کشمیر:کنیاری گائوں کے لوگوں نے مکان تعمیر کرنے کے لئے زمین فراہم نہ کرنے پر ووٹ نہیں ڈالے

0
38

لازوال ویب ڈیسک

سری نگر، // شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے کنیاری سونہ واری علاقے کے ووٹروں نے منگل کے روز سرکار کی جانب سے رہائشی مکانات تعمیر کرنے کے لئے زمین فراہم نہ کرنے کے خلاف احتجاج میں ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔
تاہم ریٹرنک افسر بانڈی پورہ شبیر احمد وانی نے یو این آئی کو بتایا: ’اس گائوں کے ووٹروں کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے‘۔

http://www.uniurdu.com/
انہوں نے کہا: ’ضلع مجسٹریٹ کا ووٹروں کو منانے کے لئے کنیاری گائوں کا دورہ متوقع ہے اگر ممکن ہوا تو اس گائوں میں پولنگ کو رات کے آٹھ بجے تک بڑھایا جا سکتا ہے‘۔
کنیاری کے رہنے والوں، جہاں پانچ سو سے زیادہ ووٹ ہیں، نے کہا: ’سال 2014 کے تباہ کن سیلاب سے ہمارے مکان تباہ ہوگئے پھر ہم نے متبادل زمین کی فراہمی کے لئے حکومت کی طرف رجوع کیا تاکہ ہم نئے مکان بنا سکیں لیکن آج تک ہماری فریاد پر کان نہیں دھرا گیا‘۔
ایک مقامی ووٹر نے میڈیا کو بتایا: ’اگر ضلع انتظامیہ ہمیں فی کنبہ پانچ مرلہ زمین فراہم کرنے کی یقین دہانی کرے گی تو ہم ووٹ ڈالیں گے۔
کنیاری میں گذشتہ 70 برسوں سے 175 کنبے رہائش پذیر ہیں جن میں سے بیشتر نے بنڈ کے نزدیک سرکاری زمین پر اپنے مکان تعمیر کئے ہیں۔
مقامی لوگوں کا الزام ہے: ’ہم نے پی ڈی پی، کانگریس اور نیشنل کانفرنس کی متواتر حکومتوں تک اپنی فریاد پہنچائی لیکن ان کو ان سنی کر دیا گیا‘۔
انہوں نے کہا: ’موجودہ انتظامیہ ہمیں ’بے گھر افراد کے لئے زمین کی فراہمی‘ کی اسکیم کے تحت ہمیں پانچ مرلہ زمین فراہم کرنے میں نا کام ہوئی‘۔
ان کا کہنا تھا:’گرچہ ضلع انتظامیہ نے 18 کنبوں کو زمین فراہم کرنے کے دستاویز جاری کئے لیکن اب تک کسی کو کہیں کوئی زمین کا ٹکڑا فراہم نہیں کیا گیا‘۔
مقامی لوگوں نے الزام لگایا:’اس گائوں کے 175 کنبوں میں سے بیشتر ٹین کے شیڈوں میں رہ رہے ہیں اور وہ اپنے بچوں کی شادی نہیں کر پا رہے ہیں‘۔
انہوں نے کہا: ’ہم نے ہر حکومت کا دروازہ کھٹکھٹایا یہاں تک دلی بھی گئے وہاں رکن پارلیمنٹ اور وزرا سے بھی ملے لیکن ہماری فائل کو غائب ہی کر دیا گیا‘۔

http://lazawal.com

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا