پونچھ کیمپس نے نئی اور اپ گریڈ شدہ تکنیکوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے

0
27

ریشم کی زراعت سے متعلق ایک روزہ بیداری پروگرام کی میزبانی کی

لازوال ڈیسک
پونچھ// جموں یونیورسٹی کے پونچھ کیمپس نے گاؤں گلپور پونچھ میں مقامی کسانوں کے لیے نئی اور اپ گریڈ شدہ تکنیکوں کو اجاگر کرتے ہوئے ریشم کی زراعت سے متعلق ایک روزہ بیداری پروگرام کا انعقاد کیا۔ اس تقریب کا مقصد کسانوں کو اعلی درجے کی معلومات اور طریقوں سے بااختیار بنانا تھا تاکہ ریشم کی پیداوار میں اضافہ اور پائیداری کو بڑھایا جا سکے۔پونچھ کیمپس کے ڈائرکٹر پروفیسر راکیش وید نے اس موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی جبکہ ریاستی سیریکلچر ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ پونچھ کی سرکل آفیسر محترمہ اویندر کور مہمان خصوصی تھیں۔اس پروگرام میں پونچھ اور آس پاس کے علاقوں کے کسانوں کے ساتھ ساتھ محکمہ سیریکلچر کے طلباء اور فیکلٹی نے پرجوش شرکت کی۔

https://www.jammuuniversity.ac.in/Poonch_Campus/Introduction
اپنے خطاب میں پروفیسر راکیش وید نے شرکا کو زرعی ماحول میں مسابقتی رہنے کے لیے سیری کلچر میں جدید تکنیکوں کو اپنانے کی اہمیت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے علم کی تقسیم اور ہنرمندی میں اضافے کے پروگراموں کے ذریعے مقامی کاشتکار برادری کی مدد کرنے کے لیے کیمپس کے عزم پر زور دیا۔محترمہ اویندر کور نے ایک بصیرت انگیز سیشن پیش کیا، جہاں انہوں نے کھیت میں لاگو کی جانے والی تازہ ترین سیری کلچر اسکیموں اور تکنیکوں کے بارے میں تفصیل سے بتایا، کسانوں کو ان اسکیموں اور اختراعات کو اپنانے کی ترغیب دی تاکہ وہ اپنی پیداوار کو بڑھا سکیں اور مجموعی کارکردگی کو بہتر بنائیں۔تقریب کا آغاز محکمہ سیریکلچر، پونچھ کیمپس کی انچارج ڈاکٹر روبیہ بخاری کے خطبہ استقبالیہ سے ہوا، جس نے بیداری پروگرام کے مقاصد کا خاکہ پیش کیا اور خطے میں کسانوں کے لیے مسلسل سیکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ ان کے لیکچر نے میدان میں ہونے والی تازہ ترین پیشرفت کے بارے میں قیمتی معلومات فراہم کیں، جس میں پیداواری صلاحیت کو بڑھانے اور ریشم کے کاشتکاروں کی معاشی بہبود کو بڑھانے کے لیے عملی حل پیش کیے گئے۔
ڈاکٹر روی کانت، پونچھ کیمپس کے فیکلٹی نے ریشم کی زراعت میں حالیہ اختراعات اور تکنیکوں پر ایک بصیرت انگیز لیکچر دیا، جس میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ کس طرح یہ پیشرفت کسانوں کو منافع بڑھانے اور ان کی معاش کو بہتر بنانے میں مدد کر رہی ہے۔
وہیںپروگرام کا اختتام سوال و جواب کے سیشن کے ساتھ ہوا، جس سے کسانوں کو ان کے خدشات پر تبادلہ خیال کرنے اور ریشم کی زراعت کے طریقوں پر ماہرانہ مشورہ حاصل کرنے کے لیے ایک انٹرایکٹو پلیٹ فارم مہیا ہوا۔ یہ اقدام جموں یونیورسٹی کی سائنسی ترقی کو روایتی طریقوں کے ساتھ مربوط کرنے کی جاری کوششوں کی نشاندہی کرتا ہے، جس سے خطے میں کاشتکار برادری کی معاشی ترقی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ سیری کلچر ڈیپارٹمنٹ کے طلباء نے اپنے خیالات اور تجربات کا تبادلہ کیا، جاری تحقیق پر تبادلہ خیال کیا اور اس سے انہیں کس طرح فائدہ ہوا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح یہ تحقیق انہیں کاروباری افراد کی شکل دے رہی ہے، کوکون کی پیداوار میں حصہ ڈال رہی ہے اور ملک کی معیشت کو بلند کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔وہیںپروگرام کا اختتام محکمہ سیریکلچر، پونچھ کیمپس کے طلباء کی طرف سے پیش کردہ شکریہ کے ساتھ ہوا۔اس تقریب میں بڑی تعداد میں مقامی کسانوں، فیکلٹی ممبران اور پونچھ کیمپس کے غیر تدریسی عملہ کے ساتھ ریاستی سیری کلچر ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ممبران نے شرکت کی۔

https://lazawal.com/?cat=

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا