جموں و کشمیر میں نظام دوہرے کنٹرول میں نہیں چل سکتا ہے: ناصر اسلم وانی
یواین آئی
سری نگر؍؍وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے مشیر ناصر اسلم وانی کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں نظام دوہرے کنٹرول میں نہیں چل سکتا ہے جہاں سیکورٹی گرڈ لیفٹیننٹ گورنر کے پاس ہو اور وزیر اعلیٰ دوسرے امور چلائے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کو جلد بحال کیا جائے گا۔موصوف مشیر نے ان باتوں کا اظہار یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’دس برسوں کے بعد یہاں الیکشن ہوئے ہیں اور پانچ برسوں کے بعد عوامی سرکاربنی ہے لوگوں کی اس سرکار سے کافی امیدیں وابستہ ہیں‘۔
https://en.wikipedia.org/wiki/Nasir_Aslam_Wani
ان کا کہنا تھا:’ابھی ایک ہفتے سے زیادہ وقت سرکار بننے کو ہوا ہے ہم نے جو وعدے لوگوں سے کئے ہم ان پر کھرا اترنے کی کوشش کریں گے‘۔عمر عبداللہ کی وزیر اعظم اور دیگر مرکزی وزرا کے ساتھ ملاقات کے بارے میں پوچھے جانے پر ناصر اسلم نے کہا: ’لازمی بات ہے کہ ایک ریاست کے وزیر اعلیٰ کو ملک کے وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور دیگر وزرا کے ساتھ ملنا ہوتا ہے‘۔انہوں نے کہا: ’مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر سرکار کے ساتھ بھر پور تعاون کرنے کی یقین دہانی کی ہے تاکہ لوگوں کے مسائل حل کئے جا سکیں‘۔
موصوف مشیر کا کہنا تھا: ’امید ہے کہ جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کو جلد بحال کیاجائے گا جو ایک لازمی چیز ہے‘۔انہوں نے کہا: ’ جموں و کشمیر میں نظام دوہرے کنٹرول میں نہیں چل سکتا ہے جہاں سیکورٹی گرڈ لیفٹیننٹ گورنر کے پاس ہو اور وزیر اعلیٰ دوسرے امور چلائے‘۔انجینئر رشید کے دربار مو کے لئے احتجاج کے بارے میں ان کا کہنا تھا: ’اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ نے دو دن پہلے ہی ایک حکمنامہ جاری کیا ہے‘۔