غلام پارکرنےمختصر کرکٹ کیرئر میں شاندار کھیل کا مظاہرہ کرکے دیرپا نقوش چھوڑے

0
42

//نئی دہلی،
غلام پارکر، ایک سابق ہندوستانی کرکٹر ہیں اور ہندستانی کرکٹ کی ایک نمایاں شخصیت ہیں۔ غلام پارکر کا پورا نام غلام احمد حسن محمد پارکر ہے۔ غلام پارکر ہندستانی ٹیم میں دائیں ہاتھ سے بیٹنگ کیا کرتے تھےا ور دائیں ہاتھ سے فرسٹ کلاس میچوں میں گیند باز ی بھی کی۔ غلام پارکر دائیں ہاتھ کے بلے باز تھے اور اس زمانے میں جب کبھی ہندستانی ٹیم بحران کا شکار ہوئی تو انہوں نے اپنے بہترین کھیل کا مظاہرہ کرکے ایک ذمہ دار کھلاڑی ہونے کا فرض نبھایا۔غلام پارکر کا کرکٹ کیریئر نہایت مختصر لیکن متاثر کن رہا۔ اس دوران انہوں نے اس کھیل میں اہم کردار ادا کیا۔ غلام پارکر نے میدان پر اپنی مہارت اور لگن کا شاندار مظاہرہ کرکے کرکٹ پر دیرپا اثر چھوڑے۔

https://www.espncricinfo.com/cricketers/ghulam-parkar-32201
ان کی پیدائش 25اکتوبر 1955 کو کلوستا، مہاراشٹر میں ہوئی۔غلام احمد حسن محمد پارکر بھی ان ہندستانی کھلاڑیوں میں شامل ہیں جنہوں نے بہت کم عرصے کے لئے ہندستانی ٹیم میں شمولیت اختیار کی۔ سابق ہندستانی بین الاقوامی کرکٹر جنہوں نے 1982 اور 1984 کے درمیان ایک ٹیسٹ میچ اور 10 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے تھے، سال 1984 کا ایشیا کپ جیتنے والی ہندوستانی ٹیم کا حصہ تھے۔ہندوستانی بین الاقوامی کرکٹر غلام پارکر نے بہت چھوٹی عمر سے ہی ایک بہترین فیلڈر کے طور پر شہرت حاصل کرلی تھی۔ جب وہ بحیثیت ایک بلے باز کے طور پر میدان میں کھیلنے کے لئے آتے تھے تو عام طور پر کور کی طرف ان کا زیادہ بلا گھوما کرتا تھا، وہ اکثر اشوک مانکڈ کی حکمت عملی کا حصہ ہوا کرتے تھا: مانکڈ انہیں مڈ آن پر دھوکہ دینے کے لیے فیلڈنگ پوزیشن پر کھڑا کیا کرتے تھے۔ اور اگر کوئی غیر مشکوک بلے باز اضافی رن لینے کی کوشش کرتا تھا، تو پارکر اسے رن آؤٹ کئے بغیر نہیں چھوڑتے تھے۔ ان کی فیلڈ نگ اس زمانے میں سب سے بہترین فیلڈنگ ہوا کرتی تھی۔ وہ اپنی ڈائریکٹ ہٹ کے لئے مشہور تھے۔ اتنی تیزی سے گیند پر جھپٹتے تھے کہ بلے باز کو ر ن بنانے کا موقع بہت کم ملتا۔ جہاں بلے باز دو یا تین رن بنانے کی کوشش کرتا اسے وہاں صرف ایک رن ہی مل پاتا تھا۔ یا پھر کوئی رن نہیں مل پاتا تھا۔ کہتے ہیں ایسی چستی پھرتی بچپن سے ہی ہوتی ہے۔ بچپن میں پارکر لڑکوں کے ساتھ پٹو کھیلا کرتے تھے ۔ اور یہی وجہ ہے کہ ان کے اندر اتنی توانائی اور چستی پھرتی اسی کھیل کی وجہ سے پیدا ہوئی ۔ ایسا ہنر جو انہوں نے بظاہر اپنے بچپن کے پٹو کھیلنے کی وجہ سے ہی سیکھا تھا۔

https://lazawal.com/?cat=

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا