’حکومت کا کنٹرول ناگپور سے ہی چلایا جارہا ہے‘

0
0

سی بی آئی تحقیقات کی مانگ شرمناک جرائم پرپردہ ڈالنے کی سازش:گیلانی
یواین آئی

سرینگر؍؍بزرگ علیحدگی پسند راہنما اور حریت کانفرنس (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے بعض سیاسی جماعتوں و تنظیموں کے کمسن آصفہ عصمت دری و قتل کیس کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کے مطالبے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ جب جب بھی اس سرزمین پر آصفہ کے قتل جیسے شرمناک جرائم کا ارتکاب ہوا تو ان پر پردہ ڈالنے کے لئے سی بی آئی کو درمیان میں لایا گیا۔ انہوں نے ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی طرف سے معصوم آصفہ کی اغوا کاری اور جنسی زیادتی کی شکار ہونے کے بعد اس کے سفاکانہ قتل پر کی گئی بقول ان کے مجرمانہ خاموشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی عوام کو اس ٹھوس حقیقت کے حوالے سے کسی قسم کا شک وشبہ نہیں ہوسکتا کہ یہاں کی حکومت کا کنٹرول ناگپور سے ہی چلایا جارہا ہے۔ حریت چیرمین نے موجودہ حکومت کو اپنی سخت ترین تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک ایسی حکومت ریاست میں امن وامان کو بحال کرنے کی دہائی کیسے دے سکتی ہے، جس کے کابینہ درجہ کے وزراء خود اپنے قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہورہے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کٹھوعہ کے رسانہ علاقہ میں معصوم آصفہ قتل کیس کے بعد فرقہ راوانہ تشدد کو روکنے کے نام پر دفعہ 144کے نفاذ کے باوجود بی جے پی کی طرف سے ایک عوامی جلسہ کا انعقاد سرکاری غنڈہ گردی کی بدترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا’ مذکورہ جلسے سے اپنے خطاب میں صنعت وحرفت کے وزیر چندر پرکاش گنگا، جنگلات کے وزیر چودھری لال سنگھ اور ہندو ایکتا منچ ایڈوکیٹ وجے کمار نے آصفہ کے قتل کی تحقیقات سی بی آئی کے ذریعے کرانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ انہیں ریاستی یعنی بقول ان کے اپنی پولیس پر کوئی بھروسہ نہیں ہے‘۔ مسٹر گیلانی نے اس امر پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس حکام کی موجودگی میں دفعہ 144کی خلاف ورزی کے مرتکب ریاستی حکومت سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے وزراء اپنی اشتعال انگیز زبان میں معصوم آصفہ کے قبیلے کو خوف وہراس میں مبتلا کرکے قتل کے مقدمے سے دستبرداری دینے کے لیے سرکاری غنڈہ گردی کا کھلم کھلا استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب جب بھی اس سرزمین پر آصفہ کے قتل جیسے شرمناک جرائم کا ارتکاب ہوا تو ان پر پردہ ڈالنے کے لئے سی بی آئی کو درمیان میں لاکر ایسے معاملات ان کے حوالے کردئے گئے ہیں، جن کا حشر دیکھتے ہوئے عوام کو مزید فریب نہیں دیا جاسکتا ہے۔ آصفہ کے بہیمانہ قتل کو ہوا میں تحلیل کرنے کے لیے ریاستی حکومت میں ہراول دستے کا رول ادا کرنے والی بی جے پی کے وزراء نے سینہ ٹھونک کر کٹھوعہ کی بعض ہندو فرقہ پرست تنظیموں کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ وہ آصفہ کے قتل کیس کو سی بی آئی کی تحویل میں دینے کے لیے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے عنقریب ملاقات کرنے والے ہیں۔ حریت راہنما نے بقول ان کے ریاستی حکومت کے ساجھے دار بی جے پی کی طرف سے ریاست کے فرقہ وارانہ ماحول کو تار تار کئے جانے کے لیے غنڈہ گردی، من مانی اور لاقانونیت کو عام لوگوں کے مال وجان اور عزت کے تحفظ کے لیے سمِ قاتل قرار دیتے ہوئے اس طرزِ عمل کو ریاستی عوام کے جملہ انسانی، سیاسی اور مذہبی حقوق کو پامال کرنے سے تعبیر کیا۔ حریت راہنما نے حکومتی سطح پر اثرورسوخ رکھنے والے ہاتھوں سے عدل وانصاف کا گلا گھونٹنے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حریت پسند عوام سے دردمندانہ اپیل کی کہ حریت پسند عوام کے لیے ایسی حکومتوں سے قطع تعلق کرنا ناگزیر بن گیا ہے جو بجلی، پانی، سڑک کے لیے حاصل کئے گئے ووٹ کا استحصال کرنے میں کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا