بی جے پی کا نیا جموں و کشمیر کانگریس حکومت کے تجویز کردہ نئے جموں و کشمیر کے خیال کے خلاف ہے: بھلا

0
75

کانگریس کے امن اور ترقی کے ایجنڈے کا ایک بار پھر مثبت انداز میں جموںو کشمیر میںخیرمقدم کیا گیا ہے

لازوال ڈیسک

https://inc.in/
جموں؍؍جے کے پی سی سی کے ورکنگ صدر رمن بھلا نے آج مختلف شعبوں میں عارضی اور کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کے لیے ایک پالیسی بنانے کا وعدہ کیا۔ انہون نے لوگوں کی منظوری کے بغیر کیے گئے تمام فیصلوں پر نظرثانی کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے زمینی قوانین اور روزگار کے حقوق کے تحفظ کا وعدہ بھی کیا۔

انہون نے جے کے پیسی سی جنرل سکریٹری امرت بالی کے ہمراہ گڈی گڑھ، شومالی محلہ کے زیر اہتمام وارڈ-73 بھور کیمپ میں ایک انتخابی میٹنگ سے تبادلہ خیال کیا۔وہیںآر ایس پورہ، بھلا نے کہا کہ متعلقہ اسپتالوں اور جی ایم سی میں پیرا میڈیکل اسٹاف، یومیہ اجرت والے کارکن، سی آئی سی آپریٹرز، کنٹریکٹ ملازمین، ہوم گارڈز، اور رہبر کھیل اساتذہ کوجموں و کشمیر میں کانگریس کے اقتدار میں آنے کے ساتھ ہی کو ریگولر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں کا یہ وسیع میدان ریاست کی افرادی قوت کا ایک اہم حصہ رہا ہے، جو اکثر مستقل ملازمت کے ساتھ ملنے والے فوائد اور تحفظ کے بغیر نازک حالات میں کام کرتے ہیں۔
بھلا نے جموں و کشمیر کے ووٹروں سے اتحاد کے امیدواروں کے حق میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کی اپیل کی تاکہ پارٹی اپنے انتخابی وعدوں کو پورا کر سکے اور ریاست کو امن و خوشحالی اور جامع ترقی کی راہ پر واپس لا سکے۔انہوں نے بی جے پی حکومت کو "مکمل ناکامی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے ایک پالیسی اور گورننس "ڈراؤنا خواب” ثابت ہوئی ہے۔بھلا نے کہا کہ بھاجپا نے نہ صرف ووٹ حاصل کرنے کے لیے کیے گئے ہر ایک سیاسی وعدے کو توڑا ہے، بلکہ ان کی حکومت ریاست کے لیے پالیسی اور حکمرانی کا ڈراؤنا خواب بھی ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے لوگوں کے جذبات کا فائدہ اٹھانے کے لیے جذباتی نعروں کا استعمال کیا اور "اقتدار کی پہلی نظر میں انہیں کھوکھلا کر دیا۔
بھلا نے کہا کہ بھاجپا حکومت عوام کی توقعات پر پورا اترنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ اس حکومت کے خلاف لوگوں میں سخت ناراضگی ہے کیونکہ اس نے اسمبلی انتخابات کے وقت اپنے وعدے پورے نہیں کیے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے ان لوگوں کے جذبات سے کھیلا جنہوں نے انہیں ووٹ دیا تھا۔ عوام ان کی پالیسیوں سے خوش نہیں اور حکومت ناکام ثابت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے امن اور ترقی کے ایجنڈے کا ایک بار پھر مثبت انداز میں خیرمقدم کیا گیا ہے جس میں ایک سنجیدہ ریاستی سیاسی قوت کے ساتھ ساکھ ہے اور اس نے حکمرانی اور سیاسی ذہانت میں اسناد قائم کی ہیں۔

http://lazawal.com

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا