اعلیٰ ترین اخلاقی اقدار انسان کے رویے اور کام کے انداز میں ہونی چاہیے: مرمو

0
35

 

صدر جمہوریہ ہند نے موہن لال سکھادیہ یونیورسٹی کے 32 ویں کانووکیشن میں شرکت کی

لازوال ڈیسک

ادے پور؍؍صدر دروپدی مرمو نے تعلیم کو بااختیار بنانے کا بہترین ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ اعلیٰ ترین اخلاقی اقدار کو انسان کے رویے اور کام کرنے کے انداز کا حصہ ہونا چاہیے۔محترمہ مرمو نے یہ بات جمعرات کو یہاں موہن لال سکھادیہ یونیورسٹی کے کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ تعلیم بااختیار بنانے کا بہترین ذریعہ ہے۔ یہ یونیورسٹی چھ دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اعلیٰ تعلیم فراہم کر رہی ہے۔ اس یونیورسٹی میں سابق طلباء کی ایک متاثر کن فہرست ہے جنہوں نے سیاست، تعلیم، کھیل، انتظامیہ وغیرہ جیسے مختلف شعبوں میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔

http://www.presidentofindia.gov.in/Profile
انہوں نے کہاکہ "آئین بنانے والے اور سرکردہ قوم ساز بابا صاحب امبیڈکر کا خیال تھا کہ تعلیم سے زیادہ کردار اہم ہے۔ ان کا ماننا تھا کہ ایک تعلیم یافتہ شخص جس میں کردار اور انکساری نہیں ہے، ایک متشدد مخلوق سے زیادہ خطرناک ہے۔ وہ شخص معاشرے کے لیے ایک لعنت ہے، میں آپ سب سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ جہاں بھی ہوں، کوئی ایسا کام نہ کریں جس سے آپ کے کردار پر کوئی دھبہ لگے۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ ترین اخلاقی اقدار آپ کے طرز عمل کا حصہ ہونی چاہئیں اور ہر عمل عادلانہ اور اخلاقی ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری بیٹیاں تمام شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ ان کے علم میں آیا ہے کہ آج تمغے حاصل کرنے والی لڑکیوں کی تعداد لڑکوں سے زیادہ ہے۔ یہ بڑی خوشی کی بات ہے۔ انہوں نے تمغے جیتنے والی تمام طالبات کو مبارکباد دی۔انہوں نے کہا کہ میواڑ اور ادے پور کی شخصیات نے جدوجہد آزادی اور قوم کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ خطہ صدیوں سے قومی شناخت کی جدوجہد کا گواہ ہے۔ رانا سانگا، مہارانا پرتاپ اور بھکتی دور کی عظیم شاعرہ میرا بائی کے اس علاقے کو طاقت اور عقیدت کے سنگم کا علاقہ کہا جا سکتا ہے۔ یہاں کی قبائلی اکثریتی آبادی نے نہ صرف اس خطے بلکہ پورے ملک کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔

https://lazawal.com/?cat

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا