سرینگر کے شالٹینگو علاقہ سے تعلق رکھنے والے دماغی طور سے معزور
اویس احمد میر ولد سنااللہ میر کو بانہال پولیس نے اپنے لواحقین کے حوالے کر دیا
سوہل جاوید
بانہال؍؍سرینگر کے شالٹینگو علاقہ سے تعلق رکھنے والے دماغی طور پر معزور اویس میر والد سنااللہ میر نامی نوجوان جو گزشتہ کئی ایام سے لاپتہ تھا پیر کے روز بانہال کے شاہبان باس علاقہ میں انڈئین آرمی کو ملا۔آرمی نے پر اسرار طور پر اویس کو پوچھ تاچھ کے بعد پولیس کے حوالے کردیا۔ واضح رہے کہ بانہال پولیس نے شالٹینگو پولیس سے رابطہ کر کے اویس احمد میر کے بارے میں مکمل جانکاری حاصل کی اور اویس احمد کے لواحقین کو اویس کے بارے میں بتایا۔اویس احمد میر کے بارے میں سنتے ہی اویس کے والدین اور باقی رشتداروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی چونکہ دماغی طور سے معزور نوجوان اویس احمد کے والدین کئی روز سے اپنے لختِ جگر کی تلاش میں تھے اور شب و روز دروازے پر ٹکٹکی لگا کر اپنے جگر کے ٹکڑے کی راہ تکتے تھے کہ کب ان کا جگر دروازے پر دستک دیگا۔واضح رہے کہ23 اکتوبر 2019 کو جب اویس کے والد سنااللہ میر کچھ رشتہ داروں کے ساتھ اپنے گمشدہ فرزند کو لینے بانہال پہنچے تو اویس کو دیکھتے ہی وہ خوشی سے پھولے نا سمائے۔اس موقع پر اویس احمد کے والد سنااللہ میر نے صحافیوں سیبات کرتے ہوئے کہا کہ اویس احمد میر جو پیشے سے آٹو ڈرایئور تھا چند ماہ پہلے کسی کارن اپنا دماغی توازن کھو بیٹھا جس کا علاج مسلسل جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایتوار کی شام کو اچانک گھر سے نکل پڑا اور ہم نے پولیس تھانہ شالٹینگو میں ان کی گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کی اور خود بھک جابجاں ان کی تلاش میں بھٹکتے رہے۔آخر میں انہوں نے انڈین آرمی اور رام بن پولیس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے اپنے جگر کے ٹکڑے کو صرف انڈین آرمی اور رام بن پولیس کی کاوشوں سے پایا ہے۔