شعراء حضرات نے گوروُ نانک دیو کی عظمت پر مختلف زبانوں میں اپنی تخلیقات پیش کیٖں
طالب
جموّں؍؍ اپنی منفرد ادبی و ثقافتی سر گرمیوں کو رواں دواں رکھتے ہوئے جموں و کشمیر کی کثیر اللسانی معروُف ادبی تنظیم ’ادبی کُنج جے اینڈ کے‘ کی جانب سے اپنے وقت کی ایک عظیم شخصیّت ،سماج سُدھارک اور سِکھ دھرم کے بانی گوروُ نانک دیو جی کے 550ویںپرکاش دِوس پر اِس کے ادبی مرکز کِڈ ذی سکوُل جموں میں ایک خصوُصی ادبی نِشست کا اِنعقاد ہُوا۔ جِس میں عقیدت مندوں کے ساتھ اُدباء و شعراء نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔اِس مترنّم نِشست کی صدارت کے فرائض اکھنوُر سے تشریف لائے اُردوُ کے جانے مانے شاعر او پی شاکرؔ نے سر انجام دِئے۔ جبکہ نظامت کے فرائض ادبی کُنج کے خاص ساتھی و اُردو اور ڈوگری کے جانے مانے غزل گو شاعربِشن داس خاکؔ نے انجام دِئے۔ کاروائی کا آغاز کرتے ہوئے تنظیم کے صدر شام طالبؔ نے واضع کِیا کہ ہماری ادبی تنظیم وقت وقت پر دُنیا کی معروُف شخصیّات کو یاد کرتے ہوئے خاص تقریبات کا اِنعقاد بھی کرتی ہے۔ آج کی یہ نِشست گوروُ نانک دیو جی کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو اُجاگر کرنے کے سِلسِلے میں منعقد کی گئی ہے۔ اِس موقعہ پرتنظیم کیچئیرمین اوم آرشؔ دلموترہ اور صدر شام طالبؔ نے گوروُنانک دیو جی کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیِااور اُن کے انمول جیون کے سُنہرے اوراق پلٹتے ہوئے مختلف پہلوؤں پر تفصیلاً روشنی ڈالی۔اِن کے علاوہ نِشست میں شامل مختلف اُدباء و شعراء میںاو پی شاکرؔ، ایم ایس کامراؔ،چمن سگوچ، راج کمل ؔ، بِشن داس خاکؔ، رمیش آنند ساگرؔ، راہُل ارمانؔ، جتیندر جولیؔ ناور راجیو کُمار نے بھی گوروُ جی کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنی اپنی نظموں و اپنے گیٖتوں میںاُن کو عالمی سطح کی مایہ ناز شخصیّت قرارا دِیا۔ آج کی اِس نِشست میں تنظیم کے آرگنائزنگ سیکرٹری چمن سگوچ نے اپنی سُریلی آواز میں شام طالبؔ کا ایک گیٖت’’ مینوں ہے یقین بابا نانک پھِر آوے گا‘‘ِ اور ایک غزل پردہ ہے درمیان اُٹجھانے کا وقت ہیْ اِس کے علاوہ آرشؔ دلموترہ کا ایک گیٖت ’’ کاواں وے کانواں وے ‘‘ گا کر سب کو باغ باغ کر دِیا۔ اِس تقریب کااِختتام تنظیم کے چئیرمین آرشؔ دلموترہ کی طرف سے پیش کردہ شُکریہ کی تحریک سے ہوُا۔