’ٹیکنالوجی نے روایتی جنگ کو غیر روایتی جنگ میں تبدیل کر دیا ہے‘

0
0

دفاعی شعبے میں اشتراک کے ذریعے پرائیویٹ سیکٹر کو قیادت کی طرف بڑھنا چاہئے: راجناتھ

لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پرائیویٹ سیکٹر پر زور دیا ہے کہ وہ دفاعی شعبے میں ’ اشتراک ‘ کے ذریعے ’قیادت‘کی طرف بڑھیں اور ہندوستان کو اختراعات اور ٹیکنالوجی کا مرکز اور دنیا کے مضبوط ترین ممالک میں سے ایک بنائیں۔ اس کے لئے انہوں نے حکومت کی طرف سے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔مسٹر سنگھ نے آج یہاں ڈی آر ڈی او بھون میں ڈی آر ڈی او-انڈسٹری کے فروغ دفاعی ٹکنالوجی کی ورکشاپ کے دوران سائنس دانوں، صنعت کاروں، ماہرین تعلیم، اسٹارٹ اپس، ایم ایس ایم ای اور نوجوان صنعت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔

https://www.rajnathsingh.in/
حالیہ دنوں میں دفاعی شعبے میں ہونے والی تبدیلیوں پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ آج ٹیکنالوجی نے روایتی جنگ کو غیر روایتی جنگ میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جدید جنگ میں ڈرون، سائبر وارفیئر، بائیو ویپن اور خلائی جیسی نئی جہتیں دفاع میں شامل کی گئے ہیں۔ اس عبوری مرحلے میں دفاعی شعبے میں آر اینڈ ڈی یقینی طور پر دفاعی شعبے کو مضبوط کرے گا۔ ہمارے سائنسدانوں، صنعت کاروں، ماہرین تعلیم، اسٹارٹ اپس، ایم ایس ایم ای ایس اور نوجوان کاروباریوں کو اس کوشش میں مل کر کام کرتے ہوئے دیکھ کر خوشی ہوتی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ نجی شعبہ قیادت کرے کیونکہ اس میں تیزی سے تبدیلیوں کو اپنانے اور اختراعات کرنے کی بھرپور صلاحیت ہے۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ غیر روایتی جنگ میں برتری حاصل کرنے کا واحد راستہ باہر کے خیالات کو اپنانا ہے۔ اسے ایک مشکل کام قرار دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ حکومت اس کوشش میں نوجوانوں، سائنسدانوں، صنعت کاروں اور ایم ایس ایم ای ایس کو تمام ضروری تعاون فراہم کرتی رہے گی۔وزیر دفاع نے دفاعی شعبے کو مزید اختراعی اور ٹیکنالوجی پر مبنی بنانے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ آر اینڈ ڈی کے منظر نامے کو مضبوط کرنے اور سائنسی مزاج کو فروغ دینے کے لیے ڈی آر ڈی او کی طرف سے کی جانے والی مسلسل کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا "ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ (ٹی ڈی ایف) اسکیم اہل صنعتوں کو گرانٹ ان ایڈ کے طور پر کل پروجیکٹ لاگت کا 90 فیصد تک فراہم کرتی ہے۔ ” انہوں نے کہا کہ کل امداد 50 کروڑ روپے تک ہے، جو کسی بھی ایم ایس ایم ای اور دفاعی آر اینڈ ڈی میں سرمایہ کاری کرنے والے اسٹارٹ اپ کے لیے اچھی رقم ہے۔ چھ سال قبل اس کے آغاز سے اب تک 79 منصوبوں کی منظوری دی جا چکی ہے، جن میں سے 18 منصوبوں میں ٹیکنالوجی کامیابی کے ساتھ تیار کی جا چکی ہے۔
مسٹر سنگھ نے ’ڈیر ٹو ڈریم 5.0‘ کا آغاز کیا جس کا مقصد نئی نسلوں اور اسٹارٹ اپس کی دفاعی ایپلی کیشنز کے لیے تبدیلی کے خیالات کے ساتھ آگے آنے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ ڈی آر ڈی او کے اختراعی مقابلے کے پانچویں ایڈیشن کا مقصد ہندوستان کے لیے دفاعی ٹیکنالوجیز میں ‘خود انحصاری’ کے حصول کی طرف بڑھنے کے لیے جدید حل تیار کرنا ہے۔

https://lazawal.com/?cat=

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا