے زیادہ وقت صرف کر تے ہیں۔ نتیجے کے طور پر وہ کامیاب آن لائن سیکھنے کے کو رسز سے پیچھے رہ جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ موبائل کی لت اکثر وقت کے موثر انتظام میں خلل ڈالتی ہے، کیونکہ طلباء اپنے آلات میں مگن رہتے ہوئے وقت سے باخبر رہ سکتے ہیں۔ وقت کا ناقص انتظام مطالعہ میں ڈھانچے کی کمی کا باعث بن سکتا ہے، سپر نقصان دہ اثرات مرتب کر سکتی ہے، آن لائن سیکھنے کو مزید متاثر کر سکتی ہے۔وہیں موبائل کی لت آن لائن سیکھنے کے لیے اہم چیلنجز پیش کرتی ہے، جس سے طلباء کی توجہ، پیداواری صلاحیت، وقت کا انتظام، مشغولیت، اور ذہنی تندرستی متاثر ہوتی ہے۔تاہم ضرورت اس بات کی ہے تعلیمی اداروں اور طلباء کے والدین کو چاہئے کو وہ صحت مند ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے والی حکمت عملیوں پر عمل درآمد کر کے ان مسائل کو حل کریں۔ والدین اور اساتذہ کے لیے اس مسئلے کو حل کرنا بہت ضروری ہے۔ انہیں اپنے بچوں کو موبائل ڈیوائسز کو ذمہ داری سے استعمال کرنے کیلئے قائل کرنا ایک چیلنج ہے۔ ہمیں انہیں موبائل کی لت کے نتائج سے آگاہ کرنا چاہیے اور آن لائن اور آف لائن سرگرمیوں کے درمیان توازن قائم کرنے کیلئے ان کی رہنمائی کرنی چاہیے۔ کیونکہ آن لائن اور آف لائن سیکھنے کے درمیان صحیح توازن تلاش کر نا ہی ہمارے بچوں کے روشن تعلیمی مستقبل کی کلید ہے۔اسلئے والدین ، اساتذہ اور معاشرے کے زمہ دار لوگوں کو مل کر موبائل کی لت کے مسئلے کو حل کرنا چاہیے اور موبائل ڈیوائس کے ذمہ دارانہ استعمال کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے ۔