سکھ اکائیوںنے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی زیر قیادت الائنس کے امیدواروں کی حمایت کی

0
62

 جموںو کشمیر کے عوام جمہوریت اور سیکولرازم کی خاطر اتحاد کے امیدواروں کو ووٹ دیں

https://jknc.co.in/
لازوال ڈیسک
جموں؍؍مختلف سیاسی جماعتوں کے انتخابی منشوروں کی جانچ پڑتال کے بعد اور پنجاب میں متعلقہ اعلیٰ کمانوں کے مشورے اور رہنما خطوط کے ساتھ، مختلف سکھ باڈیز بشمول شرومنی اکالی دل (امرتسر) جموں و کشمیر، سکھ انٹلیکچوئل سرکل جموں و کشمیر، جے اینڈ کے کونسل، انٹرنیشنل سکھ فیڈریشن، سکھ اسٹوڈنٹس فیڈریشن جے اینڈ کے اور جموں و کشمیر کی مختلف سکھ نوجوان سبھا نے مشترکہ طور پر جموں و کشمیر کے اسمبلی انتخابات میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور نیشنل کانفرنس کی سربراہی میں سیکولر اتحاد کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور جموں و کشمیر کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جمہوریت، سیکولرازم کی خاطر اتحاد کے امیدواروں کو ووٹ دیں۔
اپنے ایک بیان میں مختلف سکھ اکائیوں کے سربراہوں نے کہاکہ 24.08.2024 کو جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کا خیرمقدم کرتے ہوئے ہم نے اپنی پنجابی، زبان، سیاسی ریزرویشن، پناہ گزینوں کے مسائل کے معاملے میں اقلیتی سکھ برادری کے ساتھ مسلسل امتیازی سلوک اور نظر انداز کیے جانے کا ذکر کیا تھا۔انہوں نے کہاکہہم نے پہلے جموں و کشمیر کی مختلف بڑی سیاسی جماعتوں کے مینی فیسٹو/تحریری یقین دہانی کا تجزیہ کرنے اور اس کے بعد مزید کارروائی اور حمایت وغیرہ کے بارے میں فیصلہ کرنے کا عزم کیا ۔
انہوں نے کہاکہ اب جموں و کشمیر میں مختلف سیاسی جماعتوں کے انتخابی منشور کا تجزیہ کرنے کے بعد سکھ تنظیموں کے سینئر لیڈروں نے مشاہدہ کیا ہے کہ بی جے پی کے مینی فیسٹو میں جموں و کشمیر میں اقلیتی سکھ برادری کی حالت زار کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا گیا ہے جبکہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی سربراہی میں نیشنل کانفرنس نے صفحہ نمبر 41 پر اپنے مینی فیسٹو میں واضح طور پر ہمارے اہم خدشات کا ذکر کیا ہے اور ہمارے مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اسی طرح بہت سی دوسری سیاسی جماعتوں نے بھی اپنے اپنے انتخابی منشور میں ہمارے اہم مسائل کا ذکر کیا ہے۔ ہم جموں و کشمیر کے لوگوں بالخصوص اقلیتوں، ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی ووٹروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جموں و کشمیر میں ہمارے جمہوری حقوق، امن اور ترقی کی بحالی کے لیے اتحادی امیدواروں کی حمایت کریں، اور ہم خاص طور پر کشمیر کے لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بعض کھلاڑیوں سے چوکنا رہیں۔
اس موقع پرسینئر سکھ لیڈروں نے مشترکہ طور پر ذرائع ابلاغ سے تبادلہ خیال کیا ان میں ایس نریندر سنگھ خالصہ، ایس اندرجیت سنگھ کوکو، بھائی رام سنگھ، ایس ہراسی سنگھ، ایس رنجیت سنگھ، ایس منجیت سنگھ (کالا)، ایس چنن سنگھ ،ایس ہربخش سنگھ، ایس گرومیت سنگھ (ڈی جی پی سی ممبر)، ایس پروین سنگھ، ایس ہردیو سنگھ، ایس بلبیر سنگھ، ایس منجیت سنگھ، ایس دیویندر سنگھ، ایس سریندر سنگھ، ایس بلبیر سنگھ ( جینٹی)، ایس راجندر سنگھ، ایس اوتار سنگھ، ایس سرجیت سنگھ، ایس پنجاب سنگھ، ایس امریک سنگھ، ایس رنجیت سنگھ (شانٹی)، ایس پیارا سنگھ، ایس ترلوچن سنگھ، ایس بلدیو سنگھ وغیرہ شامل تھے۔

http://lazawal.com

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا