سونم وانگچک کی گرفتاری کے خلاف لداخ میں مکمل ہڑتال اور احتجاج

0
32

لازوال ویب ڈیسک

لہیہ، // ماہر ماحولیات سونم وانگچک کو حراست میں لینے کے خلاف لداخ میں منگل کے روز مکمل ہڑتال سے معمولات زندگی درہم برہم ہو کررہ گئی۔

http://www.uniurdu.com/
لہیہ میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے سونم وانگچک کو حراست میں لینے کے خلاف احتجاج بھی کیا۔
اطلاعات کے مطابق دہلی پولیس کے ہاتھوں ماہر ماحولیات سونم وانگچک کو حراست میں لینے کے خلاف لداخ میں منگل کے روز مکمل بند رہا۔
نامہ نگار نے بتایا کہ سنگو بارڈر کے نزدیک سونم وانگچک اور اس کے ساتھیوں کی گرفتاری کے خلاف کرگل ڈیموکریٹک الائنس کی کال پر لداخ میں مکمل بند رہا جس دورا ن سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت بھی معطل ہو کررہ گئی۔
انہوں نے بتایا کہ لہیہ میں ہڑتال کے بیچ مرد و زن سڑکوں پر نکل آئے اور دہلی پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔
ذرائع نے بتایا کہ سونم وانگچک کو اپنے 125حامیوں سمیت دہلی پولیس نے سنگو بارڈر پرگرفتار کرکے پولیس اسٹیشن منتقل کیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ دہلی میں دفعہ 144نافذ العمل ہے جس کے پیش نظر احتیاطی طورپر سونم وانگچک اور اس کے ساتھیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
دریں اثنا لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی اور کانگریس صدر ملک ارجن کھڑگے نے آج لداخ کے ماہر ماحولیات سونم وانگچک کو حراست میں لینے پر حکومت کی تنقید کرت ہوئے کہا کہ اس طرح کی کارروائی غیر جمہوری اور ناقابل قبول ہے۔
وانگچک کی نظربندی کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ مودی کا یہ ‘چکرویو اور تکبر’ بھی ٹوٹ جائے گا۔
انہوں نے ٹویٹر پر اپنی پوسٹ میں کہا "وانگچک جی اور سیکڑوں لداخیوں کی حراست ناقابل قبول ہے جو ماحولیات اور آئینی حقوق کے لیے پرامن طریقے سے مارچ کر رہے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ لداخ کے مستقبل کے لیے کھڑے بزرگ شہریوں کو دہلی کی سرحد پر کیوں حراست میں لیا جا رہا ہے؟ مودی جی، کسانوں کی طرح یہ چکرویوبھی ٹوٹ جائے گا، اور آپ کی انا بھی ٹوٹ جائے گی۔ آپ کو لداخ کی آواز سننی ہوگی۔“
بتادیں کہ سونم وانگچک نے لداخ کو سٹیٹ ہڈ اور خصوصی درجہ دینے کے حق میں یکم ستمبر کو لہیہ سے پیدل مارچ شروع کیا اور دو اکتوبر کے روز یہ ریلی راج گھاٹ میں اختتام پذیر ہونے والی تھی تاہم دو روز قبل ہی ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

https://lazawal.com/

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا