کانگریس،نیشنل کانفرنس،پی ڈی پی اور پاکستان کاایجنڈا ایک ہے:انوراگ ٹھاکر

0
66

کہاتین خاندانوں نے جموں وکشمیرمیں جمہوریت کوپنپنے نہ دیااوردہشت گردی کی کھیتی اْگاتے رہے

لازوال ڈیسک

https://anuragthakur.in/

جموں؍؍بھارتیہ جنتاپارٹی کے سینئررہنماوسابق مرکزی وزیرانوراگ ٹھاکرنے آج کہاکہ کانگریس۔نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے تار سرحدپار پاکستان کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں اوران سب کاایجنڈاجموں وکشمیرمیں پھر سے دہشت گردی کے دلدل میں جھونکناہے کیونکہ گاندھی، عبداللہ، مفتی خاندانوں نے جموں وکشمیرمیں کبھی جمہوریت کوپنپنے نہ دیا اور یہاں دہشت گردی کی کھیتی کرتے رہے لیکن جموں وکشمیرکے لوگ یہاں پاکستان کے کہنے پرووٹ نہیں ڈالیں گے بلکہ پرامن اورخوشحال جموں وکشمیرکی تعمیرکیلئے بھارتیہ جنتاپارٹی کوووٹ کریں گے جس نے جموں وکشمیرمیں جمہوریت کوزمینی سطح پرمتعارف کرایا۔
تفصیلات کے مطابق سابق مرکزی وزیروسینئربھاجپارہنماانوراگ ٹھاکر نے ریاسی میں پارٹی اْمیدوار کلدیپ راج دوبے کی حمایت میں پونی،ارناس اورسنگڑی جبکہ جموں ساؤتھ۔آر۔ایس۔پورہ نشست سے پارٹی اْمیدوار ڈاکٹر نریندرسنگھ ٹھاکر کی حمایت میں متعددعوامی اجتماعات سے خطاب کیااورنیشنل کانفرنس، کانگریس اورپی ڈی پی کی خوب تنقید کی۔اْنہوں نے کہاکہ ان تین خاندانوں نے جموں وکشمیرمیں جمہوریت کوکبھی زمین تک نہیں پہنچنے دیا اور2002کے بعد جموں وکشمیرکو پنچایتی انتخابات سے بھی محروم رکھا لیکن مرکزمیں مودی سرکارآنے کے بعد جموں وکشمیرمیں زمینی سطح پر جمہوریت کونافذ کرتے ہوئے یہاں تین سطحی پنچایتی راج نظام قائم کیا۔
اْنہوں نے کہاکہ کانگریس پربرستے ہوئے کہاکہ ایسی کونسی مجبوری ہے کہ کانگریس پارٹی کودیش کے ٹکڑے کرنے والوں کوچناؤ لڑاناہے۔اْنہوں نے مزیدسوال کیاکہ ایسی کونسی مجبوری ہے پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے افضل گوروکی پھانسی رکوانے کیلئے آدھی رات کوسپریم کورٹ کادروازہ کھٹکھٹاپڑا؟اور ایسی کونسی مجبوری ہے راہول گاندھی کو امریکہ میں جاکرسکھ بھائیوں کی توہین کرنی پڑی۔اْنہوں نے اجتماع میں موجود سکھ طبقے سے پوچھا’’کیاآپ کو پچھلے دس سالوں میں کسی نے پگڑی پہننے سے روکا؟کسی نے گوردوارے میں جانے سے روکاکیا،کسی نے کڑا پہننے سے روکا؟‘‘۔اْنہوں نے کہاکہ 1984کے دنگے راجیو گاندھی کے کہنے پرہوئے تھے اور سکھ طبقے پرظلم کی انتہاکردی۔انوراگ ٹھاکرنے کہاکہ سکھوں کے قاتل ابھی تک زندہ ہیں، جگدیش ٹائٹلراورساجن کمارجیسے مجرمین کیخلاف ایس آئی ٹی جانچ وزیراعظم نریندرمودی نے بٹھائی اورسکھوں کوانصاف دلانے کاعمل شروع کیا۔
انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی نے کہاتھا کہ ایک ملک میں دو آئین،ایک پردھان اورایک نشان ہی رہے گااوریہ بھاجپانے کرکے دکھایا۔اْنہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرکو دہائیوں تک آگ کی جھونک کررکھاگیااورکشمیرکوجنت کہاگیالیکن جہاں دہشت گردی کوپنپنے دیاگیا وہ کیسے جنت کہلاتی ہے۔اْنہوں نے کہا’’کشمیرجنت ہے،جنت میں دہشت گردی کرو گے تو کیسی جنت؟‘‘۔ اْنہوں نے کہا’’اصلی جنت تو اب ہوگی جب یہاں کوئی بندوق نہیں اْٹھائے گا،کوئی پتھرنہیں اْٹھائے گا‘‘۔
انوراگ ٹھاکرنے کہاکہ آج بھارتیہ جنتاپارٹی نے جمہوریت کوزمین پراْتارا ہے اوردہشت گردی کیخلاف اپنی صفربرداشت پالیسی پرعمل پیراہوتے ہوئے سخت رْخ اپنایااورآج دہشت گردی اپنی آخری سانسیں گن رہی ہے۔اْنہوں نے کہاکہ مودی حکومت کی پالیسیوں کی بدولت آج بندوق اْٹھانے والے اوربندوق اْٹھانے والوں کاساتھ دینے والے آج دہشت گردی کیساتھ نہیں ہیں بلکہ وہ جمہوریت کیساتھ کھڑے ہیں۔اْنہوں نے کہا’’آج وہ ای وی ایم مشین کے ساتھ کھڑے ہیں اور چناؤ لڑ رہے ہیں‘‘۔انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ تین خاندانوں کی پچھلی سرکاریں یہاں فرضی نوکری اورفرضی ڈگری دینے کاکام کرتی تھیں اور انہوں نے لوگوں کیحقوق چھین لئے۔
اس موقع پرصحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ پاکستان کے وزیردفاع نے کہاکہ ہے کہ جونیشنل کانفرنس اور کانگریس کہتی ہے کہ دفعہ370واپس ہونی چاہئے وہی پاکستان کاکہناہے۔اْنہوں نے کہا کہ جموں وکشمیرکے لوگ یہاں پرامن،ترقی پذیر اورخوشحال جموں وکشمیرکی تعمیرکیلئے وزیراعظم نریندرمودی کی قیادت والی ڈبل انجن سرکار بنانے کیلئے ووٹ کرے گی۔
اْنہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرکے لوگ دہشت گردی پھیلانے والوں کیلئے ووٹ نہیں کریں گے اور این سی،نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی اور پاکستان کاایجنڈا ایک ہے۔اْنہوں نے کہا’’ان کی نیت ایک ہے،نہ ان کے وعدے نیک ہیں نہ ان کے اِرادے نیک ہیں‘‘۔اْنہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ یہاں صرف بھارت کوآگے بڑھانے والی بھارتیہ جنتاپارٹی کوجتاناہے۔اْنہوں نے کہاکہ پاکستانی وزیردفاع کابیان یہ ثابت کرتاہے کہ نیشنل کانفرنس اورکانگریس کے تار سرحد پارپاکستان کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ پاکستان پراگر ہندوستانی فوج سرجیکل سٹرائک کرتی ہے تو نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی،کانگریس والے سوال اْٹھاتے ہیں اور یہی نہیں پاکستان جب ہندوستان میں دہشت گردی پھیلاتاہے تو یہی نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پی ڈی پی کچھ نہیں کہتیں۔
اْنہوں نے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی کاواضح مؤقف ہے کہ جب تک پاکستان سرحد پار سے دہشت گردی بندنہیں کرتاتب تک اس کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہونگے لیکن کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی وکالت کررہی ہیں۔اْنہوں نے کہا’’رہتے بھارت میں اور گن گان پاکستان کاکرتے ہیں نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پی ڈی پی والے‘‘۔انوراگ ٹھاکرنے کہا کہ اس سے ظاہرہوتاہے کہ یہ تین خاندان ہیں جو رہتے ہندوستان میں ہیں اورانہوں نے ہمیشہ گن گان پاکستان کاکیاہے۔
انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ کانگریس۔نیشنل کانفرنس کی بھیانک خطاؤں کی وجہ سے جموں وکشمیرکو370کاگھاؤملاجسے وزیراعظم نریندرمودی نے ختم کیالیکن یہ پھر سے جموں وکشمیرمیں دفعہ370کوواپس لاناچاہتی ہیں۔اْنہوں نے کہاکہ ایک اور بھیانک غلطی یہ پی ایس اے ختم کرنے کی کرناچاہتے ہیں اوریہ ٹکڑے ٹکڑے گینگ کو چھوڑناچاہتاہوں۔انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ کانگریس کے وعدوں کے غبارے کی ہواکیسے نکلتی ہے اس کی بدترین مثال ہماچل پردیش سے مل رہی ہے جہاں اقتدار تک پہنچنے کیلئے کانگریس نے بے شمار وعدے کئے لیکن آج وہاں جب سے کانگریس آئی ملازمین کو تنخواہ نہیں پنشن نہیں ملتی۔

https://lazawal.com/

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا