میں نے دفعہ370کی منسوخی کیخلاف جنگ لڑی اورباقی خاموش رہے:آزاد

0
43

علاقائی جماعتیں عوام کو جھوٹے وعدے اور ایجنڈوں سے گمراہ کررہے ہیں

https://x.com/DPAP_office

لازوال ڈیسک

سری نگر؍؍ ڈی پی اے پی کے چیئرمین غلام نبی آزاد نے آج علاقائی پارٹیوں کو جھوٹے وعدوں اور ایجنڈوں سے گمراہ کرنے کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا۔ گاندربل اور حضرت بل میں ایک روڈ شو سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے آزاد نے کہا کہ ان جماعتوں نے عوام کو درپیش مسائل کا کوئی حقیقی حل پیش کیے بغیر بار بار عوام کے جذبات کا استحصال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری پارٹیوں کے ممبران پارلیمنٹ حتی کہ کانگریس نے آرٹیکل 370 کی تنسیخ کے دوران خاموش رہنے کا انتخاب کیا، وہ واحد ایم پی اور ایل او پی تھے جو مضبوطی سے مخالفت میں کھڑے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پارلیمنٹ میں آرٹیکل 370 کی تنسیخ کے خلاف جدوجہد کی اور یہاں تک کہ اپنے اختلاف کا اظہار کرنے کے لیے دھرنے پر بھی بیٹھ گیا۔

انہوں نے کشمیر کالج میں اپنے وقت کی عکاسی کرتے ہوئے یاد کیا کہ کس طرح علاقائی پارٹیوں نے مسلسل وہی نعرے لگائے ہیں جس کی وجہ سے کئی جانیں ضائع ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جماعتیں ترقی کی فراہمی میں ناکامی سے توجہ ہٹانے کے لیے اکثر جذباتی بیان بازی کا استعمال کرتی ہیں۔ آزاد نے زور دے کر کہا، ’’کسی مسجد یا مذہب کو خطرہ نہیں ہے۔ اگر کسی نے ہمارے عقیدے پر حملہ کرنے کی کوشش کی تو میں سب سے پہلے کھڑا ہو کر لوگوں کے لیے قربانی دوں گا۔‘‘ انہوں نے حکومت کے اراضی کی بے دخلی کے احکامات کو روکنے میں اپنے کردار پر روشنی ڈالی، یہ بتاتے ہوئے کہ وہ صرف مداخلت کرنے والے تھے جبکہ دوسرے خاموش رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی پارٹی ترقی کی بات نہیں کرتی۔ جب میں نے وزیر اعلیٰ کے طور پر کام کیا تو میں نے گاندربل کو ضلع کا درجہ دیا اور ہسپتال، اسکول اور سڑکیں بنائیں۔ آزاد نے مزید کہا کہ بہت سے رہنما ترقی دینے میں ناکام رہے ہیں، یہ دعویٰ کرتے ہوئے، انہوں نے ووٹوں کا غلط استعمال کیا، جھوٹ بولا اور عوام کو دھوکہ دیا۔ انہوں نے گاندربل کے باشندوں کو یقین دلایا کہ ان کی پارٹی علاقے میں ترقیاتی اقدامات کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم گاندربل کی ترقی کے لیے مزید کام کریں گے۔ آزاد نے جموں اور کشمیر میں روزگار کے اہم مسائل پر بھی توجہ دی، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ موجودہ حکومت کی پالیسیوں نے مقامی باشندوں کو پسماندہ کر دیا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ باہر کے ٹھیکیدار ریت کی صنعت پر حاوی ہیں، جس سے مقامی لوگوں کو روزگار اور معاشی مواقع نہیں ملتے ہیں۔
آزاد نے کہا، "ہمارے نوجوانوں کو سنگین حالات کا سامنا ہے، بہت سے لوگ روزگار کی کمی کی وجہ سے منشیات کی طرف مائل ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر منتخب ہوا تو میں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے قانون سازی کروں گا کہ ہمارے علاقے میں صرف مقامی لوگ ہی زمین خرید سکیں اور ملازمتیں محفوظ کر سکیں۔ ایک تنازعہ والی ریاست کے طور پر جموں و کشمیر کے منفرد چیلنجوں کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے، جس کے نتیجے میں ہمارے لوگوں کے لیے روزگار اور مواقع کی شدید کمی ہے۔ آزاد نے غریبوں کے لیے مفت بجلی کا وعدہ بھی کیا، اور کہا کہ کچھ علاقوں میں ابھی بھی بجلی کی کمی ہے۔انہون نے مزیدکہاکہ ایک اور موقع دیا گیا، ہم مزید ترقی پر توجہ دیں گے۔

http://lazawal.com

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا