جموں و کشمیر میں صرف منتخب حکومت ہی 5 ایم ایل ایز کو نامزد کرسکتی ہے: رتن لال گپتا

0
28

 

کہاایل جی کو 5 ایم ایل اےز کو نامزد کرنے کا کوئی آئینی حق نہیں ہے

لازوال ڈیسک
جموں جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس (جے کے این سی) کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے آج ایل جی کی طرف سے جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے لیے پانچ ایم ایل ایز کی نامزدگی پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے۔

https://jknc.co.in/

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اختیارات صرف ایک منتخب حکومت کے پاس ہوتے ہیں اور کسی منتخب ادارے کی غیر موجودگی میں لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) ان کا استعمال نہیں کر سکتے۔
آج یہاں جاری ایک بیان میں، این سی کے سینئر لیڈر نے کہا کہ آئین کے مطابق یہ منتخب حکومت کا اختیار ہے کہ وہ ایم ایل اے کو نامزد کرے، نہ کہ ایل جی کو یہ حق ہے۔اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے، رتن لال گپتا نے وضاحت کی کہ تمام قانون سازی کے اختیارات بشمول ایم ایل ایز کو نامزد کرنے کا اختیار، انتخابات کے بعد حکومت کو منتقل ہو جاتے ہےں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری سیٹ اپ میں، منتخب حکومت کے پاس یہ نامزدگی کرنے کا اختیار ہونا ضروری ہے۔ایل جی اگرچہ انتظامیہ کا حصہ ہےں، منتخب حکومت کی موجودگی میں اس طرح کے فیصلے لینے کا آئینی حق نہیں رکھتے۔
بی جے پی پر غیر اخلاقی طریقوں کا سہارا لینے کا الزام لگاتے ہوئے، این سی کے سینئر لیڈر نے کہاکہ اسمبلی انتخابات ہارنے کے بعد، بی جے پی نے اب مایوس کن اقدامات کی طرف رجوع کیا ہے، جس میں آزاد امیدواروں سے رابطہ کرکے ہارس ٹریڈنگ کرنا بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی جمہوری مرضی اور سیاسی منظر نامے کو ان کے حق میں کرنے کی کوششیں، ووٹروں کے مینڈیٹ کو قبول کرنے کے بجائے، بی جے پی پردے کے پیچھے آزاد نمائندوں کو زیر کرنے اور انتخابی عمل کو خراب کرنے کے لیے سرگرم عمل ہے۔انہوںنے مزیدکہاکہ یہ اقدامات جمہوریت کی بنیاد کو کمزور کرتے ہیں اور منصفانہ طرز حکمرانی پر عوام کے اعتماد کو ختم کرتے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ ایک ایسی حکومت کے حقدار ہیں جو ان کے ووٹوں سے منتخب ہو، نہ کہ قابل اعتراض سودوں اور بیک ڈور اتحاد کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ گٹھ جوڑ کی جائے۔صوبائی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ نیشنل کانفرنس آئینی اور جمہوری عمل کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے اور جموں و کشمیر میں ان اصولوں کو مجروح کرنے والے کسی بھی اقدام کے خلاف خبردار کیا۔

https://lazawal.com/

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا