معروف ادیب و ڈراما نگار ڈاکٹر ظہیر آفاقؔ ”خادم اردو ایوارڈ2024 ” سے سرفراز

0
44

مدراس یونی ورسٹی میں انجمن ابنائے قدیم کا سالانہ اجلاس کا انعقاد اور ڈراما ’ہماری زبان اردو‘ کی پیش کش

https://www.unom.ac.in/

مدراس یونیورسٹی میں ”انجمن ابنائے قدیم برائے اردو” کو منفرد مقام حاصل ہے۔اس انجمن کے زیر اہتمام ہر سال دوم اکتوبر کوسالانہ اجلاس نہایت ہی تزک واحتشام کے ساتھ منعقد کیا جاتا ہے، جس میں ابنائے قدیم کے علاوہ مشہور ادباء وشعرا حضرات بھی مدعو تھے۔انجمن کے زیر اہتمام ہر سال ’خادم اردو ‘ اوارڈ پیش کیا جاتا ہے۔ اس سال تمل ناڈو کے معروف ادیب و شاعر اور ڈراما نگار ڈاکٹر ظہیر آفاقؔ کو ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں ’’خادم اردو ایوارڈ برائے 2024‘‘پیش کیا گیا۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی جناب اے۔محمد اشرف صاحب، چیرمین میاسی اردو اکاڈمی چنئی نے اردو زبان کی اہمیت و افادیت پر زور دیتے ہوئے شعبہ اردو مدراس یونی ورسٹی کی کارگزاریوں کو سراہا۔مہمان اعزازی پروفیسر قاضی حبیب احمد صاحب ، سابق صدر شعبہ عربی فارسی و اردو نے اپنی خطاب میں کہا کہ ہر ایک ادارہ کی کامیابی اور کارگزاری اس ادارے کے انجمن ابنائے قدیم سے ظاہر ہوتی ہے ، شعبہ اردو، مدراس یونی ورسٹی کی ترقی بقاء کے لیے چند مفید تجاوز پیش فرمائی۔ڈاکٹر حیات افتخار صاحب سابق صدر شعبہ اردو قائد ملت کالج میڈاواکم چنئی نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے سالانہ جلسے کے انعقاد پر بے پناہ مسرت کا اظہار کیا۔ڈاکٹر ذاکر حسین صاحب نے اپنے خطاب میں اردو کی ترقی اور ترویج کے لیے اپنے تعاون کا یقین دلایا۔انجمن کے صدر ڈاکٹر امان اللہ ایم بی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے تمل ناڈو کی معرف ادبی شخصیت جناب علیم صبا ؔنویدی اور تمل ناڈو کے رباعی گو شاعر جناب اصغرؔ ویلوری کی وفات حسرت آیات پرانجمن ابنائے قدیم کی جانب سے تعزیتی قرارداد پیش کرتے ہوئے ان کی رحلت سے جو خلا پیدا ہوا ہے اس کی بھرپائی کے لئے نئی نسل کو ممکنہ کوشش کرنے پر آمادہ کیا ۔انھوں نے کہا کہ انجمن ابنائے قدیم مدراس یونی ورسٹی اپنے قیام سے لے کر اب تک اپنے مقاصد کی حصولیابی کی جانب گامزن ہے۔ اس انجمن کا ایک ترجمان رسالہ سالانہ مجلے کی شکل میں مستقبل قریب میں شائع ہوگا۔نیز انھوں نے انجمن کے انتخابات کے نتائج پیش کرتے ہوئے نئے عہدے داروں، مشاورتی کونسل،اور مجلس عاملہ کے ارکین کے ناموں کا بھی اعلان فرمایا۔نائب صدور کی حیثیت سے ڈاکٹر حیات افتخار صاحب اور ڈاکٹر پروین فاطمہ صاحبہ کا انتخاب ہوا اور معتمد کے عہدے کے لیے بلا مقابلہ ڈاکٹر غوثیہ سعیدہ صاحبہ کو تسلیم کیا گیا۔نائب معتمد کے لیے ڈاکٹرایچ۔غیاث احمد اور ڈاکٹر تمیم احمد۔وی اور خازن کے عہدے کے لیے ڈاکٹر کلیم اللہ صاحب آمبور کا انتخاب عمل میں آیا۔جلسے کا آغازحافظہ فائزہ تحسین سلمہا کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔نظامت کے فرائض ڈاکٹر پروین فاطمہ نے انجام دئے۔نیو کالج چنئی شعبہ اردو سے وابستہ استاد ساجد حسین ندوی نے حمد باری تعالیٰ کو ترنم کے ساتھ پیش کیا۔مولانا ابرار احمد قاسمی نے نعت شریف کو اپنی مخصوص آواز میں سنایا۔ مولانا اسجد قاسمی نے والہانہ انداز میں ترانہ جامعہ مدراس پیش کیا۔ انجمن کے خازن ڈاکٹر کلیم اللہ صاحب صدر شعبہ اردو مظہر العلوم کالج آمبورنے خطبہ استقبالیہ کاور مہمانوں کا دلی خیر مقدم کیا۔ ڈاکٹر پروین فاطمہ نے انجمن کی سالانہ رپورٹ کی تفصیل پیش کی۔ ریسرچ اسکالر عائشہ صدیقہ نے خادم اردو اوارڈ یافتہ ڈاکٹر ظہیر آفاق کا مختصر تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر ظہیر آفاق نے اپنی ادبی زندگی کا آغاز شاعری سے کیا اور پھر اردو فکشن کی طرف ان کا رجحان بڑھا۔ ظہیر آفاق کی شعری تخلیقات میں ’’چشم ِ دلبری‘‘، ’’آہنگِ گلفشاں‘‘ اور ’’شوقِ حنا ‘‘ خاص طور پر قابل ذکر ہیں، آپ کے کئی افسانے قومی سطح کے موقر رسالوں میں شائع ہوکر داد و تحسین حاصل کرچکے ہیں۔ ’دلی اردو اکیڈمی‘‘ کا ترانہ لکھنے کا اعزاز بھی آپ کو حاصل ہے۔ آپ کے کئی ڈرامے اسٹیج ہوچکے ہیں۔ جن میں’’چہار درویش‘‘، ’’ہوا محل‘‘ ،’’الفاظ کا تاج محل‘‘، ’’شبنمی انگارے‘‘، ’’انٹرویو‘‘، ’’پھر کب آئو گی‘‘، ’’پتھر کے گلاب‘‘، ’’آخری شمع‘‘ وغیرہ یہ تمام ڈرامے شہر کے مشہور کالجوں اور آڈی ٹوریم میں اسٹیج کئے گئے۔ آپ نے مدراس یونیورسٹی سے ایم۔اے اور ایم۔فل کی اسناد حاصل کیں اور بعد ازاں ناگپور یونیورسٹی سے پی۔ایچ۔ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ آپ کا ایم۔فل کا مقالہ ’’رام لعل کی افسانہ نگاری‘‘ زیور طبع سے آراستہ ہوکر قارئین کی داد و تحسین حاصل کرچکا ہے۔اسی اجلاس سے متصل اردوطالبات نے ڈراما’ہماری زبان اردو‘ پیش کیا۔جس کی ہدایت کاری ڈاکٹر نکہت ناز، صدر شعبہ اردو، کوئن میریس کالج نے انجام دیں۔ڈرامے کی پیشکش کے بعد ایک شعری نشست کا انعقاد عمل میں آیاجس کی صدارت ڈاکٹر امان اللہ صاحب نے فرمائی جب کہ نظامت کے فرائض شاہد ؔمدراسی نے انجام دیے۔مہمان خصوصی کی حیثیت سے ڈاکٹر رفیق باشاہ حسینی، سابق ڈائرکٹر، دورشن کیندرا، چنئی نے شرکت فرمائی۔شاہدؔ مدراسی،شفیع اللہ رہبر ؔرائچوٹی،شیخ جعفر الدین جعفرؔ رائچوٹی ، امام قاسم ساقیؔ رائچوٹی، سراج زیبائیؔ،ڈاکٹر امان اللہ محمدیؔ، ڈاکٹر پروینؔ فاطمہ ، ڈاکٹر غیاث ؔاحمد نے اپنے مخصوص کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔ڈاکٹر غوثیہ سعیدہ ، ڈائرکٹر، ربانی ویدیہ شالہ کے کلمات ہدیہ تشکر پر یہ جلسہ بحسن خوبی اختتام پذیر ہوا۔ اس جلسے کے شرکاء میں ڈاکٹر یس۔محمد یاسر صدر شعبہ اردو عبدالحکیم کالج وشارم،پروفیسر بدرالنساء صاحبہ, ڈاکٹر فیض النساء صاحبہ، ڈاکٹر مبین صاحبہ، ڈاکٹر گلزار احمد صاحب، ڈاکٹر اعظم باشا صاحب،ڈاکٹر عبیداللہ بیگ، صدر، اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن، تمل ناڈو و کرناٹک،جناب حبیب الرحمن صاحب بلاک ایجوکیشن آفسر، چنئی،جناب ضیاء الدین صاحب،جناب تمیم شریف صاحب،جناب دولت حسین صاحب کے علاوہ کثیر تعداد میں سامعین شریک رہے۔ جلسے کے اختتام پر پر تکلف ظہرانے کا انتظام کیاگیا۔

http://lazawal.com/?cat=

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا