’ہتھیار چھوڑ کر قومی دھارے میں شامل ہو جائیں‘

0
54
The Union Minister for Home Affairs and Cooperation, Shri Amit Shah chaired a review meeting with the Chief Ministers of Left-Wing extremism (LWE) affected states at Vigyan Bhawan, in New Delhi on October 07, 2024.

نکسل متاثرہ ریاستوں کو چھتیس گڑھ کے کامیاب آپریشن کی حکمت عملی اپنانی چاہئے: شاہ

لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پیر کو کہا کہ آج بھی جو نوجوان نکسل ازم میں شامل ہیں ان سے درخواست ہے کہ وہ ہتھیار چھوڑ کر قومی دھارے میں شامل ہو جائیں۔ تمام ریاستوں نے آپ کی بحالی کے لیے بہتر منصوبے بنائے ہیں، ان سے فائدہ اٹھائیں۔

https://amitshah.co.in/

اُنہوں نے ملک کی نکسل متاثرہ ریاستوں سے چھتیس گڑھ میں حالیہ کامیاب آپریشن کی حکمت عملی اپنانے کی اپیل کی۔ مسٹر شاہ نے نئی دہلی کے وگیان بھون میں ملک کی نکسل متاثرہ ریاستوں میں نکسل ازم کے خلاف جاری کارروائیوں پر منعقدہ ایک اہم میٹنگ میں یہ بات کہی ۔ اس بنیاد پر وہ اپنی اپنی ریاستوں میں آپریشن کر سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت چھتیس گڑھ اور دیگر نکسل متاثرہ ریاستوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور ریاست میں ترقیاتی کاموں کو تیز کرنے کے لیے مکمل تعاون فراہم کرے گی۔مسٹر شاہ نے میٹنگ کی صدارت کی، جس میں چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی وشنو دیو سائی اور دیگر نکسل متاثرہ ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی۔
اس اہم میٹنگ کا اہم مقصد چھتیس گڑھ میں حال ہی میں کامیابی کے ساتھ ختم ہونے والا نکسل مخالف آپریشن تھا، جس میں ریاستی پولیس نے 31 نکسلیوں کو ہلاک کیا۔ اس آپریشن میں چھتیس گڑھ پولیس کی موثر حکمت عملی اور ریاستی حکومت کی اسکیموں کی کامیابی پر خصوصی طور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔مسٹر امت شاہ نے اس آپریشن میں چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی سائی اور ان کی ٹیم کی کوششوں کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ اس سال جنوری سے لے کر اب تک چھتیس گڑھ کے سیکورٹی فورسیز نے تقریباً 194 نکسلیوں کو انکاؤنٹر میں ہلاک کیا ہے۔ جبکہ 801 نکسلائیٹس کو گرفتار کیا گیا اور 742 نکسلائیٹس نے خودسپردگی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی جو نوجوان نکسل ازم میں شامل ہیں ان سے درخواست ہے کہ وہ ہتھیار چھوڑ کر قومی دھارے میں شامل ہو جائیں۔ تمام ریاستوں نے آپ کی بحالی کے لیے بہتر منصوبے بنائے ہیں، ان سے فائدہ اٹھائیں۔
چھتیس گڑھ میں کامیاب آپریشن کی تعریف کرتے ہوئے مسٹر شاہ نے دیگر ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ پر زور دیا کہ وہ بھی چھتیس گڑھ کی انٹیلی جنس ٹیکنالوجی اور باہمی تال میل کی بنیاد پر اپنی اپنی ریاستوں میں آپریشن کر سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت چھتیس گڑھ اور دیگر نکسل متاثرہ ریاستوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور ریاست میں ترقیاتی کاموں کو تیز کرنے کے لیے مکمل تعاون فراہم کرے گی۔
مسٹر سائی نے میٹنگ میں نکسل آپریشن کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح ریاستی پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے مہینوں کی محنت اور منصوبہ بندی کے بعد یہ آپریشن کیا۔ آپریشن میں تقریباً 1000 فوجی شامل تھے جنہوں نے 15 کلومیٹر کے دائرے میں واقع گواڑی پہاڑ کو گھیرے میں لے کر 31 نکسلیوں کو ہلاک کیا۔ اس آپریشن میں کئی بڑے نکسلی لیڈر مارے گئے، جن میں سے 16 پر کل 1 کروڑ 30 لاکھ روپے کا انعام تھا۔ انکاؤنٹر میں 18 مرد اور 13 خواتین نکسلائیٹس مارے گئے۔
مسٹر سائی نے اپنی پیشکش میں بتایا کہ ریاستی پولیس فورس نے کس طرح درست انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر یہ آپریشن کیا۔میٹنگ میں وزیر اعلیٰ نے نہ صرف آپریشن کی کامیابی پر بلکہ ریاست میں جاری ترقیاتی کاموں کے بارے میں بھی تفصیلی جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ نکسل متاثرہ علاقوں میں ترقیاتی کاموں کی رفتار میں اضافہ ہوا ہے۔ ہم تعلیم، صحت اور خواتین کو بااختیار بنانے پر خصوصی توجہ کے ساتھ دیہاتوں کو مسلسل بنیادی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔
مسٹر سائی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی مسلسل رہنمائی میں ہم نے ماؤنوازوں کا قلع قمع کر دیا۔ ہم نے ایسے علاقے میں 32 نئے کیمپ قائم کیے ہیں، جنہیں انہوں نے اپنی راجدھانی بھی قرار دیا تھا۔ ہم نے ان کے بٹالین کمانڈر ہڈما کے گاؤں میں بھی کیمپ لگایا اور اس کی ماں کو بھی صحت کی سہولیات فراہم کیں۔مسٹر سائی نے چھتیس گڑھ حکومت کے مزید منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کا بنیادی ہدف نکسلیوں کے باقی ماندہ گڑھوں کو ختم کرنا اور ان علاقوں میں مستقل امن اور ترقی کو یقینی بنانا ہے۔ مستقبل قریب میں جنوبی بستر میں 29 نئے سیکورٹی کیمپ قائم کیے جائیں گے، تاکہ نکسلیوں کے اثر و رسوخ کو ختم کیا جاسکے۔مرکزی وزیر صحت اور خاندانی بہبود جے پی نڈا، مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے اور چھتیس گڑھ کے نائب وزیر اعلیٰ وجے شرما بھی میٹنگ میں موجود تھے۔

https://lazawal.com/?cat

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا