کلچرل اکیڈیمی کی طرف سے 7روزہ خطاطی ورکشاپ اختتام پذیر

0
18

ورکشاپ میں حصہ لینے والے طلبہ و طالبات کو توصیفی اسناد سے نوازا گیا

لازوال ڈیسک
جموں؍؍جموں اینڈ کشمیر اکیڈیمی آف آرٹ کلچر اینڈ لینگویجز کے اہتمام اور وِسپرس آف اِنک کے اشتراک سے جاری 7 روزہ خطاطی ورکشاپ و نمائش آج اختتام پذیر ہوئی۔ ورکشاپ میں لائف اسکول زالوسہ چرارِ شریف کے طلباء و طالبات نے حصہ لیا۔ ورکشاپ کے دوران منتخب ماہرینِ خطاط نے اسکولی بچوں کو خطاطی کے بنیادی اصول و قوانین سکھائے اور ساتھ ہی خوش خطی کی مشقیں کرائیں۔

http://jkaacl.jk.gov.in/default.aspx

اس عمل کو اسکول کے اساتذہ کرام اور طلباء و طالبات نے پسند کرتے ہوئے اس عمل کی بہت سراہنا کی اور اپنی خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ فن سیکھنے کا بار بار موقعہ ملنا چاہئے۔اس موقعے پر سیکریٹری کلچرل اکیڈیمی محترمہ ہروندر کور (جے کے اے ایس) اور کلچرل اکیڈیمی کے ڈویژنل آفس سرینگر کے انچارج ڈاکٹر فاروق انوار مرزا نے گُریز بانڈی پورہ کے نوجوان اور نوآموز خطاط مصطفیٰ جمیل کے ہاتھ سے لکھے ہوے اور 500 سو میٹر لمبے قرآنِ شریف کے نادر نمونے اور سکولی بچوں کے بنائے ہوئے فن پاروں کا مشاہدہ کیا۔ورکشاپ میں شرکت کرنے والے طالبِ علموں اور ماہرینِ خطاط کو سیکریٹری جموں کشمیر کلچرل اکیڈیمی محترمہ ہروِندر کور نے مومینٹو اورتوصیفی اسناد سے نوازا۔ سیکریٹری اکیڈیمی نے اس موقعے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس فن کو زیادہ سے زیادہ نوجوان طلبہ و طالبات تک پہنچانا چاہئے۔ انہوں نے مزہد کہا کہ اس ورکشاپ کو ترتیب دینے میں جو کوششیں محترمہ صبرینہ نبی نے کیں وہ قابلِ سراہنا ہیں۔ انہوں نے لائف اسکول زالوسہ کے ڈائریکٹر نظر الاسلام کی ورکشاپ منعقد کرنے میں بھرپور معاونت کو قابلِ تحسین قدم قرار دیا۔ خطاطی ورکشاپ میں جن ماہرینِ خطاط نے اپنے پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے طلباء و طالبات کو اس فن سے روشناس کرایا اُن میں عبدالسلام کوثری، محمد انور لولابی، گلزار احمد نجار، امتیاز احمد خان، وحیدہ بختاور، محمد حسین واتھوری اور مصطفیٰ جمیل خاص طور پرشامل ہیں۔

https://lazawal.com/?cat=

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا