ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے فوج کو ہمیشہ تیار رہنا چاہیے: راج نا تھ

0
20

لازوال ویب ڈیسک

نئی دہلی، //وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے فوج سے کہا ہے کہ وہ موجودہ اور ماضی کے عالمی واقعات سے سبق

سیکھے اور تمام پہلوؤں کو ذہن میں رکھتے ہوئے مستقبل کی حکمت عملی بنائے اور مختلف قسم کے ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے ہمیشہ تیار رہے۔سکم کے گنگٹوک میں اعلیٰ فوجی کمانڈروں کی ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہا کہ شمالی سرحد پر حالات کے پرامن حل کے لیے ہر سطح پر بات چیت جاری رہے گی۔ انہوں نے فوج کو جدید بنانے پر بھی زور دیا۔

http://www.uniurdu.com/
وزیر دفاع نے خراب موسم کے پیش نظر آرمی کے سخنا بیس سے کمانڈروں سے خطاب کیا اور کہا کہ اس سے عالمی سطح پر سب متاثر ہوتے ہیں۔ مستقبل میں جنگ کی مختلف شکلیں ہوں گی اور یہ دنیا کے مختلف حصوں میں جاری فوجی تنازعات سے بھی ظاہر ہوتا ہے۔ اس کے لیے مسلح افواج کو حکمت عملی اور منصوبہ بندی کرتے وقت ان تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا’’ہمیں عالمی واقعات، حال اور ماضی سے سیکھتے رہنا چاہیے، تاکہ نقصان کو روکا جا سکے۔ ہمارے لیے یہ ضروری ہے کہ ہم چوکس رہیں، باقاعدگی سے جدید بنیں اور مختلف ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے مسلسل تیار رہیں۔
ملک کی شمالی سرحدوں پر موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوج پر مکمل اعتماد ظاہر کیا لیکن یہ بھی کہا کہ پرامن حل کے لیے ہر سطح پر بات چیت جاری رہے گی۔ وزیر دفاع نے بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) کی کوششوں کو سراہا جس نے مشکل حالات میں کام کرتے ہوئے مغربی اور شمالی سرحدوں پر سڑکوں کے رابطوں میں زبردست بہتری لائی ہے اور یہ بہتری جاری رہنی چاہیے۔
ملک کی مغربی سرحدوں پر صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے وزیر دفاع نے سرحد پار دہشت گردی سے نمٹنے میں ہندوستانی فوج کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ دشمن کی جانب سے پراکسی وار ابھی بھی جاری ہے۔
انہوں نے کہا’’میں جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی لعنت سے نمٹنے میں سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف)، پولیس فورسز اور فوج کے درمیان بہتر تال میل کی تعریف کرتا ہوں۔ جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں مربوط کارروائیاں خطے میں استحکام اور امن کو بڑھانے میں معاون ثابت ہو رہی ہیں۔ یہ جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ہونے والے حالیہ انتخابات میں واضح ہوا ہے اور اس کے لیے میں ایک بار پھر ہندوستانی فوج کی تعریف کرتا ہوں۔ سنگھ نے فوج کی اعلیٰ سطحی آپریشنل تیاریوں اور صلاحیتوں کی تعریف کی اور مادر وطن کے دفاع میں عظیم قربانی دینے والے تمام ہیروز کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے غیر ملکی فوجیوں کے ساتھ پائیدار تعاون پر مبنی تعلقات استوار کرکے قومی سلامتی کے مفادات کو آگے بڑھانے میں فوجی سفارت کاری میں فوج کی جانب سے کی گئی اہم شراکت کو سراہا۔
تقریر کا اختتام کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دفاعی سفارت کاری، ملکی کاری، انفارمیشن وارفیئر، دفاعی انفراسٹرکچر اور فوج کی جدید کاری سے متعلق مسائل پر ہمیشہ ایسے فورم پر غور کیا جانا چاہیے۔ جنگ کی تیاری ایک مسلسل عمل ہونا چاہیے اور ہمیں کسی بھی وقت پیدا ہونے والے غیر متوقع حالات سے نمٹنے کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے۔ ہمیں ہمیشہ اپنی جنگی مہارتوں اور ہتھیاروں کی ٹیکنالوجی کو مضبوط بنانا چاہیے، تاکہ ضرورت پڑنے پر ہم مؤثر طریقے سے کام کر سکیں۔قوم کو اپنی فوج پر فخر ہے اور حکومت اصلاحات اور صلاحیت کی جدید کاری کے ساتھ آگے بڑھنے میں فوج کی حمایت کے لیے پرعزم ہے۔‘‘
وزیر دفاع نے فوج میں پورے ملک کے اعتماد کا اعادہ کیا اور کہا کہ یہ سب سے قابل اعتماد اور متاثر کن تنظیموں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے ملک کی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور دہشت گردی سے لڑنے کے علاوہ سول انتظامیہ کو کسی بھی وقت مدد فراہم کرنے میں فوج کے اہم کردار کو بھی اجاگر کیا۔
انہوں نے ملک کی خدمت میں ہر سپاہی کے تعاون کو سراہا اور قوم کی خدمت میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ہیروز کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے آرمی کمانڈرز کانفرنس میں شرکت کرنے پر اپنی خوشی کا اظہار کیا اور قوم اور وزیر اعظم نریندر مودی کے ‘دفاع اور سلامتی ویژن کو کامیابی سے آگے بڑھانے کے لیے فوج کی قیادت کی تعریف کی۔

https://lazawal.com/?cat

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا